علی بن عبد اللہ الثانی
Appearance
علی بن عبد اللہ الثانی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
امیر قطر | |||||||
20 اگست 1949 – 24 اکتوبر 1960 | |||||||
پیشرو | عبداللہ بن جاسم الثانی | ||||||
جانشین | احمد بن علی الثانی | ||||||
نسل | احمد محمد | ||||||
| |||||||
Arabic | علي بن عبد الله بن جاسم بن محمد آل ثاني | ||||||
خاندان | الثانی | ||||||
شاہی خاندان | الثانی | ||||||
والد | عبداللہ بن جاسم الثانی | ||||||
والدہ | مریم بنت عبد اللہ العطیہ | ||||||
پیدائش | 5 جون 1895 دوحہ، قطر | ||||||
وفات | 31 اگست 1974 بیروت، لبنان | ||||||
تدفین | 1974الریان قبرستان |
علی بن عبد اللہ الثانی (عربی: علي بن عبد الله بن جاسم بن محمد آل ثاني "علی بن عبد اللہ بن جاسم بن محمد")، جون 1895 – 31 اگست 1974) قطر کے امیر تھے۔ شیخ علی قطر کے پہلے امیر تھے جنھوں نے بھارت، مصر، یورپ، لبنان اور سرزمین شام ممالک کے سفر کیے۔
اولاد
[ترمیم]شیخ علی بن عبد اللہ الثانی کے 14 بچے تھے جن میں 11 بیٹے اور 3 بیٹیاں شامل ہیں، فہرست ملاحظہ ہو:
- شیخ قاسم بن علی الثانی
- شیخ احمد بن علی الثانی
- شیخ محمد بن علی الثانی
- شیخ فہد بن علی الثانی
- شیخ خلیفہ بن علی الثانی
- شیخ غنیم بن علی الثانی
- شیخ حمد بن علی الثانی
- شیخ عبد اللہ بن علی الثانی
- شیخ خالد بن علی الثانی
- شیخ عبد الرحمن بن علی الثانی
- شیخ الولید بن علی الثانی
- شیخہ مریم بنت علی الثانی (1942 – 21 مئی 2014)
- شیخہ بوسینہ بنت علی الثانی
- شیخہ موزہ بنت علی الثانی
وفات
[ترمیم]شیخ علی ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا تھے اور علاج کی غرض سے بیروت لبنان میں ساکن پزیر تھے، وہیں 31 اگست 1974 کو ان کا انتقال ہو گیا اور ان کی نعش کو قطر لایا گیا اور الریان کے قبرستان میں دفن کیا گیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]- الثانی خاندان کا شجرہ، عربی زبان میںآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ althanitree.com (Error: unknown archive URL)
- الثانی خاندان کا رسمی موقعآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ althanitree.com (Error: unknown archive URL)
علی بن عبد اللہ الثانی پیدائش: 5 جون 1895 وفات: 31 اگست 1974
| ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل | امیر قطر 1949–1960 |
مابعد |