حلق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
انسانی سر و گردن کا ایک عرضی تراشہ ؛ جس میں گردن میں موجود ان حصوں کا تعلق ظاہر کیا گیا ہے کہ جو منہ ، نرخرہ اور حلق سے متعلق ہوتے ہیں۔

حلق یا گلہ (انگریزی: throat) کا لفظ، عربی زبان سے آیا ہے اور اس کے بنیادی معنی بطور اسم انسانی جسم میں گردن کے اندر پائے جانے والی ساخت اور یا پھر دائرے یا چھَلّے کے بھی لیے جاتے ہیں ؛ اسی بعد از ذکر معنی سے اس لفظ حلق سے اردو میں حلقہ یعنی ring یا دائرہ کا مفہوم بھی لیا جاتا ہے۔ حلق کے لفظ کے ان بنیادی معنوں کے اندراج کے بعد اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ یہ کلمہ جب انسانی جسم پر ادا کیا جاتا ہے تو پھر اس سے اردو میں مراد گو عام روز مرہ کی زبان میں تو ابہام پیدا نہیں کرتی لیکن علم طب میں یہ لفظ خاصا مبہم ہوجاتا ہے۔ حلق کا عام مفہوم منہ کھولنے کے بعد زبان کے پیچھے انتہائی گہرائی پر موجود ساخت کا لیا جاتا ہے اور اگر اسی کو حلق کا مفہوم تسلیم کیا جائے تو پھر علم طب میں اسے انگریزی کے throat کا متبادل ہی کہا جا سکتا ہے۔ اس طبی مفہوم سے علاوہ ؛ عام اردو میں حلق سے تمام اندرونی گردن کا بھی لیا جاتا ہے جو اس کے طبی یا علم تشریح کے مفہوم سے الگ ہو جاتا ہے۔ مزید یہ حلق کے لیے عام طور پر اردو میں گلا یا گلے کا لفظ بھی بطور متبادل استعمال کیا جاتا ہے اور اردو لغات میں بھی یہ الفاظ بطور متبادل دیکھے جا سکتے ہیں ؛ جبکہ حلق سے برعکس عام اردو میں گلے کے مفہوم میں گردن کا ناصرف تمام اندرونی بلکہ بیرونی (یعنی مکمل گردن) کا مطلب بھی لیا جاتا ہے جیسے گلا دبا دینا یا گردن دبا دینا جیسے کلمات آپس میں ادل بدل کر استعمال کیے جاتے ہیں۔ علم طب میں حلق سے مراد گردن کے اس پیشین (anterior) حصے کی ہوتی ہے کہ جو فقاری ستون کے سامنے (پیش) ہوتا ہے اور اپنے اندر غذائی نالی اور سانسی نالی کے سوراخ یا راستے رکھتا ہے۔ حلق میں موجود غذائی نالی سے متعلقہ حصے کو علم طب میں بلعوم (pharynx) اور سانس کی نالی سے متعلقہ حصے کو حنجرہ (larynx) کہتے ہیں۔