"طہ کران" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
+ خانہ معلومات
م خودکار: درستی املا ← دار العلوم، علما، لیے، انسٹی ٹیوٹ، کورونا وائرس؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 14: سطر 14:
|founder = {{bulleted list|مھجہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ|دار العلوم العربیہ الاسلامیہ}}
|founder = {{bulleted list|مھجہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ|دار العلوم العربیہ الاسلامیہ}}
}}
}}
'''طہ کران''' (2 جون 1969 – 11 جون 2021) جنوبی افریقہ کے ایک شافعی عالم اور فقیہ تھے۔ وہ "مسلم جوڈیشیل کونسل" کے صدر مفتی، مھجہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور دار العلوم العربیہ الاسلامیہ، سٹرینڈ، [[کیپ ٹاؤن]] کے بانی تھے۔
'''طہ کران''' (2 جون 1969 – 11 جون 2021) جنوبی افریقہ کے ایک شافعی عالم اور فقیہ تھے۔ وہ "مسلم جوڈیشیل کونسل" کے صدر مفتی، مھجہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور دار العلوم العربیہ الاسلامیہ، سٹرینڈ، [[کیپ ٹاؤن]] کے بانی تھے۔


==سوانح==
== سوانح ==
طہ کران [[کیپ ٹاؤن]] میں یوسف کران کے یہاں پیدا ہوئے۔<ref name="chenab">{{cite news |title=Muslim world at loss, Mufti Taha Karaan passes away |url=https://thechenabtimes.com/2021/06/12/muslim-world-at-loss-mufti-taha-karan-passes-away/ |access-date=12 جون 2021 |work=دی چناب ٹائمز |date=12 جون 2021}}</ref><ref name="seekers">{{cite web |title=If Only Someone Else Said it, Mufti Taha Karaan of South Africa |url=https://seekersguidance.org/scholar/mufti-taha-karaan/ |publisher=سیکرز گائیڈینس |access-date=11 جون 2021 |date=11 اگست 2020}}</ref> انہوں نے واٹر فال اسلامک انسٹیٹیوٹ سے قرآن حفظ کیا اور1991 میں [[دارالعلوم دیوبند]] سے اعلیٰ درجے کے ساتھ درس نظامی کی تکمیل کی۔اس کے بعد انہوں نے [[جامعہ قاہرہ]] سے دو-سالہ ڈپلوما کیا۔<ref name="chenab"/><ref name="radio">{{cite news |title=SA & Global Muslim Ummah Shattered by Passing of Great Islamic Scholar Mufti Taha Karaan |url=https://www.radioislam.org.za/a/listen-global-muslim-ummah-shattered-by-passing-of-great-islamic-scholar-mufti-taha-karaan/ |access-date=11 جون 2021 |work=ریڈیو اسلام |date=11 جون 2021}}</ref> ان کے اساتذہ میں [[سعید احمد پالنپوری]] شامل ہیں۔<ref name="chenab"/> طہ [[شافعی]] تھے لیکن [[حنفی|احناف]] سے بہت قریب تھے اور خود کو [[دیوبندی|دیوبندیت]] سے منسوب کرتے تھے۔<ref name="tariq">{{cite journal |editor1-last=محمود |editor1-first=طاہر |title=مولانا اعظم طارق شہید نمبر |journal=ماہنامہ خلافت راشدہ |pages=227, 231 |publisher=[[سپاہ صحابہ پاکستان]] |location=[[فیصل آباد]] |language=اردو}}</ref>
طہ کران [[کیپ ٹاؤن]] میں یوسف کران کے یہاں پیدا ہوئے۔<ref name="chenab">{{cite news |title=Muslim world at loss, Mufti Taha Karaan passes away |url=https://thechenabtimes.com/2021/06/12/muslim-world-at-loss-mufti-taha-karan-passes-away/ |access-date=12 جون 2021 |work=دی چناب ٹائمز |date=12 جون 2021}}</ref><ref name="seekers">{{cite web |title=If Only Someone Else Said it, Mufti Taha Karaan of South Africa |url=https://seekersguidance.org/scholar/mufti-taha-karaan/ |publisher=سیکرز گائیڈینس |access-date=11 جون 2021 |date=11 اگست 2020}}</ref> انہوں نے واٹر فال اسلامک انسٹی ٹیوٹ سے قرآن حفظ کیا اور1991 میں [[دارالعلوم دیوبند]] سے اعلیٰ درجے کے ساتھ درس نظامی کی تکمیل کی۔اس کے بعد انہوں نے [[جامعہ قاہرہ]] سے دو-سالہ ڈپلوما کیا۔<ref name="chenab"/><ref name="radio">{{cite news |title=SA & Global Muslim Ummah Shattered by Passing of Great Islamic Scholar Mufti Taha Karaan |url=https://www.radioislam.org.za/a/listen-global-muslim-ummah-shattered-by-passing-of-great-islamic-scholar-mufti-taha-karaan/ |access-date=11 جون 2021 |work=ریڈیو اسلام |date=11 جون 2021}}</ref> ان کے اساتذہ میں [[سعید احمد پالنپوری]] شامل ہیں۔<ref name="chenab"/> طہ [[شافعی]] تھے لیکن [[حنفی|احناف]] سے بہت قریب تھے اور خود کو [[دیوبندی]]ت سے منسوب کرتے تھے۔<ref name="tariq">{{cite journal |editor1-last=محمود |editor1-first=طاہر |title=مولانا اعظم طارق شہید نمبر |journal=ماہنامہ خلافت راشدہ |pages=227, 231 |publisher=[[سپاہ صحابہ پاکستان]] |location=[[فیصل آباد]] |language=اردو}}</ref>


طہ کران کو جنوبی افریقہ میں ایک ممتاز مفکر تسلیم کیے جاتے تھے۔<ref name="haberler">{{cite news |title=Güney Afrikalı Müslüman Yargı Konseyi Müftüsü Karaan vefat etti |trans-title=Moulana Taha Karaan, Mufti of the Muslim Judicial Council (MJC) in the Republic of South Africa, passed away.|url=https://www.haberler.com/guney-afrikali-musluman-yargi-konseyi-muftusu-14194412-haberi/ |access-date=11 جون 2021 |work=Haberler |language=ترکی }}</ref> خلیل ابراہیم ملا خاطر نے انہیں "الشافعی الصغیر" کا لقب دیا۔<ref name="chenab"/> 1996 میں طہٰ کران نے اسٹرینڈ میں دارالعلوم العربیہ الاسلامیہ قائم کیا۔<ref name="seekers"/><ref name="duai">{{cite book |url=https://books.google.com/books?id=8kLvCgAAQBAJ&q=taha+karaan&pg=PT83 |access-date=11 June 2021|title=Muslim Institutions of Higher Education in Postcolonial Africa|isbn=9781137552310|last1=Lo|first1=Mbaye|last2=Haron|first2=Muhammed|date=26 جنوری 2016}}</ref> 2015 میں اپنے والد یوسف کران کے بعد "مسلم جوڈیشیل کونسل " کے صدر مفتی منتخب ہوئے۔<ref name="news24"/> اصحاب{{زیر}} محمد کے دفاع کے لئے انہوں نے "مھجہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ " قائم کیا۔<ref name="chenab"/> جنوبی افریقہ میں انہیں [[اہل تشیع]] سے مناظروں کے لئے پہچانا جاتا تھا۔ [[اعظم طارق (سپاہ صحابہ پاکستان)|اعظم طارق]] نے 1990 کے آس پاس ان کی [[اہل تشیع]] سے مناظرانہ صلاحیت کو غیر معمولی قرار دیا تھا۔<ref name="tariq"/> طہ کران نے "قسمت سے بھاگنا: چھوت اور وبائی امراض سے متعلق 40 حدیثیں" {{دیگر نام|انگریزی=Fleeing from Fate to Fate: 40 Ahadith on Contagion and Pandemics}} حال ہی میں ایک کتاب لکھی تھی۔<ref name="chenab"/>
طہ کران کو جنوبی افریقہ میں ایک ممتاز مفکر تسلیم کیے جاتے تھے۔<ref name="haberler">{{cite news |title=Güney Afrikalı Müslüman Yargı Konseyi Müftüsü Karaan vefat etti |trans-title=Moulana Taha Karaan, Mufti of the Muslim Judicial Council (MJC) in the Republic of South Africa, passed away.|url=https://www.haberler.com/guney-afrikali-musluman-yargi-konseyi-muftusu-14194412-haberi/ |access-date=11 جون 2021 |work=Haberler |language=ترکی }}</ref> خلیل ابراہیم ملا خاطر نے انہیں "الشافعی الصغیر" کا لقب دیا۔<ref name="chenab"/> 1996 میں طہٰ کران نے اسٹرینڈ میں دار العلوم العربیہ الاسلامیہ قائم کیا۔<ref name="seekers"/><ref name="duai">{{cite book |url=https://books.google.com/books?id=8kLvCgAAQBAJ&q=taha+karaan&pg=PT83 |access-date=11 June 2021|title=Muslim Institutions of Higher Education in Postcolonial Africa|isbn=9781137552310|last1=Lo|first1=Mbaye|last2=Haron|first2=Muhammed|date=26 جنوری 2016}}</ref> 2015 میں اپنے والد یوسف کران کے بعد "مسلم جوڈیشیل کونسل " کے صدر مفتی منتخب ہوئے۔<ref name="news24"/> اصحاب{{زیر}} محمد کے دفاع کے لیے انہوں نے "مھجہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ " قائم کیا۔<ref name="chenab"/> جنوبی افریقہ میں انہیں [[اہل تشیع]] سے مناظروں کے لیے پہچانا جاتا تھا۔ [[اعظم طارق (سپاہ صحابہ پاکستان)|اعظم طارق]] نے 1990 کے آس پاس ان کی [[اہل تشیع]] سے مناظرانہ صلاحیت کو غیر معمولی قرار دیا تھا۔<ref name="tariq"/> طہ کران نے "قسمت سے بھاگنا: چھوت اور وبائی امراض سے متعلق 40 حدیثیں" {{دیگر نام|انگریزی=Fleeing from Fate to Fate: 40 Ahadith on Contagion and Pandemics}} حال ہی میں ایک کتاب لکھی تھی۔<ref name="chenab"/>




طہ کران کا انتقال 11 جون 2021 کو کرونا وائرس کی وجہ سے ہوا۔<ref name="news24"/> مسلمان علماء اور دانشوران [[اسماعیل بن موسیٰ مینک]]، [[عبد الرحمن بن یوسف مانگیرا]]، [[عمر سلیمان (امام)|عمر سلیمان]] اور یاسر قاضی نے ان کی وفات پر غم کا اظہار کیا۔<ref name="chenab"/>
طہ کران کا انتقال 11 جون 2021 کوکورونا وائرس کی وجہ سے ہوا۔<ref name="news24"/> مسلمان علما اور دانشوران [[اسماعیل بن موسیٰ مینک]]، [[عبد الرحمن بن یوسف مانگیرا]]، [[عمر سلیمان (امام)|عمر سلیمان]] اور یاسر قاضی نے ان کی وفات پر غم کا اظہار کیا۔<ref name="chenab"/>


==حوالہ جات==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}

نسخہ بمطابق 07:05، 14 جون 2021ء

مفتی

طہ کران
لقبالشافعی الصغیر
ذاتی
پیدائش2 جون 1969(1969-06-02)
کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ
وفات11 جون 2021(2021-60-11) (عمر  52 سال)
کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ
مذہباسلام
والدین
فقہی مسلکشافعی
بانئ
  • مھجہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ
  • دار العلوم العربیہ الاسلامیہ

طہ کران (2 جون 1969 – 11 جون 2021) جنوبی افریقہ کے ایک شافعی عالم اور فقیہ تھے۔ وہ "مسلم جوڈیشیل کونسل" کے صدر مفتی، مھجہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور دار العلوم العربیہ الاسلامیہ، سٹرینڈ، کیپ ٹاؤن کے بانی تھے۔

سوانح

طہ کران کیپ ٹاؤن میں یوسف کران کے یہاں پیدا ہوئے۔[1][2] انہوں نے واٹر فال اسلامک انسٹی ٹیوٹ سے قرآن حفظ کیا اور1991 میں دارالعلوم دیوبند سے اعلیٰ درجے کے ساتھ درس نظامی کی تکمیل کی۔اس کے بعد انہوں نے جامعہ قاہرہ سے دو-سالہ ڈپلوما کیا۔[1][3] ان کے اساتذہ میں سعید احمد پالنپوری شامل ہیں۔[1] طہ شافعی تھے لیکن احناف سے بہت قریب تھے اور خود کو دیوبندیت سے منسوب کرتے تھے۔[4]

طہ کران کو جنوبی افریقہ میں ایک ممتاز مفکر تسلیم کیے جاتے تھے۔[5] خلیل ابراہیم ملا خاطر نے انہیں "الشافعی الصغیر" کا لقب دیا۔[1] 1996 میں طہٰ کران نے اسٹرینڈ میں دار العلوم العربیہ الاسلامیہ قائم کیا۔[2][6] 2015 میں اپنے والد یوسف کران کے بعد "مسلم جوڈیشیل کونسل " کے صدر مفتی منتخب ہوئے۔[7] اصحابِ محمد کے دفاع کے لیے انہوں نے "مھجہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ " قائم کیا۔[1] جنوبی افریقہ میں انہیں اہل تشیع سے مناظروں کے لیے پہچانا جاتا تھا۔ اعظم طارق نے 1990 کے آس پاس ان کی اہل تشیع سے مناظرانہ صلاحیت کو غیر معمولی قرار دیا تھا۔[4] طہ کران نے "قسمت سے بھاگنا: چھوت اور وبائی امراض سے متعلق 40 حدیثیں" (انگریزی: Fleeing from Fate to Fate: 40 Ahadith on Contagion and Pandemics) حال ہی میں ایک کتاب لکھی تھی۔[1]


طہ کران کا انتقال 11 جون 2021 کوکورونا وائرس کی وجہ سے ہوا۔[7] مسلمان علما اور دانشوران اسماعیل بن موسیٰ مینک، عبد الرحمن بن یوسف مانگیرا، عمر سلیمان اور یاسر قاضی نے ان کی وفات پر غم کا اظہار کیا۔[1]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Muslim world at loss, Mufti Taha Karaan passes away"۔ دی چناب ٹائمز۔ 12 جون 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2021 
  2. ^ ا ب "If Only Someone Else Said it, Mufti Taha Karaan of South Africa"۔ سیکرز گائیڈینس۔ 11 اگست 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021 
  3. "SA & Global Muslim Ummah Shattered by Passing of Great Islamic Scholar Mufti Taha Karaan"۔ ریڈیو اسلام۔ 11 جون 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021 
  4. ^ ا ب طاہر محمود (مدیر)۔ "مولانا اعظم طارق شہید نمبر"۔ ماہنامہ خلافت راشدہ۔ فیصل آباد: سپاہ صحابہ پاکستان: 227, 231 
  5. "Güney Afrikalı Müslüman Yargı Konseyi Müftüsü Karaan vefat etti" [Moulana Taha Karaan, Mufti of the Muslim Judicial Council (MJC) in the Republic of South Africa, passed away.]۔ Haberler (بزبان ترکی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021 
  6. Mbaye Lo، Muhammed Haron (26 جنوری 2016)۔ Muslim Institutions of Higher Education in Postcolonial Africa۔ ISBN 9781137552310۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021 
  7. ^ ا ب