مرتضی حسن چاند پوری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 03:05، 2 جولائی 2021ء از Khaatir (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
ابنِ شیرِ خدا[1]

مرتضی حسن چاند پوری
مرتضی حسن چاند پوری کا خطاطی نام
ذاتی
پیدائش[[نقص اظہار: «{» کا غیر معروف تلفظ۔ |نقص اظہار: «{» کا غیر معروف تلفظ۔ ]] 1868(1868-نقص اظہار: «{» کا غیر معروف تلفظ۔-{{{3}}})خطاء تعبیری: غیر متوقع > مشتغل۔
وفات31 دسمبر 1951(1951-12-31) (عمر  82–83 سال)
مذہباسلام
مرتبہ
استاذاشرف علی تھانوی

مرتضی حسن چاندپوری (1868-1951) ایک بھارتی سنی عالمِ دین تھے۔

سوانح

مرتضی حسن چاند پوری محمد یعقوب نانوتوی کے شاگرد تھے۔ آپ دار العلوم دیوبند سے سن 1304 ہجری میں فارغ التحصیل ہوئے۔ وہ تصوف میں پہلے رفیع الدین دیوبندی سے وابستہ تھے اور بعد میں اشرف علی تھانوی سے رجوع ہوا اور ان کے مجاز ہوئے۔[2][3]

چاند پوری نے دربھنگہ اور مراد آباد کے اسلامی مکاتب فکر میں طویل عرصہ تک تدریسی خدمات انجام دیں؛ لیکن بعد میں دار العلوم دیوبند میں شمولیت اختیار کی۔ آپ ایک عرصہ تک ناظم تعلیمات رہے پھر بعد میں انھیں محکمہ تبلیغ کی انتظامیہ سونپی گئی۔[2] وہ یکم رمضان 1350ھ کو دیوبند مدرسہ سے ریٹائر ہوئے ، اور اپنے آبائی وطن چاند پور، بجنور منتقل ہو گئے ، جہاں وہ 31 دسمبر 1951 کو اسلامی مہینہ ربیع الثانی 1371 ھ کے مطابق دارِ فانی کی طرف کوچ کر گئے۔ اپنے بعد ایک بیٹا چھوڑا، جن کا نام محمد انور تھا۔[1][2][3]

چاند پوری نے قادیانیوں اور بریلویوں کے ساتھ کئی مناظرے کیے[4] ان کے تلامذہ میں سید سلیمان ندوی بھی شامل ہیں ، جنھوں نے سیرت النبی تصنیف کی اور دار المصنفین شبلی اکیڈمی قائم کیا۔ [5]

تصنیفی خدمات

چاند پوری نے ان الزامات اور تہمتوں کی تردید کے لیے بنیادی طور پر مضامین اور کتابچے لکھے، جو احمد رضا خان نے دیوبندی علما ، خصوصاً محمد قاسم نانوتوی ، رشید احمد گنگوہی ، خلیل احمد سہارنپوری اور اشرف علی تھانوی پر لگائے تھے۔[6] ان کے بیشتر مضامین مجموعۂ رسائلِ چاند پوری کے نام سے مرتب اور شائع ہوئے ہیں۔ نظام الدین اسیر ادروی نے اپنے نام سے درج ذیل کاموں کا تذکرہ کیا ہے:[7]

  • مرزائیت کا خاتمہ
  • قادیانیت میں قیامت خیز بھونچال
  • مرزا اور مرزائیوں کو دربارِ نبوت سے چیلنج
  • مرزائیوں کی تمام جماعتوں کو چیلنج
  • تحقیق الکفر
  • تعلیم الخبیر فی حدیث ابن کثیر
  • قادیانیوں سے 70 سوالات
  • صاعقۂ آسمانی بر فرقۂ قادیانی

حوالہ جات

  1. ^ ا ب Abu Muhammad Maulana Sana'ullah Sa'd Shuja Abadi۔ Ulama-e-Deoband Ke Aakhri Lamhaat۔ Maktaba Rasheediya, Saharanpur۔ صفحہ: 70 
  2. ^ ا ب پ
  3. ^ ا ب Qari Muhammad Tayyib۔ مدیر: Hafiz Muhammad Akbar Shah Bukhari۔ Darul Uloom Deoaband Ki 50 Misaali Shaksiyyaat (بزبان Urdu) (July 1999 ایڈیشن)۔ Maktaba Faiz-ul-Quran , Deoband۔ صفحہ: 143 
  4. Asir Adrawi۔ Tazkirah Mashāhīr-e-Hind: Karwān-e-Rafta (بزبان Urdu) (2 April 2016 ایڈیشن)۔ Deoband: Darul Muallifeen۔ صفحہ: 239 
  5. Syed Muhammad Miyan Deobandi۔ Silk Letters Movement (PDF) (2012 ایڈیشن)۔ Deoband: Shaykhul Hind Academy.۔ صفحہ: 210۔ 12 اگست 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2019 
  6. Mawlānā Ashraf Ali Thanwi۔ Hifz al-Iman۔ Dar al-Kitab, Deoband۔ صفحہ: 19 
  7. Maulana Nizamuddin Asir Adrawi۔ Darul Uloom Deoband, Ehya-e-Islam Ki Azeem Tehreek (بزبان Urdu) (May 2015 ایڈیشن)۔ Darul Moallifeen, Deoband۔ صفحہ: 259