ضلع سکھر
ضلع سکھر | |
---|---|
![]() نقشہ |
|
انتظامی تقسیم | |
ملک | ![]() |
دار الحکومت | سکھر |
تقسیم اعلیٰ | سکھر ڈویژن |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 27°40′00″N 69°30′00″E / 27.666666666667°N 69.5°E |
رقبہ | |
مزید معلومات | |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 1164407 |
![]() |
|
درستی - ترمیم ![]() |
ضلع سکھر پاکستان کے صوبہ سندھ کا ایک ضلع ہے۔ آخری قومی مردم شماری 1998ء کے مطابق ضلع کی کل آبادی 908،373 ہے جبکہ کل رقبہ 5165 مربع کلومیٹر ہے۔ ضلع سکھر کی چار تحصیلیں مزید 46 یونین کونسلوں میں تقسیم ہیں۔ میر شیر علی قانع لکھتے ہیں
سید محمد مکی بکرہ (پوپٹھنے) کے وقت یہاں داخل ہوئے تھے تو انہوں نے کہا ,جعل اللہ بکرتی فی البقعةالمباركة. اللہ تعالیٰ نے میری صبح مبارک مقام پر کرائی ہے اس کے بعد لوگوں کی زبان پر اس مقام کا نام بکرہ رواں ہو گیا آہستہ آہستہ بدل کر (بکھر)بن گیا
محل وقوع[ترمیم]
ضلع سکھر بالائی سندھ میں دریائے سندھ کے کناروں پر واقع ہے۔ اس کے شمال مغرب میں ضلع شکارپور، شمال میں ضلع کشمور، مشرق میں ضلع گھوٹکی اور جنوب و جنوب مغرب میں ضلع خیرپور واقع ہے۔
انتظامی تقسیم[ترمیم]
ضلع انتظامی طور پر چار تحصیلوں (تعلقوں) میں تقسیم ہے:
اہمیت[ترمیم]
ضلع کا صدر مقام سکھر شہر ہے، جو سندھ کے اہم شہروں میں سے ایک ہے۔ بالائی سندھ میں سکھر سب سے بڑی شہری آبادی کا حامل شہر ہے اس لیے یہ علاقے کاروباری، صنعتی و ثقافتی لحاظ سے ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔
علاوہ ازیں یہاں کا سکھر بیراج سندھ کے نہری نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ یہاں کا صنعتی علاقہ بالائی سندھ کی صنعتی ضروریات پوری کرتا ہے۔
پنو عاقل میں ملک کی بڑی عسکری چھاؤنیوں میں سے ایک واقع ہے۔ صالح پٹ زیادہ تر دیہی علاقوں پر مشتمل ہے۔ ان 5 تحصیلوں میں سے بلحاظ آبادی و رقبہ روہڑی سب سے چھوٹی تحصیل ہے، لیکن تاریخی اعتبار سے اور اہم ریلوے اسٹیشن کے باعث اس کی اہمیت زیادہ ہے۔
دریائے سندھ سکھر اور روہڑی کے شہروں کے درمیان سے گزرتا ہے جہاں اس پر سکھر بیراج تعمیر کر کے اس سے کل 5 بڑی نہریں نکالی گئی ہیں۔ دونوں شہروں کے درمیان نقل و حمل کے لیے ایک ریلوے پل اور سکھر بیراج کے علاوہ دو عام گاڑیوں کے لیے پل شامل ہیں۔ ان میں لینس ڈاؤن پل کو تاریخی اہمیت حاصل ہے۔
اعداد و شمار[ترمیم]
تحصیل | آبادی بمطابق 1998ء | رقبہ (مربع کلومیٹر) | یونین کونسلیں | دیہات |
---|---|---|---|---|
سکھر | 374,178 | 274 | 20 | 78 |
سکھر شہر | - | - | - | - |
روہڑی | 224,362 | 1319 | 11 | 550 |
صالح پٹ | 64,646 | 2339 | 03 | 297 |
پنو عاقل | 245,187 | 1233 | 12 | 516 |
کل | 908,373 | 5165 | 46 | 1441 |
1998ء کی قومی مردم شماری کے مطابق ضلع سکھر کی کل 49.76 فیصد آبادی شہری ہے، اس طرح یہ صوبہ سندھ کا تیسرا سب سے زیادہ شہری آبادی کا حامل ضلع ہے۔
مشہور شخصیات[ترمیم]
ضلع سکھر سندھ کی سیاست میں اہم کردار کا حامل ہے اور یہاں سے کئی مشہور شخصیات اعلی سرکاری عہدوں پر فائز رہی ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں:
- عبد الستار پیرزادہ - سابق وفاقی وزیر قانون
- حفیظ پیرزادہ - سابق وفاقی وزیر قانون
- اسلام الدین شیخ - سابق وفاقی وزیر تعلیم
- خورشید شاہ - سابق وفاقی وزیر تعلیم، موجودہ وفاقی وزیر محنت و افرادی قوت (بمطابق 2009ء)
- اسد اللہ بھٹو - امیر جماعت اسلامی سندھ (بمطابق 2009ء)
مزید دیکھیے[ترمیم]
پاکستان کے شہر
- لاہور
- اسلام آباد
- سکھر
- فیصل آباد
- ملتان
- کوئٹہ
- پشاور
- ایبٹ آباد
- گوادر
- قصور
- نوابشاہ
- عمرکوٹ
- مٹھی
- نوری آباد
- حیدرآباد
- کوٹری
- جامشورو
- سیالکوٹ
- جیکب آباد
- دادو
- بہاولپور
- بہاولنگر
- نارووال
- شیخوپورہ
- سوات
- ہالیجی شریف
- بکھر
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "صفحہ ضلع سکھر في GeoNames ID". GeoNames ID. اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2023ء.