نظام الدین جہان آبادی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شاہ نظام الدین اورنگ آبادی صدیقی خاندان کے چشم و چراغ اور چشتیہ کے اکابرین سے تھے۔انھیں ہی شاہ نظام الدین جہاں آبادی بھی کہا جاتا ہے۔

ولادت[ترمیم]

آپ کی ولادت 1071ھ مکراون میں ولادت ہوئی

سلسلہ نسب[ترمیم]

سلسلہ نسب شیخ شہاب الدین سہروردی کے واسطہ سے ابوبکر صدیق کا ختم ہوتا ہے غور سے ہجرت کرکے ہندوستان آئے اور پورب میں قیام کیا علاقہ کونسا تھا اس بارے میں مختلف آراء ہیں لکھنؤ کے مضافات میں مکراون گاؤں ان کا مسکن تھا اور کاکوری بھی کہا گیا

بیعت و خلافت[ترمیم]

شاہ کلیم اللہ جہاں آبادی سے بیعت ہوئے منازل سلوک طے کی خلافت ملی اور دکن جانے کا حکم ملا اورنگ آباد میں قیام کیا اور سلسلہ رشد و ہدایت میں پوری محنت کی ذکروفکر کا اجرا کیا خلق خدا کی خدمت کی ہمیشہ با جماعت نماز ادا کرتے صاحب علم تھے

تصنیف[ترمیم]

آپ کی تصنیف نظام القلوب جو تصوف کے قاری کے لیے عمدہ رہنما ہے 21 فصلوں پر محیط ہے یہ کتاب احکام پر مبنی ہے

اولاد[ترمیم]

آپ کو 5 صاحبزادے اور 7 صاحبزادیاں عطا ہوئیں

  • شاہ عماد الدین
  • مولوی محمد فخر الدین
  • شاہ غلام کلیم اللہ
  • محمد معین الدین خان
  • غلام بہا الدین

سارے دین متین کے مبلغ ہوئے ایک بیٹے خواجہ فخر الدین کو اپنی نسبت سے نوازا سب سے بڑے بیٹے کو خواجہ کامگار کا مرید بنایا فخر الدین کو خلافت اور مسند نشینی دی

وصال[ترمیم]

71 سال کی عمر پا کر شاہ نظام الدین نے 11 ذو القعدہ 1142ھ کو سفر آخرت اختیار کیا اور اورنگ آباد میں دفن ہوئے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. بہار ِ چشت:110 ڈاکٹر محمد اسحق قریشی
  1. https://sialsharif.org/golden-chain.html