"صارف:Umair8787" کے نسخوں کے درمیان فرق
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
==تعارف== |
==تعارف== |
||
پیدائش: [[1997]]،[[بہاولپور]]،[[پنجاب]] [[پاکستان]] |
پیدائش: [[1997]]،[[بہاولپور]]،[[پنجاب]] [[پاکستان]] |
||
{|style="background-color: #99FFFF; border: 1px groove #999999; text-align: right; padding: 5pt; float: left; width: 400px;" |
|||
|-style="background-color: #000000; text-align: center; padding: 0pt; float: center; color: #FFFFFF;" |
|||
|{{ت}} خطاب بہ جوانانِ اسلام |
|||
|- |
|||
|{{ت}} کبھی اے نوجواں مسلم! تدّبر بھی کیا تونے؟<br /> |
|||
وہ کیا گردوں تھا، تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا؟<br /> |
|||
تجھے اس قوم نے پالا ہے آغوشِ محبت میں<br /> |
|||
کچل ڈالا تھا جس نے پاؤں میں تاج سردار<br /> |
|||
تمدّن آفریں، خلاّق آئینِ جہاں داریوہ<br /> |
|||
صحرائے عرب، یعنی شتربانوں کا گہوارا<br /> |
|||
سماں اَلۡفقَرُ فَخۡرِیۡ کارہا شان امارت میں<br /> |
|||
"بآب و رنگ و خال و خط چہ حاجت روئے زیبارا"<br /> |
|||
گدائی میں بھی وہ اللہ والے تھے غیور اتنے<br /> |
|||
کہ منعم کو گدا کے ڈر سے بخشش کا نہ تھا یارا<br /> |
|||
غرض میں کیا کہوں تجھ سے کہ وہ صحرانشیں کیا تھے<br /> |
|||
جہاں گیر و جہاں دار و جہانبان و جہاں آرا<br /> |
|||
اگر چاہوں تو نقشہ کھینچ کر الفاظ میں رکھ دوں<br /> |
|||
مگر تیرے تخیّل سے فزوں تر ہے وہ نظّارا<br /> |
|||
تجھے آبا سے اپنے کوئی نسبت ہو نہیں سکتی<br /> |
|||
کہ تو گفتار، وہ کردار، تو ثابت، وہ سیّارا<br /> |
|||
گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی<br /> |
|||
ثرّیا سے زمیں پر آسماں نے ہم کو دے مارا<br /> |
|||
حکومت کو تو کیا رونا کہ وہ اک عارضی شے تھی<br /> |
|||
نہیں دنیا کے آئیں مسلّم سے کوئی چارا<br /> |
|||
مگر وہ علم کے موتی، کتابیں اپنے آبا کی<br /> |
|||
جو دیکھیں ان کو یورپ میں تو دل ہوتا ہے سیپارا<br /> |
|||
غنی روزِ سیاہِ پیر کنعاں راتماشاکن"<br /> |
|||
"کہ نورِ دیدہ اش روشن کند چشمِ زلیخارا |
|||
{{ن}} |
|||
|} |
|||
{{صارف آسان}} |
{{صارف آسان}} |
نسخہ بمطابق 10:52، 25 جون 2016ء
فخر ہے۔
پاکِستانیوِیکیپِیڈیاصارِف Pakistani Wikipedian
______________________________ |
تعارف
پیدائش: 1997،بہاولپور،پنجاب پاکستان
خطاب بہ جوانانِ اسلام |
کبھی اے نوجواں مسلم! تدّبر بھی کیا تونے؟ وہ کیا گردوں تھا، تو جس کا ہے اک ٹوٹا ہوا تارا؟ |
یہ صارف اردو ویکیپیڈیا پر آسان اردو کے استعمال کی حمایت کرتا ہے۔ |
یہ صارف ویکی امن کا حامی ہے۔ |
یہ صارف تاریخ میں دلچسپی رکھتا ہے |
صارف برقی خط کے لئے جی میل استعمال کرتا ہے |