"سدھو" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
شجرہ نسب کی ترتیب
(ٹیگ: ردِّ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.9
(ٹیگ: ردِّ ترمیم)
سطر 16: سطر 16:
[[شجرہ نسب سدھو خاندان]]
[[شجرہ نسب سدھو خاندان]]


97. [[راول دوساج]] ⇦ 98.[[راول جیسل]] { قلعہ جسلمیر 1156 عیسوی بنیاد } ⇦ 99. [[ہمہیل]] ( 1214 موت ) ⇦ 100 [[جندرا]] ⇦ 101. [[بٹیرا]] ⇦ 102. [[منجلرب]] ⇦ 103.[[آنندر راۓ]] ⇦ 104. [[کھیوا]] ⇦105. [[سدھو راٶ]] { [[قبیلہ سدھو]] } ( پیداٸش 1250 عیسوی )⇦ 106.[[بَر]] ⇦ 107. [[بیر]] ⇦ 108. [[سیتراہ]] ⇦ 108.[[جرتھا]] ⇦ 110. [[ماہی]] ⇦ 111. [[گالا]]⇦ 112.[[مہرہ]] ⇦ 113. [[ہمبیر]] ⇦114. [[براڑ]]{[[قبیلہ براڑ]]} ( موت 1415 عیسوی ) ⇦ 115. [[پوڑ]] ⇦ 116. [[بیرتھ]] ⇦ 117. [[کاٸی]] ⇦ 118. [[باو]] ⇦ 119. [[سانگھڑ]] ( موت 1526 عیسوی ) ⇦120. [[بیریم]] ⇦ ( موت 1560 عیسوی ) ⇦ 121.[[میراج]] ⇦122. [[سوتو]] ⇦ 123. [[پَکو]] ⇦124.[[بابا موہن]] ( موت 1618 عیسوی ) ⇦ 125. [[روپ چند]] کے دو بیٹے تھے ( موت 1618 عیسوی ) ⇦ 126. [[پھول]] { [[قبیلہ پھلکین]] } (موت 1652عیسوی) (+2.صندلی ) ⇦پھول کے تین بیٹے تھے ([[ماٸی بالی]] ) ⇦ تلوکھا +رگھو + راما 127. [[راما]] ( موت 1714 عیسوی ) راما کے چھ بیٹے تھے ([[ماٸی صاحباں]] ) ⇦ دونہ+ سوبھا + راجا اعلی سنگھ + بختا + بدھا + لدھا. 128. [[لدھا]] { [[قبیلہ لدھے خیل]] } (پیداٸش 1696 عیسوی ) 129. [دَولا]]/دلہ 130. [[مہانڑا]] ⇦131. [[ڈھینگانڑا]] ⇦ 132. [[ککو]] { [[خاندان ککو]] } ⇦ 133. [[اللہ ڈتہ]] ⇦ 134. ([[ماٸی عاٸیشہ]]) [[حاکم خان]] (29.09.2021 وفات) ⇦ 136. ( ماٸی صاحب خاتوں) [[محمد خان]] (پیداٸش 04.08.1984 ) ⇦ 137. ([[ماٸی کنیزہ]]) [[محمد بلال خان]] ( پیداٸش 10.29.2019 عیسوی ).
97. [[راول دوساج]] ⇦ 98.[[راول جیسل]] { قلعہ جسلمیر 1156 عیسوی بنیاد } ⇦ 99. [[ہمہیل]] ( 1214 موت ) ⇦ 100 [[جندرا]] ⇦ 101. [[بٹیرا]] ⇦ 102. [[منجلرب]] ⇦ 103.[[آنندر راۓ]] ⇦ 104. [[کھیوا]] ⇦105. [[سدھو راٶ]] { [[قبیلہ سدھو]] } ( پیداٸش 1250 عیسوی )⇦ 106.[[بَر]] ⇦ 107. [[بیر]] ⇦ 108. [[سیتراہ]] ⇦ 108.[[جرتھا]] ⇦ 110. [[ماہی]] ⇦ 111. [[گالا]]⇦ 112.[[مہرہ]] ⇦ 113. [[ہمبیر]] ⇦114. [[براڑ]]{[[قبیلہ براڑ]]} ( موت 1415 عیسوی ) ⇦ 115. [[پوڑ]] ⇦ 116. [[بیرتھ]] ⇦ 117. [[کاٸی]] ⇦ 118. [[باو]] ⇦ 119. [[سانگھڑ]] ( موت 1526 عیسوی ) ⇦120. [[بیریم]] ⇦ ( موت 1560 عیسوی ) ⇦ 121.[[میراج]] ⇦122. [[سوتو]] ⇦ 123. [[پَکو]] ⇦124.[[بابا موہن]] ( موت 1618 عیسوی ) ⇦ 125. [[روپ چند]] کے دو بیٹے تھے ( موت 1618 عیسوی ) ⇦ 126. [[پھول]] { [[قبیلہ پھلکین]] } (موت 1652عیسوی) (+2.صندلی ) ⇦پھول کے تین بیٹے تھے ([[ماٸی بالی]] ) ⇦ تلوکھا +رگھو + راما 127. [[راما]] ( موت 1714 عیسوی ) راما کے چھ بیٹے تھے ([[ماٸی صاحباں]] ) ⇦ دونہ+ سوبھا + راجا اعلی سنگھ + بختا + بدھا + لدھا. 128. [[لدھا]] { [[قبیلہ لدھے خیل]] } (پیداٸش 1696 عیسوی ) 129. [دَولا]] {{wayback|url=http://book/ |date=20130712054654 }}/دلہ 130. [[مہانڑا]] ⇦131. [[ڈھینگانڑا]] ⇦ 132. [[ککو]] { [[خاندان ککو]] } ⇦ 133. [[اللہ ڈتہ]] ⇦ 134. ([[ماٸی عاٸیشہ]]) [[حاکم خان]] (29.09.2021 وفات) ⇦ 136. ( ماٸی صاحب خاتوں) [[محمد خان]] (پیداٸش 04.08.1984 ) ⇦ 137. ([[ماٸی کنیزہ]]) [[محمد بلال خان]] ( پیداٸش 10.29.2019 عیسوی ).


'''سدھو'''[[پاکستانی]] , [[پنجاب]] , [[ھندوستان]]</ref> میں رہنے والا ایک [[بھٹی]]</ref> ہے۔ یہ قبیلہ بھٹی [[راؤ جیسل]] جو جیسلمیر کا بادشاہ تھا، کی اولاد ہیں۔ انہوں نے ہی جیسلمیر میں قلعہ کھیوہ راؤ بنایا تھا۔ راؤ جیسل کے پڑپوتے کی شادی جٹ قبیلے میں ہوئی تو پیدا ہونے والا بیٹا [[سدھو راؤ]] سدھو قبیلے کا بانی بنا.
'''سدھو'''[[پاکستانی]] , [[پنجاب]] , [[ھندوستان]]
</ref> میں رہنے والا ایک [[بھٹی]]</ref> ہے۔ یہ قبیلہ بھٹی [[راؤ جیسل]] جو جیسلمیر کا بادشاہ تھا، کی اولاد ہیں۔ انہوں نے ہی جیسلمیر میں قلعہ کھیوہ راؤ بنایا تھا۔ راؤ جیسل کے پڑپوتے کی شادی جٹ قبیلے میں ہوئی تو پیدا ہونے والا بیٹا [[سدھو راؤ]] سدھو قبیلے کا بانی بنا.
[[جیسل]] یا جیسل جی، ایک بھٹی سردار، اور ریاست اور [[جیسلمیر]] شہر کا بانی، جسے 1180 ع میں ایک کامیاب بغاوت کے ذریعے اس کی سلطنت سے نکال دیا گیا تھا۔ اور شمال کی طرف گھومتے رہے جہاں پرتھی راج اس وقت اجمیر اور دہلی کا بادشاہ تھا اور ہندوستان کا سب سے طاقتور بادشاہ تھا۔ [[حصار]] کے قریب، جیسل نے آباد ہونے کا عزم کیا، اور یہاں اس کے چار بیٹے پیدا ہوئے.1. [[سالیواہن]] 2. [[کیلان]]، 3. ⇦ [[ہیمہل]] اور 4. [[پیم]]۔
[[جیسل]] یا جیسل جی، ایک بھٹی سردار، اور ریاست اور [[جیسلمیر]] شہر کا بانی، جسے 1180 ع میں ایک کامیاب بغاوت کے ذریعے اس کی سلطنت سے نکال دیا گیا تھا۔ اور شمال کی طرف گھومتے رہے جہاں پرتھی راج اس وقت اجمیر اور دہلی کا بادشاہ تھا اور ہندوستان کا سب سے طاقتور بادشاہ تھا۔ [[حصار]] کے قریب، جیسل نے آباد ہونے کا عزم کیا، اور یہاں اس کے چار بیٹے پیدا ہوئے.1. [[سالیواہن]] 2. [[کیلان]]، 3. ⇦ [[ہیمہل]] اور 4. [[پیم]]۔
[[ہیمہل]]
[[ہیمہل]]

نسخہ بمطابق 21:38، 14 اگست 2022ء

سدھو
جٹ قبیلہ
مقامپنجاب, سندھ
آباو اجدادبھٹی
شاخیںبھائیکا,برار,رائے, مہراجکے,ہریکے,والیکے, بھائیکے, گل,پروتھی,ساندھو, روزی اور مانوکے.سدھو براڑ، پھلکین اورلدھا عرف لدھےخیل
زبانیںپنجابی, ہریانوی, ہندی
مذہبسکھ مت, ہندو مت اور اسلام
خاندانی نامبھٹی, سدھو براڑ , پھلکین اور لدھا عرف لدھے خیل

سدھوپاکستانی اور بھارتی پنجاب[1][2] میں رہنے والا ایک جٹ قبیلہ [3][4] ہے۔ یہ قبیلہ بھٹی راؤ جیسل جو جیسلمیر کا بادشاہ تھا، کی اولاد ہیں۔ انہوں نے ہی جیسلمیر میں قلعہ کھیوہ راؤ بنایا تھا۔ راؤ جیسل کے پڑپوتے کی شادی جٹ قبیلے میں ہوئی تو پیدا ہونے والا بیٹا سدھو راؤ سدھو قبیلے کا بانی بنا۔[3][4] ـ خطۂ پنجاب بھارت کا[1] اور پاکستان.[5] میں رہنے والا ایک بھٹی</ref> ہے۔ یہ قبیلہ بھٹی راؤ جیسل جو جیسلمیر کا بادشاہ تھا، کی اولاد ہیں۔ انہوں نے ہی جیسلمیر میں قلعہ کھیوہ راؤ بنایا تھا۔ راؤ جیسل کے پڑپوتے کی شادی جٹ قبیلے میں ہوئی تو پیدا ہونے والا بیٹا سدھو راؤ سدھو قبیلے کا بانی بنا. جیسل یا جیسل جی، ایک بھٹی سردار، اور ریاست اور جیسلمیر شہر کا بانی، جسے 1180 ع میں ایک کامیاب بغاوت کے ذریعے اس کی سلطنت سے نکال دیا گیا تھا۔ اور شمال کی طرف گھومتے رہے جہاں پرتھی راج اس وقت اجمیر اور دہلی کا بادشاہ تھا اور ہندوستان کا سب سے طاقتور بادشاہ تھا۔ حصار کے قریب، جیسل نے آباد ہونے کا عزم کیا، اور یہاں اس کے چار بیٹے پیدا ہوئے.1. سالیواہن 2. کیلان، 3. ⇦ ہیمہل اور 4. پیم۔ ہیمہل نے حصار کے قصبے پر قبضہ کر لیا، اس کے پڑوس کے کئی دیہاتوں پر قبضہ کر لیا، اور دہلی کی فصیل تک پورے ملک پر قبضہ کر لیا۔ اسے دہلی کے تیسرے تاتار بادشاہ شمس الدین التماس نے واپس بھگا دیا تھا، لیکن بعد میں اسے پسند کیا گیا اور اسے 1212 عیسوی میں سرسا اور بٹنڈا ملک کا گورنر بنایا گیا، اس نے ہنسار کا قصبہ بنایا، جہاں اس کی موت 1214 میں ہوئی، اور اس کا جانشین بنا۔ اس کے بیٹے کے ذریعہ ⇦ جندرا، جو صرف اکیس بیٹوں کے باپ کے طور پر قابل ذکر تھا، جن سے جتنے قبیلے نکلے ہیں.بٹیرا سدھوؤں کا آباؤ اجداد ہونے کے ناطے، ⇦ بٹیرا کے بیٹے ⇦ منجلراب نے دہلی حکومت کے خلاف بغاوت کی اور جیسلمیر میں اس کا سر قلم کر دیا گیا۔ اس نے ایک بیٹا چھوڑا، ⇦ انڈرا، جسے عام طور پر آنند رائے کے نام سے جانا جاتا ہے، جو خاندان کے آخری خالص راجپوت ⇦کھیوا کے والد تھے۔ کھیوا نے پہلے ایک راجپوتنی سے شادی کی، لیکن اس کی کوئی اولاد نہیں ہوئی، اور پھر اس نے دوسری بیوی کے طور پر، نیلی کے ایک جاٹ زمیندار، ایک بصیر کی بیٹی کو بنایا۔ اس شادی کو اس کے راجپوت رشتہ داروں کی طرف سے بے عزتی سمجھا جاتا تھا، اور کھیوا کو بعد میں "کوٹ" کے نام سے جانا جاتا تھا جو پنجابی بولی، دھاتوں کے مرکب یا کسی بھی کمتر اور ذلیل آمیزے کی علامت ہے۔کھیوا کے بیٹے کا نام تھا ⇦ راؤ سدھو، اور اسی سے سدھو قبیلے نے اس کا نام لیا ہے۔

👫 سدھو قبیلہ 👫

سدھو کی اولاد: سدھو ⇦ بربیرسیتراجرتھاماہیبرار سدھو، جو راجپوت رواج کے مطابق، اپنی ماں، ایک جاٹ کی ذات کے طور پر شمار کیا جاتا تھا، اس کے چار بیٹے تھے، دھر، جسے کبھی کبھی دیبی کہا جاتا تھا، ⇦ بر، سور اور روپچ۔ پہلے سے کیتھل، جھمبا، امولی اور سدھووال کے خاندانوں کا نزول ہوا۔ اور دوسرے پھلکین سرداروں سے۔سور، تیسرا، اس کی اولاد میں کوئی قابل ذکر خاندان نہیں ہے، تاہم، بٹنڈا اور فیروز پور میں بے شمار ہیں۔جب کہ روپاچ کے، سب سے چھوٹے، فیروز پور ضلع کے پیر کی کوٹ اور رتریا میں رہتے ہیں۔ بر کے بیٹے ⇦ بیر کے دو بیٹے تھے، جن میں سے سب سے بڑے، سدتلکارا نے شادی نہیں کی، بلکہ سنیاسی بن گئی۔چھوٹی ⇦ سیترا کے دو بیٹے تھے، ⇦ جیرتھا اور لکمبا، جن میں سے دوسرے سے امرتسر ضلع کے اٹاری کا خاندان پروان چڑھا۔اس کے بیٹے ہری نے اپنا نام ہریکی کو ستلج پر، اس جگہ کے قریب دیا جہاں سبراون کی لڑائی ہوئی تھی، اور بھٹہ اور گھیما گاؤں کی بنیاد رکھی۔جیرتھا کا ایک بیٹا تھا، ⇦ ماہی یا ماہو، اور اس سے پے در پے نسلیں نکلیں، ⇦ گالا،⇦ مہرا، ⇦ ہمبیر اور ⇦ برار۔

👫 برار قبیلہ 👫

برار نے اپنا نام برار قبیلے کو دیا۔ وہ ایک بہادر اور کامیاب آدمی تھا اور اس نے جیداور دھالیوال جاٹوں اور سرسا کے محمڈن بھٹیوں کے ساتھ مسلسل جنگ لڑی، جو اپنے جیسے ہی اصل ذخیرے سے نکلے تھے۔ چترسال راجپوتوں کے ساتھ بھی، جن کے خلاف اس نے فکرسر، تھیری اور کوٹ لدھوہہ میں جنگ لڑی، جس کے آخری مقام پر کہا جاتا ہے کہ دو ہزار برار کی طرف گرے، اور اس سے بھی زیادہ تعداد راجپوتوں کی، جب کہ قلعہ لڈوہا فاتح کے قبضے میں چلا گیا۔ برار کے دو بیٹے تھے، ⇦ پوڑ اور دھول، جن میں سے چھوٹا فرید کوٹ کے راجہ کا آباؤ اجداد ہے، اور برار قبیلے کا، جو تقریباً پورے ماڑی ، مڈکی اور مکتسر ، بکن ، مہراج ، سلطان خان اور بھدور کے اضلاع پر مشتمل ہے۔ ضلع فیروز پور ، پورا فرید کوٹ ، اور پٹیالہ، نابھہ ، جھمبا اور ملوڈ کے بہت سے گاؤں.دونوں بھائیوں میں جھگڑا ہوا، اور بڑا، ⇦ پوڑ بدتر ہونے کی وجہ سے، بہت زیادہ غربت میں گر گیا، جس میں اس کا خاندان کئی نسلوں تک رہا، یہاں تک کہ ⇦سانگھڑ نے ان کی قسمت بحال کی۔ جب شہنشاہ بابر نے 1524 میں ہندوستان پر حملہ کیا تو سانگھڑ نے لاہور میں اس کا انتظار کیا اور چند پیروکاروں کے ساتھ اپنی فوج میں داخل ہوا۔ لیکن اس کے فوراً بعد وہ 21 اپریل 1526 کو پانی پت کی جنگ میں مارا گیا، جب بابر نے ابراہیم لودی کو بڑی ذبح سے شکست دے کر دہلی کی سلطنت حاصل کر لی۔ تاہم اس فتح نے اسے سانگھڑ کی خدمات کو فراموش کرنے کا باعث نہیں بنایا، جس کے بیٹے بیریم کو اس نے برباد ملک کی چوہدرییت* دی۔دہلی کے جنوب مغرب میں، جس دفتر کی تصدیق بابر کے بیٹے اور جانشین ہمایوں نے 1554 میں کی تھی۔ بیریم کا نام صرف وہی ہے جس سے یہ سردار تاریخی طور پر جانا جاتا ہے، لیکن یہ اس کا اصل نام نہیں تھا، اور اسے شہنشاہ نے اس کی بہادری کے اعزاز میں دیا تھا، اور بہادر، بوہدر کی علامت ہے۔ وہ زیادہ تر حصہ نیلی میں رہا، جو سدھو کے مادری رشتوں کے گاؤں ہے، اور بھیڈووال کو دوبارہ تعمیر کیا، جو ویران ہو چکا تھا۔ وہ بھٹیوں کے ساتھ لڑتے ہوئے 1560 کے لگ بھگ مارا گیا اور اس کے ساتھ اس کا پوتا ⇦ سوتوہ بھی مارا گیا۔ اس نے دو بیٹے چھوڑے، ⇦ مہراج (عام طور پر مہاراج کے نام سے جانا جاتا ہے) جو چودھرییت کا جانشین ہوا، اور گرج، جن کی اولاد سے فیروز پور ضلع کے پانچ گاؤں ہیں۔ مہراج کا اکلوتا بیٹا اپنے والد کی زندگی میں مارا گیا تھا، اور پوتا ⇦ پکو کامیاب ہوا، لیکن اس کے فوراً بعد بھیڈووال میں بھٹیوں کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا۔ چاہو ; پہلے کی اولاد جیکپال میں رہتی ہے۔ اور دوسرا گاؤں چاہو میں، جو لدھیانہ ضلع کے بھدور سے کوئی آٹھ میل دور ہے۔ اس کے بیٹے حبل اور باباموہن تھے، جن میں سے بعد میں چودھری ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔ لیکن وہ حکومت کے پاس بقایا جات میں پڑ گیا، اور اپنے آپ کو واجب الادا رقم ادا کرنے سے قاصر پایا، اور اپنے موروثی دشمن بھٹیوں کی طرف سے بہت زیادہ ستایا جا رہا تھا، وہ ہانسی اور حصار کی طرف بھاگ گیا، جہاں اس کے تعلقات بہت زیادہ تھے، اور کافی قوت جمع کر لی۔ ، گھر واپس آیا اور بھیڈووال کے قریب بھٹیوں کو شکست دی۔ سکھ کے چھٹے گرو ہر گووند کے مشورے سے، اس نے مہراج یا مہاراج کے گاؤں کی بنیاد رکھی، اس کا نام اپنے پردادا کے نام پر رکھا۔ اس گاؤں سے 22 اور لوگ آباد ہوئے ہیں، جنہیں بیس مہاراجکیاں کہا جاتا ہے۔ باباموہن، اپنے بڑے بیٹے ⇦ روپ چند کے ساتھ، اپنے خاندان کے رواج کے مطابق، بھٹیوں کے ساتھ، تقریباً 1618 میں لڑائی میں مارا گیا، اور کرلا، اگلا بچ جانے والا بیٹا، کامیاب ہوا۔ چودھرییت اور اس کے مرحوم بھائی کے بیٹوں کی سرپرستی، ⇦ پھول اور صندلی۔باباموہن کے تین دیگر بیٹوں نے مہراج کو تلاش کرنے میں مدد کی، جہاں ان کی اولادیں اب بھی رہتی ہیں۔ موہن کی موت کے فوراً بعد، ہر گووند دوبارہ بھیڈووال گئے، اور کالا جسے گرو کی طاقت اور برکت پر یقین تھا، نے اپنےبھتیجوں سے کہا کہ جب وہ سنت کو دیکھیں، تو وہ اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھیں جیسے بھوک سے دوچار ہوں۔ انہوں نے ایسا کیا، اور ہرگووند نے وجہ پوچھی تو کالا نے بتایا کہ لڑکے بھوک سے مر رہے ہیں۔ "گرو نے کیا کہا" ایک پیٹ کی بھوک سے کیا فرق پڑتا ہے، جب یہ لڑکے ہزاروں کی بھوک مٹائیں گے۔" اس کے بعد اس نے بچوں کا نام پوچھا، اور پھول (پھول) کی بات سن کر اس نے کہا کہ یہ نام ایک حقیقی شگون ہوگا اور اس میں بہت سے پھول ہوں گے۔

👫 پھلکین قبیلہ 👫

مسٹر لیپیل گریفن لکھتے ھیں پھولروپ چندکا دوسرا بیٹا تھا، مائی امبی، ایک جٹانی جاٹ عورت کا۔ 1627 میں پھول نے مہراج چھوڑ کر پانچ میل کے فاصلے پر ایک گاؤں کی بنیاد رکھی، جسے اس نے اپنے نام سے پکارا.پھول کے سات بچے تھے جن سے بہت سے بزرگ گھرانوں میں سے ہیں۔اپنی پہلی بیوی، بالی، نابھہ میں دلامی کے ایک زمیندار کی بیٹی سے، اس کے تین بیٹے تھے، 1. تلوکھا، 2. ⇦ راما، اور 3. رگھو، اور ایک بیٹی، 4. رامی رام کور یا فتوح، جسے وہ رام داس کے ایک سردار سے شادی کی۔ تلوکھا سے نابھہ، جھنڈ اور بدروخان کے گھر اترے۔راما سے بھدور، پٹیالہ اور مالود کے گھر؛ اور روگھو سے، جیوندان کے سکھ۔سیدھانی کی اپنی دوسری بیوی راجی سے اس کے تین بیٹے بھی تھے، چنوں، جھنڈھو اور تخت مال۔جھنڈھو - ان میں سے دوسرا بغیر کسی مسئلے کے مر گیا،چنوں اور تخت مال کی اولاد، جسے "لاؤدھگھریاں" سکھ کہا جاتا ہے، گمتی گاؤں کے جاگیردار ہیں۔رام کے بیٹے:لیپل ایچ گریفن لکھتے ہیں: [63] رام نے سبی سے شادی کی، جو نانون کے ایک بھٹو زمیندار کی بیٹی تھی، جس سے ان کے چھ بیٹے پیدا ہوئے، 1. دونہ، 2. سبھا، 3. آلا سنگھ، 4. بخت، 5. ⇦ لدھا، اور 6. بدھا ڈونا، پہلا بیٹا، بھدور خاندان کا بانی تھا۔سبھا، دوسرا بیٹا، 1729 میں مر گیا، اور اس کا اکلوتا بیٹا، جودھ، اسی سال؛ اور ہوڈیانہ، جسے اس نے فتح کر کے اپنا ٹھکانہ بنایا تھا، اس کے بھائی آلا سنگھ کے قبضے میں آ گیا۔تیسرا بیٹا، آلا سنگھ، ریاست پٹیالہ کا بانی تھا۔چوتھا بیٹا بختہ ملود خاندان کا آباؤ اجداد تھا۔بدھ اور لدھا، جنہوں نے رام سنگھ کا نام لیا، کوئی اولاد اب پٹیالہ میں نہیں رہ رہی ہے۔ رام کا آخری بیٹا ⇦ لدھا رام ہے۔

👫 لدھا قبیلہ 👫

لدھا (پیدائش: 1696ء) تحصیل رام پورہ پھول ، ضلع بھٹنڈا ، مشرقی پنجاب ھندوستان . بابا لدھا اپنے بھائی سے کسی بات پر ناراض ھوکر غزنی {افغانستان } میں چلا آیا تھا. لدھا احمد شاہ ابدالی کے ھاں افغانستان میں کمانڈر اور بعد میں جنرل منتخب ہوا تھا لدھا کی جنرل گولا خان سے پہلی ملاقات افغانستان میں ھوٸی۔ لدھا رام نے سکھ مذہب سے اسلام قبول کیا تھا۔ اس طرح جنرل لدھا اور جنرل گولا خان نے افغانستان سے ہجرت کرکے ایک کڑی { معنی بستی } گولا خان کے نام پے کڑی گولا خان آباد ھوٸی اور بعد میں کڑی گولا خان سے تبدیل ھوکر شہر گولیوالی مشہور ھوگی. گولیوالی میں میرے خاندان کے پہلے برزگ کا نام لدھا رام تھا رام ولد کے نسبت سے تھا اور بعد میں صرف لدھا رھے گیا تھا. حوالہ. تاریخ لیہ کتاب باب دوم History of Layyah

1865 عیسوی میں برطانوی ڈپٹی کمشنر کیپٹن ڈیوس شاہ پور صدر نے لدھا عرف لدھاخیل قبیلہ بنایا جس میں لدھا کی اولاد کا شجرہ نسب لکھا جوکہ اب تک جوھرآباد میں محافظ ھے. لدھا ( کے معنی موٹا تازہ/صحت مند)۔

👫 لدھا کی اولاد کا شجرہ نسب 👫

1. بابا لدھا ⇦ 2. دولا/ دلہ ⇦ 3. مہانڑا ⇦ 4. ڈھینگانڑا ⇦ 5.ککو ⇦ 6. محمد ⇦ 7. اللہ دتہ ⇦ 8. حاکم خان ⇦ 9. محمد خان ⇦ 10. محمد بلال خان .

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ^ ا ب Mapping Social Exclusion in India: Caste, Religion and Borderlands - Google Books
  2. بائیوگرافیکل انسائیکلو پیڈیا آف پاکستان از بائیو گرافیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پاکستان صفحہ 423
  3. ^ ا ب Punjab Through the Ages by S. R. Bakshi & Rashmi Pathak Volume 1 First edition Pg.16
  4. ^ ا ب Indian States: A Biographical, Historical, and Administrative Survey edited by Arnold Wright Pg. 230
  5. [http://book شجرہ نسب سدھو خاندان 97. راول دوساج ⇦ 98.راول جیسل { قلعہ جسلمیر 1156 عیسوی بنیاد } ⇦ 99. ہمہیل ( 1214 موت ) ⇦ 100 جندرا ⇦ 101. بٹیرا ⇦ 102. منجلرب ⇦ 103.آنندر راۓ ⇦ 104. کھیوا ⇦105. سدھو راٶ { قبیلہ سدھو } ( پیداٸش 1250 عیسوی )⇦ 106.بَر ⇦ 107. بیر ⇦ 108. سیتراہ ⇦ 108.جرتھا ⇦ 110. ماہی ⇦ 111. گالا⇦ 112.مہرہ ⇦ 113. ہمبیر ⇦114. براڑ{قبیلہ براڑ} ( موت 1415 عیسوی ) ⇦ 115. پوڑ ⇦ 116. بیرتھ ⇦ 117. کاٸی ⇦ 118. باو ⇦ 119. سانگھڑ ( موت 1526 عیسوی ) ⇦120. بیریم ⇦ ( موت 1560 عیسوی ) ⇦ 121.میراج ⇦122. سوتو ⇦ 123. پَکو ⇦124.بابا موہن ( موت 1618 عیسوی ) ⇦ 125. روپ چند کے دو بیٹے تھے ( موت 1618 عیسوی ) ⇦ 126. پھول { قبیلہ پھلکین } (موت 1652عیسوی) (+2.صندلی ) ⇦پھول کے تین بیٹے تھے (ماٸی بالی ) ⇦ تلوکھا +رگھو + راما 127. راما ( موت 1714 عیسوی ) راما کے چھ بیٹے تھے (ماٸی صاحباں ) ⇦ دونہ+ سوبھا + راجا اعلی سنگھ + بختا + بدھا + لدھا. 128. لدھا { قبیلہ لدھے خیل } (پیداٸش 1696 عیسوی ) 129. [دَولا]] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ book (Error: unknown archive URL)/دلہ 130. مہانڑا ⇦131. ڈھینگانڑا ⇦ 132. ککو { خاندان ککو } ⇦ 133. اللہ ڈتہ ⇦ 134. (ماٸی عاٸیشہ) حاکم خان (29.09.2021 وفات) ⇦ 136. ( ماٸی صاحب خاتوں) محمد خان (پیداٸش 04.08.1984 ) ⇦ 137. (ماٸی کنیزہ) محمد بلال خان ( پیداٸش 10.29.2019 عیسوی ). سدھوپاکستانی , پنجاب , ھندوستان