شارلی ابدو
Appearance
![]() ہفت روزہ شارلی ابدو کا دفتر | |
قسم | ہفت روزہ طنزیہ خبریں جریدہ |
---|---|
ہیئت | جریدہ |
آغاز | 1970ء،[1] 1992ء |
سیاسی صف بندی | بایاں بازو |
صدر دفتر | پیرس، فرانس |
تعداد اشاعت | 45,000 |
آئی ایس ایس این | 1240-0068 |
ویب سائٹ | charliehebdo.fr |
شارلی ابدو (فرانسیسی تلفظ: [ʃaʁli ɛbdo]؛ (انگریزی: Charlie Hebdo)فرانسیسی برائے ’’ہفت روزہ شارلی‘‘) ایک فرانسیسی طنزیہ ہفت روزہ اخبار ہے، جو کارٹونوں، رودادوں، مباحثوں اور لطیفوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اپنے لب ولہجے میں گستاخ اور بے بدل، ہفت روزہ سخت مذہب مخالف[2] اور بائیں بازو سے تعلق رکھتا ہے اور مذہبی شدت پسندی، کیتھولک ازم، اسلام، یہودیت، سیاست، ثقافت وغیرہ سے متعلق مضامین شائع کرتا ہے۔
تنازعات
[ترمیم]متنازع مواد چھاپنے کی وجہ سے اس میگزین پر دو حملے ہو چکے ہیں۔ ایک 2011 میں ہوا دوسرا 7 جنوری 2015 جس میں چار کارٹون بنانے والے، دو پولیس اہلکار اور ایک ایڈیٹر مارے گئے۔ اس حملے کا شک مسلمانوں پر کیا جا رہا ہے۔ اسی حملے کے بعد فرانس میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں حملے شروع ہو گئے ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ McNab 2006، صفحہ 26: "Georges Bernier, the real name of 'Professor Choron', [... was] cofounder and director of the satirical magazine Hara Kiri, whose title was changed (to circumvent a ban, it seems!) to Charlie Hebdo in 1970."
- ↑ Charb۔ "Non, "Charlie Hebdo" n'est pas raciste !"۔ Le Monde۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-01-08
زمرہ جات:
- محمد بن عبد اللہ کی ثقافتی عکاسی
- شارلی ابدو
- فرانس کے اخبارات
- فرانسیسی جریدے
- مذاہب کے نقاد
- ہفت روزہ جریدے
- فرانس میں 1970ء کی تاسیسات
- پیرس سے شائع ہونے والے رسالے
- 1960ء سے شائع ہونے والے رسالے
- ادب میں فحاشی کے تنازعات
- 1970ء سے شائع ہونے والے رسالے
- ادب میں مذہبی تنازعات
- فرانس میں تنازعات
- دہریت
- تحقیقاتی صحافت
- اسلامیت پر نقد
- فرانس میں دہشت گردی سے اموات
- جرائد
- پیرس میں قائم تنظیمیں