"تسنیم نورانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ سانچہ/سانچہ جات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 2: سطر 2:


== کیریئر ==
== کیریئر ==
جنوری 2001 سے مئی 2004 تک تسنیم نورانی نے [[پرویز مشرف]] کے دور حکومت میں پاکستان کی سیکرٹری داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref name="NYT">{{حوالہ ویب|url=https://www.nytimes.com/2002/02/13/world/nation-challenged-journalists-pakistan-officials-arrest-key-suspect-pearl.html|last=Douglas Jehl|date=13 February 2002|website=The New York Times|title=A NATION CHALLENGED: JOURNALISTS; Pakistan Officials Arrest a Key Suspect in Pearl Kidnapping|accessdate=28 February 2018}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true" id="CITEREFDouglas_Jehl2002">Douglas Jehl (13 February 2002). [https://www.nytimes.com/2002/02/13/world/nation-challenged-journalists-pakistan-officials-arrest-key-suspect-pearl.html "A NATION CHALLENGED: JOURNALISTS; Pakistan Officials Arrest a Key Suspect in Pearl Kidnapping"]. ''The New York Times''<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">28 February</span> 2018</span>.</cite></ref> <ref name="bbc">{{حوالہ ویب|url=http://news.bbc.co.uk/2/hi/south_asia/1982882.stm|last=Susannah Price|title=Pakistan steps up security measures|date=12 May 2012|publisher=BBC News|accessdate=28 February 2018}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true" id="CITEREFSusannah_Price2012">Susannah Price (12 May 2012). [http://news.bbc.co.uk/2/hi/south_asia/1982882.stm "Pakistan steps up security measures"]. BBC News<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">28 February</span> 2018</span>.</cite></ref> <ref>{{حوالہ ویب|url=https://af.reuters.com/article/worldNews/idAFTRE72S1SW20110329|archiveurl=https://web.archive.org/web/20110401033229/http://af.reuters.com/article/worldNews/idAFTRE72S1SW20110329|archivedate=1 April 2011|last=Matthias Williams, Nigam Prusty|title=Indian investigators to visit Pakistan in Mumbai probe|publisher=Reuters News Agency|date=29 March 2011|accessdate=28 February 2018}}</ref> نورانی پاکستان کے کامرس سیکریٹری اور پاکستان سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار بھی رہ چکے ہیں۔ <ref>[https://www.dawn.com/news/388892 Warehouse at Torkham border planned] Dawn (newspaper), Published 13 April 2005, Retrieved 28 February 2018</ref> ڈیپوٹیشن پر، انہوں نے ''چارج ڈی افیئرز اینڈ ٹریڈ کمشنر'' ، پاکستان ایمبیسی - سنگاپور کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref name="PH">{{حوالہ ویب|url=http://www.pakistanherald.com/profile/tasneem-m-noorani-758|title=Tasneem M. Noorani profile|website=PakistanHerald.com website|accessdate=22 November 2021}}</ref>
جنوری 2001 سے مئی 2004 تک تسنیم نورانی نے [[پرویز مشرف]] کے دور حکومت میں پاکستان کی سیکرٹری داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref name="NYT"/> <ref name="bbc"/> <ref>{{حوالہ ویب|url=https://af.reuters.com/article/worldNews/idAFTRE72S1SW20110329|archiveurl=https://web.archive.org/web/20110401033229/http://af.reuters.com/article/worldNews/idAFTRE72S1SW20110329|archivedate=1 April 2011|last=Matthias Williams, Nigam Prusty|title=Indian investigators to visit Pakistan in Mumbai probe|publisher=Reuters News Agency|date=29 March 2011|accessdate=28 February 2018}}</ref> نورانی پاکستان کے کامرس سیکریٹری اور پاکستان سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار بھی رہ چکے ہیں۔ <ref>[https://www.dawn.com/news/388892 Warehouse at Torkham border planned] Dawn (newspaper), Published 13 April 2005, Retrieved 28 February 2018</ref> ڈیپوٹیشن پر، انہوں نے ''چارج ڈی افیئرز اینڈ ٹریڈ کمشنر'' ، پاکستان ایمبیسی - سنگاپور کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref name="PH">{{حوالہ ویب|url=http://www.pakistanherald.com/profile/tasneem-m-noorani-758|title=Tasneem M. Noorani profile|website=PakistanHerald.com website|accessdate=22 November 2021|archive-date=2013-12-05|archive-url=https://web.archive.org/web/20131205060142/http://www.pakistanherald.com/Profile/Tasneem-M-Noorani-758|url-status=dead}}</ref>


وہ [[حکومت پنجاب|پنجاب حکومت]] میں کمشنر [[فیصل آباد]] [[پنجاب کے ڈویژن (پاکستان)|ڈویژن]] رہے۔ وہ ڈپٹی کمشنر [[ضلع ڈیرہ غازی خان|ڈیرہ غازی خان]] بھی رہے۔ وہ ڈائریکٹر سول سروسز اکیڈمی لاہور اور چیئرمین پنجاب لیکویڈیشن بورڈ رہے۔ سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب بھی رہے۔ اپنے کیرئیر کے آغاز میں اسسٹنٹ کمشنر [[تحصیل بھلوال|بھلوال]] ، چونیاں اور [[تحصیل شکر گڑھ|شکر گڑھ]] تحصیلوں میں خدمات انجام دیں۔ <ref name="PH">{{حوالہ ویب|url=http://www.pakistanherald.com/profile/tasneem-m-noorani-758|title=Tasneem M. Noorani profile|website=PakistanHerald.com website|accessdate=22 November 2021}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[http://www.pakistanherald.com/profile/tasneem-m-noorani-758 "Tasneem M. Noorani profile"]. ''PakistanHerald.com website''<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">22 November</span> 2021</span>.</cite></ref> اپنے سول سروس کیریئر سے ریٹائرمنٹ کے بعد، نورانی نے پاکستانی سیاسی جماعت [[پاکستان تحریک انصاف|پاکستان تحریک انصاف میں]] شمولیت اختیار کی اور پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر کام کیا، لیکن پارٹی کے سربراہ [[عمران خان]] سے کچھ اختلافات کے بعد 2016 میں پارٹی چھوڑ دی۔ <ref>[https://tribune.com.pk/story/1075127/a-test-for-the-pti/ A test for the PTI] The Express Tribune (newspaper), Published 30 March 2016, Retrieved 28 February 2018</ref> <ref name="PH" /> تسنیم نورانی اب [[پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن]] کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ممبر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے وہ [[کے الیکٹرک|کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی]] کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
وہ [[حکومت پنجاب|پنجاب حکومت]] میں کمشنر [[فیصل آباد]] [[پنجاب کے ڈویژن (پاکستان)|ڈویژن]] رہے۔ وہ ڈپٹی کمشنر [[ضلع ڈیرہ غازی خان|ڈیرہ غازی خان]] بھی رہے۔ وہ ڈائریکٹر سول سروسز اکیڈمی لاہور اور چیئرمین پنجاب لیکویڈیشن بورڈ رہے۔ سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب بھی رہے۔ اپنے کیرئیر کے آغاز میں اسسٹنٹ کمشنر [[تحصیل بھلوال|بھلوال]] ، چونیاں اور [[تحصیل شکر گڑھ|شکر گڑھ]] تحصیلوں میں خدمات انجام دیں۔ <ref name="PH"/> اپنے سول سروس کیریئر سے ریٹائرمنٹ کے بعد، نورانی نے پاکستانی سیاسی جماعت [[پاکستان تحریک انصاف|پاکستان تحریک انصاف میں]] شمولیت اختیار کی اور پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر کام کیا، لیکن پارٹی کے سربراہ [[عمران خان]] سے کچھ اختلافات کے بعد 2016 میں پارٹی چھوڑ دی۔ <ref>[https://tribune.com.pk/story/1075127/a-test-for-the-pti/ A test for the PTI] The Express Tribune (newspaper), Published 30 March 2016, Retrieved 28 February 2018</ref> <ref name="PH" /> تسنیم نورانی اب [[پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن]] کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ممبر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے وہ [[کے الیکٹرک|کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی]] کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}{{پاکستان کے عام انتخابات اور استصواب عامہ}}
{{حوالہ جات}}{{پاکستان کے عام انتخابات اور استصواب عامہ}}

نسخہ بمطابق 11:41، 20 اکتوبر 2023ء

تسنیم نورانی
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تسنیم نورانی ، ایک ریٹائرڈ پاکستانی سرکاری ملازم ہیں جنہوں نے BPS-22 گریڈ میں سیکرٹری داخلہ اور پاکستان کے کامرس سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] [2]

کیریئر

جنوری 2001 سے مئی 2004 تک تسنیم نورانی نے پرویز مشرف کے دور حکومت میں پاکستان کی سیکرٹری داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] [2] [3] نورانی پاکستان کے کامرس سیکریٹری اور پاکستان سیکریٹری برائے صنعت و پیداوار بھی رہ چکے ہیں۔ [4] ڈیپوٹیشن پر، انہوں نے چارج ڈی افیئرز اینڈ ٹریڈ کمشنر ، پاکستان ایمبیسی - سنگاپور کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [5]

وہ پنجاب حکومت میں کمشنر فیصل آباد ڈویژن رہے۔ وہ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان بھی رہے۔ وہ ڈائریکٹر سول سروسز اکیڈمی لاہور اور چیئرمین پنجاب لیکویڈیشن بورڈ رہے۔ سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب بھی رہے۔ اپنے کیرئیر کے آغاز میں اسسٹنٹ کمشنر بھلوال ، چونیاں اور شکر گڑھ تحصیلوں میں خدمات انجام دیں۔ [5] اپنے سول سروس کیریئر سے ریٹائرمنٹ کے بعد، نورانی نے پاکستانی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر کے طور پر کام کیا، لیکن پارٹی کے سربراہ عمران خان سے کچھ اختلافات کے بعد 2016 میں پارٹی چھوڑ دی۔ [6] [5] تسنیم نورانی اب پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ممبر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے وہ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔

حوالہ جات

  1. ^ ا ب Douglas Jehl (13 February 2002)۔ "A NATION CHALLENGED: JOURNALISTS; Pakistan Officials Arrest a Key Suspect in Pearl Kidnapping"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  2. ^ ا ب Susannah Price (12 May 2012)۔ "Pakistan steps up security measures"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  3. Matthias Williams, Nigam Prusty (29 March 2011)۔ "Indian investigators to visit Pakistan in Mumbai probe"۔ Reuters News Agency۔ 01 اپریل 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2018 
  4. Warehouse at Torkham border planned Dawn (newspaper), Published 13 April 2005, Retrieved 28 February 2018
  5. ^ ا ب پ "Tasneem M. Noorani profile"۔ PakistanHerald.com website۔ 05 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2021 
  6. A test for the PTI The Express Tribune (newspaper), Published 30 March 2016, Retrieved 28 February 2018