"شہزادہ احمد علی احمد زئی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ سانچہ/سانچہ جات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 4: سطر 4:
احمد زئی 3 فروری 1968 کو [[کراچی]] میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد شہزادہ محی الدین احمد زئی بلوچ، جو 2021 میں انتقال کر گئے، [[میر احمد یار خان|احمد یار خان احمد زئی]] ، [[خانیت قلات|خان آف قلات]] کے بیٹے تھے، اور انہوں نے [[محمد ضیاء الحق|جنرل ضیاء الحق کے]] دور میں وفاقی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=Shahid|first=Saleem|date=8 May 2021|title=Baloch leader Prince Mohyuddin passes away|url=https://www.dawn.com/news/1622627|website=[[Dawn News]]}}</ref> اپنی والدہ کے توسط سے، وہ [[ریاست لسبیلہ|لسبیلہ کے شاہی خاندان]] سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے دادا [[جام غلام قادر خان|جام غلام قادر]] ، ان کے چچا [[جام محمد یوسف]] اور ان کے کزن [[جام کمال خان]] سب بلوچستان کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ انہوں نے گریجویشن کیا ہے اور وہ [[بلوچی زبان|بلوچی]] ، انگریزی، اردو کے ساتھ ساتھ لسبیلہ کی لسی بولی پر عبور رکھتے ہیں۔ <ref name="profile/pabalochistan">{{حوالہ ویب|title=Profile|url=http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484|website=www.pabalochistan.gov.pk|publisher=Provincial Assembly of Balochistan|accessdate=15 January 2018|archiveurl=https://web.archive.org/web/20170101041312/http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484|archivedate=1 January 2017}}</ref>
احمد زئی 3 فروری 1968 کو [[کراچی]] میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد شہزادہ محی الدین احمد زئی بلوچ، جو 2021 میں انتقال کر گئے، [[میر احمد یار خان|احمد یار خان احمد زئی]] ، [[خانیت قلات|خان آف قلات]] کے بیٹے تھے، اور انہوں نے [[محمد ضیاء الحق|جنرل ضیاء الحق کے]] دور میں وفاقی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref>{{حوالہ ویب|last=Shahid|first=Saleem|date=8 May 2021|title=Baloch leader Prince Mohyuddin passes away|url=https://www.dawn.com/news/1622627|website=[[Dawn News]]}}</ref> اپنی والدہ کے توسط سے، وہ [[ریاست لسبیلہ|لسبیلہ کے شاہی خاندان]] سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے دادا [[جام غلام قادر خان|جام غلام قادر]] ، ان کے چچا [[جام محمد یوسف]] اور ان کے کزن [[جام کمال خان]] سب بلوچستان کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ انہوں نے گریجویشن کیا ہے اور وہ [[بلوچی زبان|بلوچی]] ، انگریزی، اردو کے ساتھ ساتھ لسبیلہ کی لسی بولی پر عبور رکھتے ہیں۔ <ref name="profile/pabalochistan">{{حوالہ ویب|title=Profile|url=http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484|website=www.pabalochistan.gov.pk|publisher=Provincial Assembly of Balochistan|accessdate=15 January 2018|archiveurl=https://web.archive.org/web/20170101041312/http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484|archivedate=1 January 2017}}</ref>
== سیاسی کیریئر ==
== سیاسی کیریئر ==
1990 سے 1992 تک، احمد زئی نے [[ضلع لسبیلہ]] میں [[پاکستان مسلم لیگ (ن)]] کے آرگنائزر کے طور پر خدمات انجام دیں جبکہ 1992 سے 1996 تک انہوں نے مسلم لیگ ن کے لیے چیئرمین ٹاؤن کمیٹی حب کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref name="profile/pabalochistan">{{حوالہ ویب|title=Profile|url=http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484|website=www.pabalochistan.gov.pk|publisher=Provincial Assembly of Balochistan|accessdate=15 January 2018|archiveurl=https://web.archive.org/web/20170101041312/http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484|archivedate=1 January 2017}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484 "Profile"]. ''www.pabalochistan.gov.pk''. Provincial Assembly of Balochistan. [https://web.archive.org/web/20170101041312/http://www.pabalochistan.gov.pk/index.php/members/profile/en/27/484 Archived] from the original on 1 January 2017<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">15 January</span> 2018</span>.</cite></ref> انہوں نے [[پاکستان کے عام انتخابات 1993ء|1993 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں حلقہ PB-35 (لسبیلہ-II) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر [[صوبائی اسمبلی بلوچستان|بلوچستان کی صوبائی اسمبلی]] کی نشست پر حصہ لیا لیکن ناکام رہے۔ انہوں نے 7,598 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست [[محمد صالح بھوتانی]] سے ہار گئے۔ <ref name="ecp/ba-88-97">{{حوالہ ویب|title=Balochistan Assembly election results 1988-97|url=https://ecp.gov.pk/Documents/Results%201988%20-%201997/Balochistan.pdf|publisher=ECP|accessdate=31 August 2018}}</ref>
1990 سے 1992 تک، احمد زئی نے [[ضلع لسبیلہ]] میں [[پاکستان مسلم لیگ (ن)]] کے آرگنائزر کے طور پر خدمات انجام دیں جبکہ 1992 سے 1996 تک انہوں نے مسلم لیگ ن کے لیے چیئرمین ٹاؤن کمیٹی حب کے طور پر خدمات انجام دیں۔ <ref name="profile/pabalochistan"/> انہوں نے [[پاکستان کے عام انتخابات 1993ء|1993 کے پاکستانی عام انتخابات]] میں حلقہ PB-35 (لسبیلہ-II) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر [[صوبائی اسمبلی بلوچستان|بلوچستان کی صوبائی اسمبلی]] کی نشست پر حصہ لیا لیکن ناکام رہے۔ انہوں نے 7,598 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست [[محمد صالح بھوتانی]] سے ہار گئے۔ <ref name="ecp/ba-88-97">{{حوالہ ویب|title=Balochistan Assembly election results 1988-97|url=https://ecp.gov.pk/Documents/Results%201988%20-%201997/Balochistan.pdf|publisher=ECP|accessdate=31 August 2018|archive-date=2018-04-30|archive-url=https://web.archive.org/web/20180430111253/https://ecp.gov.pk/Documents/Results%201988%20-%201997/Balochistan.pdf|url-status=dead}}</ref>
وہ اگست 2013 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں حلقہ PB-44 لسبیلہ-I سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے ۔ 3 جنوری 2018 کو انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ 13 جنوری کو، انہیں وزیراعلیٰ [[عبد القدوس بزنجو|عبدالقدوس بزنجو]] کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور بلوچستان کا صوبائی وزیر برائے سائنس و اطلاعات بنایا گیا۔ 23 اگست 2023 کو انہیں نگراں بلوچستان کابینہ میں وزیر بنایا گیا، انہیں کامرس، توانائی اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا قلمدان دیا گیا۔
وہ اگست 2013 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں حلقہ PB-44 لسبیلہ-I سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے ۔ 3 جنوری 2018 کو انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ 13 جنوری کو، انہیں وزیراعلیٰ [[عبد القدوس بزنجو|عبدالقدوس بزنجو]] کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور بلوچستان کا صوبائی وزیر برائے سائنس و اطلاعات بنایا گیا۔ 23 اگست 2023 کو انہیں نگراں بلوچستان کابینہ میں وزیر بنایا گیا، انہیں کامرس، توانائی اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا قلمدان دیا گیا۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 20:01، 14 اکتوبر 2023ء

شہزادہ احمد علی احمد زئی
معلومات شخصیت
پیدائش 3 فروری 1968ء (56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پرنس احمد علی احمد زئی ، ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو اگست 2013 سے مئی 2018 تک بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

احمد زئی 3 فروری 1968 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد شہزادہ محی الدین احمد زئی بلوچ، جو 2021 میں انتقال کر گئے، احمد یار خان احمد زئی ، خان آف قلات کے بیٹے تھے، اور انہوں نے جنرل ضیاء الحق کے دور میں وفاقی وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [1] اپنی والدہ کے توسط سے، وہ لسبیلہ کے شاہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے دادا جام غلام قادر ، ان کے چچا جام محمد یوسف اور ان کے کزن جام کمال خان سب بلوچستان کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ انہوں نے گریجویشن کیا ہے اور وہ بلوچی ، انگریزی، اردو کے ساتھ ساتھ لسبیلہ کی لسی بولی پر عبور رکھتے ہیں۔ [2]

سیاسی کیریئر

1990 سے 1992 تک، احمد زئی نے ضلع لسبیلہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے آرگنائزر کے طور پر خدمات انجام دیں جبکہ 1992 سے 1996 تک انہوں نے مسلم لیگ ن کے لیے چیئرمین ٹاؤن کمیٹی حب کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [2] انہوں نے 1993 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ PB-35 (لسبیلہ-II) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر حصہ لیا لیکن ناکام رہے۔ انہوں نے 7,598 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست محمد صالح بھوتانی سے ہار گئے۔ [3] وہ اگست 2013 میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں حلقہ PB-44 لسبیلہ-I سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے ۔ 3 جنوری 2018 کو انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ 13 جنوری کو، انہیں وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور بلوچستان کا صوبائی وزیر برائے سائنس و اطلاعات بنایا گیا۔ 23 اگست 2023 کو انہیں نگراں بلوچستان کابینہ میں وزیر بنایا گیا، انہیں کامرس، توانائی اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا قلمدان دیا گیا۔

حوالہ جات

  1. Saleem Shahid (8 May 2021)۔ "Baloch leader Prince Mohyuddin passes away"۔ Dawn News 
  2. ^ ا ب "Profile"۔ www.pabalochistan.gov.pk۔ Provincial Assembly of Balochistan۔ 01 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2018 
  3. "Balochistan Assembly election results 1988-97" (PDF)۔ ECP۔ 30 اپریل 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2018