مندرجات کا رخ کریں

"نجمہ ہپت اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 2: سطر 2:
'''نجمہ اکبر علی ہپت اللہ''' (پیدائش : 13 اپریل 1940ء) ایک بھارتی [[سیاست دان]] ہیں۔ اور اس وقت ریاست [[منی پور]] کی گورنر اور [[جامعہ ملیہ اسلامیہ]] کی چانسلر ہیں۔<ref>{{cite web|url=https://www.thehindu.com/news/national/manipur-governor-najma-heptulla-appointed-jamia-millia-islamia-chancellor/article18612034.ece|title=Manipur Governor Najma Heptulla appointed Jamia Millia Islamia Chancellor|date=29 مئی 2017|publisher=دی ہندو|accessdate=15 جولائی 2018}}</ref> وہ [[بھارتیہ جنتا پارٹی]] کی سابق [[نائب صدر]] ، سال 1980ء سے 2016ء تک چھ بار [[راجیہ سبھا]] (بھارتی پارلیمان کا ایوان بالا) کی رکن رہیں اور مسلسل سولہ برس بھارت کی راجیہ سبھا کی نائب چیئر پرسن رہی ہیں۔وہ جولائی 2006 سے جولائی 2010 تک راجستھان کی نمائندگی کرتے ہوئے رکن رہیں۔ انہیں [[بھارتیہ جنتا پارٹی]] کی طرف سے سال 2012 کو [[مدھیہ پردیش]] سے راجیہ سبھا کا رکن نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے 24 اپریل 2012 کو دفتر سنبھالا تھا۔<ref>{{cite news | url=http://www.thehindu.com/news/national/article3350098.ece | title=New stars in Rajya Sabha, spotlight on Mayawati | work=[[دی ہندو]] | accessdate=25 اپریل 2012 | location=نئی دہلی | date=25 اپریل 2012 | first=گارگی | last=پارسائی}}</ref>
'''نجمہ اکبر علی ہپت اللہ''' (پیدائش : 13 اپریل 1940ء) ایک بھارتی [[سیاست دان]] ہیں۔ اور اس وقت ریاست [[منی پور]] کی گورنر اور [[جامعہ ملیہ اسلامیہ]] کی چانسلر ہیں۔<ref>{{cite web|url=https://www.thehindu.com/news/national/manipur-governor-najma-heptulla-appointed-jamia-millia-islamia-chancellor/article18612034.ece|title=Manipur Governor Najma Heptulla appointed Jamia Millia Islamia Chancellor|date=29 مئی 2017|publisher=دی ہندو|accessdate=15 جولائی 2018}}</ref> وہ [[بھارتیہ جنتا پارٹی]] کی سابق [[نائب صدر]] ، سال 1980ء سے 2016ء تک چھ بار [[راجیہ سبھا]] (بھارتی پارلیمان کا ایوان بالا) کی رکن رہیں اور مسلسل سولہ برس بھارت کی راجیہ سبھا کی نائب چیئر پرسن رہی ہیں۔وہ جولائی 2006 سے جولائی 2010 تک راجستھان کی نمائندگی کرتے ہوئے رکن رہیں۔ انہیں [[بھارتیہ جنتا پارٹی]] کی طرف سے سال 2012 کو [[مدھیہ پردیش]] سے راجیہ سبھا کا رکن نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے 24 اپریل 2012 کو دفتر سنبھالا تھا۔<ref>{{cite news | url=http://www.thehindu.com/news/national/article3350098.ece | title=New stars in Rajya Sabha, spotlight on Mayawati | work=[[دی ہندو]] | accessdate=25 اپریل 2012 | location=نئی دہلی | date=25 اپریل 2012 | first=گارگی | last=پارسائی}}</ref>


وہ مولانا ابوالکلام آزاد کی پڑ بھانجی/ بھتیجی (grand niece) اور اداکار عامر خان کی خالہ زاد/ چچازاد/ ماموں زاد ثانی (second cousin) ہیں۔<ref>{{cite news | url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2008-09-29/did-you-know-/27903834_1_zakir-hussain-film-producer-tahir-hussain | work=The Times of India | title=The Times of India: Latest News India, World & Business News, Cricket & Sports, Bollywood | access-date=2018-11-23 | archive-date=2013-11-10 | archive-url=https://web.archive.org/web/20131110083203/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2008-09-29/did-you-know-/27903834_1_zakir-hussain-film-producer-tahir-hussain | url-status=dead }}</ref><ref>{{cite news | url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2012-08-07/news-interviews/33082475_1_aamir-khan-azad-rao-khan-satyamev-jayate | work=The Times of India | title=Aamir Khan gifted Maulana Azad's speech to sister – The Times of India | access-date=2018-11-23 | archive-date=2013-11-10 | archive-url=https://web.archive.org/web/20131110083143/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2012-08-07/news-interviews/33082475_1_aamir-khan-azad-rao-khan-satyamev-jayate | url-status=dead }}</ref><ref>{{cite web|url=http://www.hindustantimes.com/Entertainment/Tabloid/Aamir-Khan-the-family-guy/Article1-909640.aspx|title=Aamir Khan, the family guy – Hindustan Times<!-- Bot generated title -->|publisher=|accessdate=15 جولائی 2018}}</ref> انہوں نے اگست 2007 میں ہوئے نائب صدر جمہوریہ کے 13ویں انتخاب میں حصہ لیا تھا لیکن حامد انصاری سے 233 ووٹوں سے شکست کھا گئیں۔ انہوں نے 26 مئی 2014 کو [[نریندر مودی]] کی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا لیکن بعد ازاں جولائی 2016 کو اس وزارت کا قلمدان مختار عباس نقوی کو سونپ دیا گیا تھا۔
وہ مولانا ابوالکلام آزاد کی پڑ بھانجی/ بھتیجی (grand niece) اور اداکار عامر خان کی خالہ زاد/ چچازاد/ ماموں زاد ثانی (second cousin) ہیں۔<ref>{{cite news | url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2008-09-29/did-you-know-/27903834_1_zakir-hussain-film-producer-tahir-hussain | work=The Times of India | title=The Times of India: Latest News India, World & Business News, Cricket & Sports, Bollywood | access-date=2018-11-23 | archive-date=2013-11-10 | archive-url=https://web.archive.org/web/20131110083203/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2008-09-29/did-you-know-/27903834_1_zakir-hussain-film-producer-tahir-hussain | url-status=dead }}</ref><ref>{{cite news | url=http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2012-08-07/news-interviews/33082475_1_aamir-khan-azad-rao-khan-satyamev-jayate | work=The Times of India | title=Aamir Khan gifted Maulana Azad's speech to sister – The Times of India | access-date=2018-11-23 | archive-date=2013-11-10 | archive-url=https://web.archive.org/web/20131110083143/http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2012-08-07/news-interviews/33082475_1_aamir-khan-azad-rao-khan-satyamev-jayate | url-status=dead }}</ref><ref>{{cite web|url=http://www.hindustantimes.com/Entertainment/Tabloid/Aamir-Khan-the-family-guy/Article1-909640.aspx|title=Aamir Khan, the family guy – Hindustan Times<!-- Bot generated title -->|publisher=|accessdate=15 جولائی 2018|archive-date=2013-08-14|archive-url=https://web.archive.org/web/20130814054541/http://www.hindustantimes.com/Entertainment/Tabloid/Aamir-Khan-the-family-guy/Article1-909640.aspx|url-status=dead}}</ref> انہوں نے اگست 2007 میں ہوئے نائب صدر جمہوریہ کے 13ویں انتخاب میں حصہ لیا تھا لیکن حامد انصاری سے 233 ووٹوں سے شکست کھا گئیں۔ انہوں نے 26 مئی 2014 کو [[نریندر مودی]] کی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا لیکن بعد ازاں جولائی 2016 کو اس وزارت کا قلمدان مختار عباس نقوی کو سونپ دیا گیا تھا۔
== پس منظر اور ابتدائی زندگی ==
== پس منظر اور ابتدائی زندگی ==
نجمہ ہیپت اللہ جن کا پیدائشی نام سیدہ نجمہ بنت یوسف ہے ، 13 اپریل 1940 کو [[ریاست بھوپال]] ( موجودہ مدھیہ پردیش ) کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا نام سید یوسف بن علی الہاشمی اور والدہ کا نام سیدہ فاطمہ بنت محمود ہے۔<ref>Mohan, Archis (13 جولائی 2016)، "Why Najma Heptulla, G M Siddeswara were forced to quit Modi Cabinet"، Business Standard</ref> وہ عرب خاندانی پس منظر رکھنے والے ایک داؤدی بوہری گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ <ref>Mohan, Archis (13 جولائی 2016)، "Why Najma Heptulla, G M Siddeswara were forced to quit Modi Cabinet"، Business Standard</ref>انہوں نے اسکول کی ابتدائی تعلیم موتی لال وگیان مہا ودیالایہ (MVM) بھوپال سے حاصل کی اور وکرم یونیورسٹی اُجّین سے زوالوجی (Cardiac Anatomy)
نجمہ ہیپت اللہ جن کا پیدائشی نام سیدہ نجمہ بنت یوسف ہے ، 13 اپریل 1940 کو [[ریاست بھوپال]] ( موجودہ مدھیہ پردیش ) کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا نام سید یوسف بن علی الہاشمی اور والدہ کا نام سیدہ فاطمہ بنت محمود ہے۔<ref>Mohan, Archis (13 جولائی 2016)، "Why Najma Heptulla, G M Siddeswara were forced to quit Modi Cabinet"، Business Standard</ref> وہ عرب خاندانی پس منظر رکھنے والے ایک داؤدی بوہری گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ <ref>Mohan, Archis (13 جولائی 2016)، "Why Najma Heptulla, G M Siddeswara were forced to quit Modi Cabinet"، Business Standard</ref>انہوں نے اسکول کی ابتدائی تعلیم موتی لال وگیان مہا ودیالایہ (MVM) بھوپال سے حاصل کی اور وکرم یونیورسٹی اُجّین سے زوالوجی (Cardiac Anatomy)

نسخہ بمطابق 01:05، 13 اگست 2021ء

نجمہ ہپت اللہ
 

مناصب
نائب صدر نشین راجیہ سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
25 جنوری 1985  – 20 جنوری 1986 
شیام لعل یادیو  
ایم ایم جیکب  
نائب صدر نشین راجیہ سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
11 نومبر 1988  – 10 جون 2004 
پرتیبھا پاٹل  
کے رحمان خان  
رکن راجیہ سبھا   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
2004  – 2010 
گورنر منی پور   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
21 اگست 2016  – 26 جون 2019 
 
پدمنابھا اچاریہ  
گورنر منی پور   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
24 جولا‎ئی 2019  – 10 اگست 2021 
پدمنابھا اچاریہ  
گنگا پرساد  
معلومات شخصیت
پیدائش 13 اپریل 1940ء (84 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بھوپال   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت
برطانوی ہند
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (2004–)
انڈین نیشنل کانگریس (1960–2004)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ وکرم   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نجمہ اکبر علی ہپت اللہ (پیدائش : 13 اپریل 1940ء) ایک بھارتی سیاست دان ہیں۔ اور اس وقت ریاست منی پور کی گورنر اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی چانسلر ہیں۔[2] وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابق نائب صدر ، سال 1980ء سے 2016ء تک چھ بار راجیہ سبھا (بھارتی پارلیمان کا ایوان بالا) کی رکن رہیں اور مسلسل سولہ برس بھارت کی راجیہ سبھا کی نائب چیئر پرسن رہی ہیں۔وہ جولائی 2006 سے جولائی 2010 تک راجستھان کی نمائندگی کرتے ہوئے رکن رہیں۔ انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے سال 2012 کو مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا کا رکن نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے 24 اپریل 2012 کو دفتر سنبھالا تھا۔[3]

وہ مولانا ابوالکلام آزاد کی پڑ بھانجی/ بھتیجی (grand niece) اور اداکار عامر خان کی خالہ زاد/ چچازاد/ ماموں زاد ثانی (second cousin) ہیں۔[4][5][6] انہوں نے اگست 2007 میں ہوئے نائب صدر جمہوریہ کے 13ویں انتخاب میں حصہ لیا تھا لیکن حامد انصاری سے 233 ووٹوں سے شکست کھا گئیں۔ انہوں نے 26 مئی 2014 کو نریندر مودی کی کابینہ میں وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا لیکن بعد ازاں جولائی 2016 کو اس وزارت کا قلمدان مختار عباس نقوی کو سونپ دیا گیا تھا۔

پس منظر اور ابتدائی زندگی

نجمہ ہیپت اللہ جن کا پیدائشی نام سیدہ نجمہ بنت یوسف ہے ، 13 اپریل 1940 کو ریاست بھوپال ( موجودہ مدھیہ پردیش ) کے شہر بھوپال میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کا نام سید یوسف بن علی الہاشمی اور والدہ کا نام سیدہ فاطمہ بنت محمود ہے۔[7] وہ عرب خاندانی پس منظر رکھنے والے ایک داؤدی بوہری گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ [8]انہوں نے اسکول کی ابتدائی تعلیم موتی لال وگیان مہا ودیالایہ (MVM) بھوپال سے حاصل کی اور وکرم یونیورسٹی اُجّین سے زوالوجی (Cardiac Anatomy) میں ایم ایس سی اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں لیں۔[9][10][11]

انہوں نے 1966 کو اکبر علی ہیپت اللہ سے شادی کی جن سے ان کی تین بیٹیاں ہیں۔ [12] ان کے شوہر اکبر علی ہیپت اللہ افرادی قوت کے کنسلٹنٹ تھے ، جنھوں نے 1960 کی دہائی میں پیٹریاٹ اخبار کے اجرا میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ وہ 4 دسمبر 2007 کو 75 برس کی عمر میں دہلی میاں انتقال کر گئے۔ [13]

حوالہ جات

  1. عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Najma-Heptulla — بنام: Najma Heptulla — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. "Manipur Governor Najma Heptulla appointed Jamia Millia Islamia Chancellor"۔ دی ہندو۔ 29 مئی 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-15
  3. پارسائی، گارگی (25 اپریل 2012)۔ "New stars in Rajya Sabha, spotlight on Mayawati"۔ دی ہندو۔ نئی دہلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-04-25
  4. "The Times of India: Latest News India, World & Business News, Cricket & Sports, Bollywood"۔ The Times of India۔ 2013-11-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-23
  5. "Aamir Khan gifted Maulana Azad's speech to sister – The Times of India"۔ The Times of India۔ 2013-11-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-23
  6. "Aamir Khan, the family guy – Hindustan Times"۔ 2013-08-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-15
  7. Mohan, Archis (13 جولائی 2016)، "Why Najma Heptulla, G M Siddeswara were forced to quit Modi Cabinet"، Business Standard
  8. Mohan, Archis (13 جولائی 2016)، "Why Najma Heptulla, G M Siddeswara were forced to quit Modi Cabinet"، Business Standard
  9. Mohan, Archis (13 جولائی 2016)، "Why Najma Heptulla, G M Siddeswara were forced to quit Modi Cabinet"، Business Standard
  10. "Detailed Profile – Dr. Najma A. Heptulla – Members of Parliament (Rajya Sabha)"۔ National Portal of India. Retrieved 27 مئی 2014.
  11. "Najma Heptulla's journey from Cong to BJP cabinet: all you need to know"۔ Firstpost. 26 مئی 2014
  12. "Detailed Profile – Dr. Najma A. Heptulla – Members of Parliament (Rajya Sabha)"۔ National Portal of India. Retrieved 27 مئی 2014
  13. "Najma Heptulla bereaved"۔ The Hindu. 5 ستمبر 2007. Retrieved 26 مئی 2014