افغان یوم آزادی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
یوم آزادی افغانستان

  • د افغانستان د خپلواکۍ ورځ
    افغانستان کا یوم آزادی  (پشتو)

  • روز استقلال افغانستان
    یوم آزادی افغانستان  (فارسی)
صدر حامد کرزئی کابل میں 2011 کے افغان یوم آزادی کے دوران افغان مسلح افواج کے آنر گارڈ کا مشاہدہ کرتے ہوئے
منانے والے افغانستان
اہمیت1919ء میں برطانوی اثر سے افغانستان کی مکمل آزادی کی نشان دہی کرتا ہے۔
تاریخ19 اگست
تکرارسالانہ
امان اللہ خان، اس وقت کے افغان امیر جنھوں نے آزادی کا اعلان کیا۔

افغان یوم آزادی 19 اگست کو افغانستان میں قومی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ 1919ء کے اینگلو افغان معاہدے [1] اور برطانوی محافظ ریاست [2] کی حیثیت سے دستبرداری کی یاد منائی جا سکے۔ اس معاہدے نے افغانستان اور برطانیہ کے درمیان مکمل غیر جانبدارانہ تعلقات کی منظوری دی تھی۔ دوسری اینگلو-افغان جنگ میں معاہدہ گندمک (1879ء) پر دستخط ہونے کے بعد افغانستان برطانوی محافظ بن گیا تھا۔

پس منظر[ترمیم]

پہلی اینگلو-افغان جنگ (1839-42ء) نے برطانوی فوج کو کابل پر قبضہ کرنے اور قبضہ کرنے کا باعث بنا۔ اس کے بعد، ایلفنسٹن کی تزویراتی غلطیوں کی وجہ سے، جلال آباد شہر کے قریب کابل- جلال آباد روڈ پر اکبر خان کی کمان میں افغان افواج کے ذریعے برطانوی فوج کو نیست و نابود کر دیا گیا۔ [3] اس شکست کے بعد، برطانوی-ہندوستانی افواج اپنے جنگی قیدیوں (POWs) کو بچانے کے لیے ایک خصوصی مشن پر افغانستان واپس آئیں اور بعد ازاں دوسری اینگلو-افغان جنگ شروع کرنے کے لیے واپس آنے تک پیچھے ہٹ گئیں۔

دوسری اینگلو افغان جنگ (1878-80ء) پہلی بار میوند میں انگریزوں کی شکست کا باعث بنی اور اس کے بعد قندھار کی جنگ میں ان کی فتح ہوئی، جس کے نتیجے میں عبدالرحمٰن خان نیا امیر بنا اور دوستانہ برطانوی-افغان تعلقات کا آغاز ہوا۔ انگریزوں کو روسیوں اور فارسیوں کے خلاف تحفظ کے بدلے افغانستان کے خارجہ امور کا کنٹرول دیا گیا تھا۔ 1919ء میں تیسری اینگلو افغان جنگ کے نتیجے میں انگریزوں نے بالآخر 1921ء میں افغانستان کے خارجہ امور کا کنٹرول ترک کر دیا۔ [4]

مشاہدات[ترمیم]

پغمان کی فتح کا محراب، جو برطانیہ کے خلاف جنگ کی یادگار ہے۔
  • طاق ظفر 1928ء میں آزادی کی یاد میں پغمان میں بنایا گیا تھا۔
  • 2019ء میں صد سالہ سالگرہ کے موقع پر، کچھ بین الاقوامی نشانیوں نے افغانستان کا پرچم لہرایا ، جس میں دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ بھی شامل ہے۔ [5] یہ دن کابل میں دارالامان محل کی تزئین و آرائش کے مکمل ہونے کے ساتھ بھی منایا گیا، جہاں سرکاری تقریبات منعقد ہوئیں۔
  • 15 اگست 2021ء کو طالبان نے کابل پر قبضہ کر لیا اور امارت اسلامیہ افغانستان کو بحال کر دیا۔ [6] 18 اور 19 اگست کو جلال آباد اور دیگر شہروں میں افغان یوم آزادی کی ریلیوں کے دوران، طالبان نے طالبان کے جھنڈے اتارنے اور ترنگا افغان پرچم دکھانے پر تین افراد کو ہلاک اور ایک درجن سے زائد افراد کو زخمی کر دیا۔ [7] [8]

ہر سال 19 اگست کو پورے افغانستان میں افغانی یوم آزادی جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ دفاتر اور تعلیمی اداروں میں تعطیل ہوتی ہے۔ گلی بازاروں اور عمارتوں کو جھنڈیاں اور روشنیاں لگا کر سجایا جاتا ہے۔ فوجی پریڈ ہوتی ہے، اسکولوں میں بچے آزادی کے ترانے گاتے ہیں۔

گیلری[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "The World Factbook: Afghanistan"۔ سی آئی اے۔ 2009-09-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2009 
  2. David Lake (July 21, 2020)۔ Entangling Relations: American Foreign Policy in its Century۔ Princeton University Press۔ صفحہ: 29۔ ISBN 9780691216119 
  3. "War-battered Afghanistan celebrates independence day"۔ Associated Press۔ 2000-09-18۔ 21 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2009 
  4. Thomas Watkins (2019-08-17)۔ "Afghan palace emerges from ruins in Kabul"۔ Asia Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جنوری 2021 
  5. "Dubai's Burj Khalifa to showcase Afghanistan flag today" 
  6. "Taliban Reassert 'Islamic Emirate of Afghanistan'"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 2021-08-19۔ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. Ali M. Latifi۔ "Shots fired at Afghan protest against Taliban, 2 reported dead"۔ Al Jazeera 
  8. "Several reported killed as Taliban shoot at crowds waving Afghan flag"۔ The Guardian۔ 19 August 2021