"کل ہند مجلس اتحاد المسلمین" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
8 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 107: سطر 107:
| -
| -
|}
|}
یم۔ آئی۔ یم۔ پارٹی کو ایلیکشن کمیشن نے، ریاست [[تلنگانا]] کی صوبائی پارٹی تسلیم کیا۔<ref>{{cite web|url=http://www.indtoday.com/aimim-gets-telangana-state-party-recognition-indtoday-com/|title=AIMIM gets Telangana state party recognition - indtoday.com - indtoday.com|work=indtoday.com|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224191456/https://indtoday.com/|archivedate=2018-12-24|access-date=2014-10-20|url-status=live}}</ref>
یم۔ آئی۔ یم۔ پارٹی کو ایلیکشن کمیشن نے، ریاست [[تلنگانا]] کی صوبائی پارٹی تسلیم کیا۔<ref>{{cite web|url=http://www.indtoday.com/aimim-gets-telangana-state-party-recognition-indtoday-com/|title=AIMIM gets Telangana state party recognition - indtoday.com - indtoday.com|work=indtoday.com|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181224191456/https://indtoday.com/|archivedate=2018-12-24|access-date=2014-10-20|url-status=dead}}</ref>


=== آندھراپردیش اسملی ===
=== آندھراپردیش اسملی ===

نسخہ بمطابق 19:55، 20 ستمبر 2020ء

رہنمااسد الدین اویسی
چیئرمیناسد الدین اویسی
بانیAbdul Wahed Owaisi
لوک سبھا رہنمااسد الدین اویسی
تاسیس1926
صدر دفترDarussalam, آغا پورہ, Hyderabad, تلنگانہ, India
نظریاتIslamic [1]
سیاسی حیثیتاسلام
ای سی آئی حیثیتState Party [2]
لوک سبھا میں نشستیں
1 / 543
/ 545
<div style="background-color:
  1. 009F3C; width: خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔%; height: 100%;">
[3](موجودہ 541 ارکان + 1 اسپیکر)
راجیہ سبھا میں نشستیں
0 / 245
میں نشستیں
7 / 119
انتخابی نشان
kite
ویب سائٹ
www.aimim.in

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین یا کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (All India Majlis-e-Ittehad-ul Muslimeen or AIMIM) ایک مسلم سیاسی تنظیم ہے جس کی بنیاد اور تعلق شہر حیدرآباد سے ہے۔ یم۔ آئی۔ یم۔ پارٹی کے نام سے مشہور ہے۔ حیدرآباد پارلیمانی حلقہ کی سیٹ سنہ 1984 سے لے کر آج تک اسی کے حق میں آ رہی ہے۔ سابقہ ریاست آندھراپردیش کی اسمبلی میں بھی اس کی نمائندگی رہی ہے۔ 2009 کے آندھراپردیش اسمبلی انتخابات میں بھی اس کے 7 نشستیں رہی ہیں اور 2014 کے تلنگانا ریاستی اسمبلی انتخابات میں بھی اس کی 7 نشستیں ہیں۔ یہ ایک رجسٹرڈ پارٹی ہے لیکن اس کو ایلکشن کمیشن نے ریکاگنائز نہیں کیا ہے اس لیے کہ یہ پارٹی عوام میں اتنی مقبول نہیں ہے اور اہلیت نہیں رکھتی۔ یعنی کہ ایلیکشن کمیشن کے ہدایات کے مطابق اس کو اتنے ووٹ شیئر 6% نہیں ملے یا کم سے کم 9 نشستیں جیتنی چاہیے۔[4][5][6][7][8][9][10] جون 2014 میں ایلکشن کمیشن آف انڈیا نے اس پارٹی کو تلنگانا ریاست کی صوبائی پارٹی کا ریکاگنیشن دیا۔[2][11] اکتوبر 2014 میں مہاراشٹرا اسمبلی عام انتخابات میں 2 نشستیں جیت کر مہاراشٹرا اسمبلی میں قدم رکھا۔[12] پارٹی کے صدر اسدالدین اویسی کی پارلیمان میں خوش انگیز کارکردگیوں کی بنا پر انہیں پارلیمانی اعزاز “سنسد رتنا“ (جوہر پارلیمان) دیا گیا۔

انتخابات - تاریخ

پارلیمانی انتخابات

سال انتخابی سیٹیں کامیاب سیٹیں ووٹ شیئر سیٹ تبادل
1989 89+ 1 NA Steady0
1991 1 1 0.17%
1996 4 1 0.10%
1998 1 1 0.13% Steady0
1999 1 1 0.12% Steady0
2005 2 1 0.11% Steady0
2009 2 1 0.73% Steady0
2014 5 1 1.4% Steady0

source

تلنگانا اسملی

سال انتخابی سیٹیں کامیاب سیٹیں ووٹ شیئر سیٹ تبادل
2014 20 7 3.8% -

یم۔ آئی۔ یم۔ پارٹی کو ایلیکشن کمیشن نے، ریاست تلنگانا کی صوبائی پارٹی تسلیم کیا۔[13]

آندھراپردیش اسملی

سال انتخابی سیٹیں کامیاب سیٹیں ووٹ شیئر سیٹ تبادل
1989 5 4 1.99% -
1994 5 1 0.70% کم3
1999 5 4 1.08% Increase3
2004 7 4 1.05% Steady0
2009 20 7 0.83% Increase3
2014 15 0 NA NA

source

موجودہ لیڈرس

موجودہ لیڈرس. جناب اسددین اویسی تلنگانہ . جناب اکبر الدین اویسی حیدرآباد . جناب وارس پٹھان ممبئی . جناب امتیاز جلیل اورنگ آباد. جناب وقار دھلی

حوالہ جات

  1. MIM (2014-01-20)۔ "History | All India Majlis-e-Ittehadul Muslimeen"۔ Aimim.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2014 
  2. ^ ا ب Special Correspondent۔ "MIM gets State party recognition"۔ The Hindu۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2014 
  3. "Members: Lok Sabha"۔ loksabha.nic.in۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2019 
  4. "List of Political Parties and Election Symbols main Notification Dated 18.01.2013"۔ India: Election Commission of India۔ 2013۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2013 
  5. "Andhra Pradesh Result Status 2014"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2014 
  6. "MIM's 'kite' flies away, unrecognised registered party gets symbol instead"۔ Deccan Chronicle۔ 2014-01-04۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2014 
  7. "MBT wins kite fight, MIM to watch TV"۔ Times of India۔ 2004-01-04۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2004 
  8. "Erosion of support base in Telangana sends panic-stricken Owaisi into rabble-rousing mode"۔ NitiCentral۔ 2013-12-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2014 
  9. "Andhra Pradesh state results"۔ EIC۔ 2013-12-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2014 
  10. "Owaisi's AIMIM going it alone in search of larger footprint in Andhra, Telangana"۔ IndiaToday۔ 2014-01-04۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2014 
  11. "Election Commission of India has recognized the All India Majlis-e-Ittehadul muslimeen as a state party for the state of Telengana..!!!"۔ All India Majlis-e-Ittehadul Muslimeen 
  12. "'Outsider' MIM makes maiden entry into Maharashtra Assembly, MNS bubble bursts - See more at: http://indianexpress.com/article/india/politics/outsider-mim-makes-maiden-entry-into-maharashtra-assembly-mns-bubble-bursts/#sthash.4AEUQhLi.dpuf"۔ Indian Express۔ 20 October 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2014  روابط خارجية في |title= (معاونت)
  13. "AIMIM gets Telangana state party recognition - indtoday.com - indtoday.com"۔ indtoday.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2014 

بیرونی روابط