Distribution of Pakistanis speaking Saraiki as a first language in 1998
سرائیکی (ہندی: सराइकी، انگریزی: Saraiki, Siraiki, Seraiki)، ہند یورپی زبانوں سے تعلق رکھتی ہے۔ اسے 25.9 ملین [5] (2 کروڑ انسٹھ لاکھ ) لوگ بولنے والے ہیں جو موجودہ جنوبی پنجاب، جنوبی خیبر پختونخوا، شمالی سندھ اور مشرقی بلوچستان میں رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت میں 109,000 لوگ سرائیکی بولتے ہیں[6] جو تقسیم کے وقت ہجرت کرکے گئے تھے۔ اس طرح سرائیکی زبان بولنے والوں کی کل آبادی 26 ملین ہے۔ اس کے علاوہ سرائیکی تارکین وطن (زیادہ تر) مشرق وسطیٰ میں بھی ہیں۔ افغانستان میں بھی کچھ ہندو سرائیکی کا قندھاری لہجہ بولتے ہیں لیکن وہاں ان کی تعداد نامعلوم ہے۔ یہ بلوچوں کی تیسری بڑی زبان ہے[2][7]۔
ملتانی زبان (Linguistic survey of India 1881-1882)
برصغیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں پر کئی زبانیں بولی جاتی ہیں جن میں سندھی، ہندی،اردو، پنجابی وغیرہ شامل ہیں جو آپس میں نسلی اور شناختی تنازعات پیدا کرتی ہے کیونکہ یہ تمام ایک زبان کی بجائے لہجے کے تنازعے میں شامل ہیں۔ ان تمام زبانوں کی اپنی ایک معیاری شکل ہے جن میں ان کا ادب لکھا گیا ہے۔۔[8]
سرائیکی کا ذکر سب سے پہلے 1947ء میں پاکستان کے قیام کے بعد ایک مقامی لسانی پارٹی نے الگ صوبے کے قیام کے مطالبے پر کیا۔[9]:838[10] پاکستان میں سرائیکی زبان بولنے والوں کی مردم شماری پہلی بار 1981ء میں کی گئی۔[11]:46.
اس کے برعکس سرائیکی کو پنجابی کا ایک لہجہ بھی سمجھا جاتا رہا ہے کیونکہ سرائیکی فقرے کی ساخت، بناوٹ وغیرہ بالکل ماجھی پنجابی جیسی ہے اسی وجہ سے کئی مقامی ماہر لسانیات نے سرائیکی کو پنجابی کا ایک لہجہ ہی کہا ہے جن میں دلائی، کے نریندر، گل، ہرجیت سنگھ گل، اے ہینری، گلیسن (جونیئر)، کؤل، این اومکر، سِیا مدُھو بالا، افضل احمد چیمہ، عامر ملک، امر ناتھ شامل ہیں۔[12][13][14][15] نا صرف مقامی بلکہ جدید لسانیات کے ادارے جیسے یوایس نیشنل ایڈوائزری کمیٹی، یو سی ایل اے لینگویج میٹیریل پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ جدید لسانیات کے ماہر لمبرٹ ایم سرہونے، مریم ٹی ٹینوئی، سسان ایف ہینسونؤ، کارڈونا اور نٹالیا اِونوونا ٹولسٹایاوغیرہ نے بھی سرائیکی کو پنجابی کا ایک لہجہ کہا ہے۔[16][17][18][19]
صوبہ سندھ کے 10 شمالی اضلاع میں جہاں سرائیکی بولی جاتی ہے وہاں سرائیکی کو پنجابی کی بجائے سندھی کا ایک لہجہ کہا جاتا رہا ہے، اس کے علاوہ سرائیکی اردو کی ابتدائی شکل ہے اس پر بھی بحث ہو چکی ہے کیونکہ مسلمانوں نے ملتان تک کے علاقہ کو فتح کرکے ملتان کو سندھ کا دار الخلافہ بنایا تھا۔[20]
سرائیکی لفظ کے اشتقاق کے متعلق کافی متضاد تحقیقات ہیں۔ سرائیکی لفظ سنسکرت کے سؤوِریا [21] سے بنا ہے جو قدیم ہند میں ایک سلطنت تھی جس کا ذکر ہندوؤں کی مقدس کتاب مہا بھارت میں بھی ہے۔ کی کا لاحقہ لگانے سے یہ لفظ سؤوِریاکی بن گیا۔ اس کے بعد بولنے کی آسانی کے لیے و کی آواز ہٹا دی گئی جس لفظ سرائیکی بنا دیا گیا۔
اس کے علاوہ جارج ابراہم گریسن نے لفظ سرائیکی کو سندھی کے ایک لفظ سِرو کی بگڑی ہوئی یا سدھری ہوئی شکل بتایا جس کے معنی شمالی کے ہیں کرسٹوفر شیکل[10]:388 نے جارج ابراہم گریسن کی تحقیق کو غلط کہا ہے۔
ایک اور تحقیق کے مطابق سرائیکی لفظ سرای سے بنا ہے۔
ڈیرہ غازیخان
سرائیکی علاقے
پاکستانی زبانیں Pakistani languages map
پنجاب، بلوچستان خیبرپختونخواہ اور سندھ میں پنجابی، بلوچی اور سندھی کے ساتھ ساتھ سرائیکی بولنے اور سمجھنے والے موجود ہیں۔
بلوچستان (جزوی آبادی)
ضلع موسیٰ خیل: تحصیل درگ کا آدھا علاقہ، تحصیل راڑہ شم
ضلع بارکھان:
ضلع نصیر آباد: دیرہ مراد جمالی، تمبو، چھتر
ضلع جعفرآباد: دیرہ اللہ یار، گنداخہ، اوستہ محمد
ضلع صحبت پور: صحبت پور، مانجی پور، ہَیروی، فرید آباد
ضلع جھل مڳسی: جھل مگسی، گنداواہ، میر پور سب تحصیل
ضلع لہڑی: صدر مقام بختیار آباد، لہڑی، بھاڳ
ضلع کچھی(بولان): ڈھاڈر، مچھ، سَنی، کھتن، بالا ناڑی
ذیل میں پنجابی اور سرائیکی (ملتانی، ریاستی، ڈیروی لہجوں پر مشتمل) بولنے والے اضلاع کی فہرست ہے۔
ضلع
آبادی
پنجابی%
سرائیکی %
دیگر %
وہاڑی
2,090,000
82.9
11.4
5.7
خانیوال
2,068,000
81.2
11.6
7.2
ملتان
3,116,000
21.64
60.67
17.69
بہاولپور
2,433,000
28.4
64.3
7.3
رحیم یار خان
3,141,000
27.3
62.6
10.1
میانوالی
1,056,000
74.2
12.0
13.8
اوکاڑہ
2,233,000
98.99
0.01
1.00
ساہیوال
1,843,000
98.10
0.01
1.89
بہاولنگر
2,062,000
95.2
3.1
1.7
لودهراں
1,171,000
18.6
69.6
11.8
مظفرگڑھ
2,635,000
7.4
86.3
6.3
لیہ
1,122,000
34.6
62.3
3.1
بھکر
1,051,000
20.0
73.0
7.0
ڈی جی خان
1,643,000
16.5
80.3
3.2
راجن پور
1,103,000
13.3
75.8
10.9
چکوال
1,083,000
97.7
0.2
2.1
چنیوٹ
965,000
95.9
0.8
3.3
حافظ آباد
832,000
96.80
0.01
3.19
خوشاب
950,712
90.9
7.8
1.3
منڈی بہاؤالدین
1,161,000
95.9
0.1
4.0
پاکپتن
1,287,000
92.2
0.8
7.0
سرگودھا
2,666,000
95.96
0.01
4.03
ٹوبہ ٹیک سنگھ
905,580
98.99
0.01
1.00
جھنگ
2,834,000
95.9
0.8
3.3
سرائیکی وسیب کی ذاتیں
سرائیکی خطہ میں اکثریتی نسلی سرائیکی گوتھوں کے ساتھ ساتھ مختلف نسلاں کی ذاتیں اور قبائل رہتے ہیں جو سرائیکی زبان، رسوم و رواج اور ثقافت کی پہچان ہیں۔ سرائیکی وسیب کی ذاتوں کی درجہ بندی مندجہ ذیل طریقے سے کی جا سکتی ہے.
↑"Pakistan/India/Afghanistan: Multani language; extent to which it is used by Hindus in Afghanistan". 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2012. Hindus have always lived in Afghanistan. That's one reason why they call themselves Kandharis and not Multanis and Seraikies. Some of the old temples in the area also point to this theory. The word Kandh in Seraiki means wall. Kandahar used to have many walls. The Hilmand river flowing in that area was labelled "Rud-e-hind-wa-sind" by Arabic manuscripts. Before the influx of Pashtoons the inhabitants of Kandahar spoke Seraiki. The Pashtoons labelled their language "Jataki". The language spoken by Afghan Hindus in Kandahar known as Kandhari is probably "Jataki".الوسيط |url-status= تم تجاهله (معاونت)
↑Bailey, Rev. T. Grahame. 1904. Panjabi Grammar. Lahore: Punjab Government Press.
↑Rahman, Tariq. 1997. Language and Ethnicity in Pakistan. Asian Survey, 1997 Sep., 37(9):833-839.
^ ابShackle, C. 1977. Saraiki: A Language Movement in Pakistan. Modern Asian Studies, 11(3):379-403.
↑A.H. Dani, Sindhu-Sauvira: A glimpse into the early history of Sind In Hameeda Khusro (ed), Sind Through The Centuries (Karachi: Oxford University Press, 1981) pp. 35-42