ابن کلیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

معروف اُردو و سرائیکی ادیب، شاعر، خطاط، کالم نگار (وِلادت:3 جنوری 1946ء  وفات:  12 مارچ 2017ء ملتان)

حافظ محمد اِقبال المعروف اِبنِ کلیم احسن نظامی[1][2][3] ملتان کے معروف خطاط"احسنُ التحریر" محمد حسن خان کلیم رقم (خطاطِ ایشیا) کے گھر پیدا ہوئے۔ حفظِ قرآن کے بعد ایم اے عربی کی تعلیم مکمل کی اور ساتھ ہی خطاطی کی تمام مروّجہ اصناف پر عبور حاصل کیا۔ خطاطِ  ہفت قلم ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کو ایک نئے طرزِ تحریر ’’خطِ رعنا‘‘ کی ایجاد کا اعزاز حاصل ہے جسے دُنیا بھر کے صاحبانِ علم و فن اور معروف اِداروں کی جانب سے  خطِ نستعلیق کی ایجاد کے 700 سال بعد ایک با ضابطہ خط تسلیم کیا گیا[4] ۔ 1960ء میں دبستان فروغِ خطاطی رجسٹرڈ کے نام سے پاکستان میں خطاطی کی ترویج کا پہلا اِدارہ قائم کیا جس کے تحت دُنیا بھر میں خطاطی کے فن کی نمائشیں، مقابلے اور معروف جامعات میں ورکشاپس کیں۔ آپ نے فنِ خطاطی کے موضوع پر متعدد مقالات اور 30 معرکہ آرا کتب تخلیق کیں۔ آپ نے اپنے فن کی 60 سے زائد قومی و بین الاقوامی نمائشیں کیں اور 80 سے زائد قومی و بین الاقوامی اجتماعی نمائشوں میں حصہ لیا۔ آپ کو فن اور خدمات کے اعتراف میں قومی و بین الاقوامی اِداروں کی طرف سے 35 سے زائد ایوارڈز و اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔ خصوصاً ترکی کے معروف اِدارہ آرسیکا نے آپ کو 1982 ء  میں ’’نادر القلم‘‘ کے اعزاز سے نوازا۔

ابن کلیم نے تقریباً 1964ء میں مشہور و معروف پاکستانی مصنف ابن صفی صاحب [5] کی تخلیق کردہ مشہور و معروف عمران سیریز اور جاسوسی دنیا "فریدی حمید سیریز" میں سے عمران سیریز کے کئی مشہور ناول لکھے اور یہ سلسلہ تقریباً 1973ء تک چلتا رہا۔ مزید تفصیلات اسی جگہ آخری پیراگرافس میں درج ہیں۔

ابنِ کلیم احسن نظامی (1946 تا 2017)

سوانح

پیدائشی نام

حافظ محمد اقبال خان لنگاہ

معروف نام

ابنِ کلیم احسن نظامی

ولادت

3-جنوری- 1946

وفات

12-مارچ - 2017

جائے ولادت و وفات

مدینۃ الاولیاء ملتان شریف

والدِ کانام

محمد حسن خان کلیم رقمؔ (خطاطِ ایشیا)

تعلیم

حفظِ قرآن، ایم اے عربی

فنی و اَدبی خدمات و اعزازات

تصانیف:

فنِ خطاطی سے متعلق تصانیف:


نقوشِ رعنا (موسوم مرقع خطاطی)[7] (1978ء، 1980ء، 1996ء)

جلوت رعنائے خطاطی (1981ء) [8]

کاپی سِلپ خطِ نستعلیق (1982ء)


= قلم اور اہلِ قلم (1986ء) [9]

  • نامور خطاط حضرات کے تعارف اور ان کے فن کے شہہ پارے۔


مرقع رعنائی (1993ء)

’’ اسلامی فنون میں خطاطی کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔ اور اگر ہم کسی ایک فن کو اسلامی ثقافت کی روح سے تعبیر کرنا چاہیں تو وہ یقیناً خطاطی کا فن ہی ہوگا، جس کی وجہ شاید یہ ہے کہ اسلام نے سب سے پہلے زیادہ زور علم پر دیا ہے اور حصولِ علم کا کوئی تصور تحریری کتابت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ کتابت کی اس اہمیت کے پیشِ نظر مسلمان فنکاروں نے خطاطی میں نت نئے کمالات کا مظاہرہ کیا ہے۔ مسلمان حضرات کی مسلسل تخلیقی کاوشوں کے نتیجے میں چھ مختلف اسالیبِ خطاطی یعنی خطِ کوفی، خطِ نسخ، خطِ ثلث، خطِ دیوانی، خطِ رقعہ اور خطِ نستعلیق وجود میں آئے اور بتدریج ارتقا کے تمام مراحل طے کیے۔ ابنِ کلیم صاحب کے خلاقانہ ذہن نے ایک نیا اسلوبِ خطاطی ایجاد کیا، انھوں نے پہلے مروّجہ اسالیبِ خطاطی میں کمال پیدا کیا اور آخر کار ایک نیا اسلوب ایجاد کیا جسے وہ ’’خطِ رعنا‘‘ کہتے ہیں۔ ان کی اس ایجاد نے فنِ خطاطی میں قابلِ قدر اضافہ کیا ہے۔ اس نئے اسلوبِ خطاطی کے نمونے ’’مرقعِ رعنائی ‘‘ کے نام سے شائع ہو گئے ہیں۔ ابنِ کلیم صاحب کا یہ کارنامہ فنِ خطاطی میں انقلاب کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ امر نہایت دل خوش کن ہے کہ ’’مرقعِ رعنائی ‘‘ نہایت نفاست اور خوش سلیقگی سے شائع کی گئی ہے جس پر میں جنابِ ابنِ کلیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ‘‘


محاسنِ خطِ رعنا]] (2007ء) [11]

 "ابنِ کلیم صاحب ! آپ کی کتاب  'محاسنِ خطِ رعنا '  موصول ہوئی اپنے موضوع کے اعتبار سے اس نوع کی کتاب پہلے کبھی نظر سے نہیں گذری۔ اللہ تعالیٰ آپ کے لفظ کو تاثیر کی دولت سے مالا مال رکھے ۔ آمین "

عمران سیریز

عمران سیریز اور جاسوسی دنیا (فریدی حمید سیریز) اردو ادب اور اردو جاسوسی ادب کے بین الاقوامی شہرت یافتہ مصنف ابن صفی صاحب کے تخلیق کردہ دو مشہور و معروف سلسلے ہیں، ابن صفی صاحب کے تخلیق کردہ عالمی شہرت یافتہ کردار کرنل فریدی، کیپٹن حمید و علی عمران وغیرہ ہیں، ابن صفی کے دونوں سلسلوں پر تقریباً دو سو ’’200‘‘ مصنفین نے غیر قانونی طور پر لکھا اور بہت ساروں نے شہرت حاصل کی ان میں سے ایک ابن کلیم صاحب بھی ہیں۔

ابن کلیم نے تقریباً 1964ء کے بعد عمران سیریز ناول لکھنے کا آغاز کیا اور تقریباً 1973ء کے بعد تک جاسوسی ادب ملتان، ایوب اکیڈمی کراچی، جمال پبلشرز بوہر گیٹ ملتان وغیرہ کے اشاعتی اداروں سے عمران سیریز کے بہت سارے ناول لکھے جنہیں بہت شہرت ملی اور بہت پسند کیا گیا۔ ایوب اکیڈمی کراچی کے اشاعتی ادارے کو چلانے والے ایس قریشی تھے جبکہ جمال پبلشرز بوہڑ گیٹ ملتان کے ادارے کو چلانے والے بی اے جمال تھے۔

ایک تحقیق کے مطابق اظہر کلیم اور ابن کلیم کے ناموں کی پیروی میں چند دوسرے عمران سیریز مصنفین بھی سامنے آئے جن کے ناموں میں ’’کلیم‘‘ نام شامل تھا ان ناموں میں سے عمران سیریز کے ایک مصنف مظہر کلیم کا نام کافی مشہور ہوا، ان کے علاوہ اسد کلیم وغیرہ نام بھی عمران سیریز مصنفین میں سامنے آئے۔ مزید تفصیلات کے لیے عمران سیریز کے مصنفین دیکھ سکتے ہیں۔

ابن کلیم کی عمران سیریز کے چند مشہور ناولوں میں سے ڈیڈ لینڈ، برفانی عفریت، ڈاکٹر زلار، انوکھا پلان، ڈاکٹر برناڈ، ویران جزیرہ، موت کا تعاقب، پراسرار فارمولا، عمران اور موت، اپریشن ٹُو ایسٹ، خوفناک تصادم، شیطان کی جنت، موت کے مقاصد، روح کے آنسو، خونی پُل وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔ عمران سیریز لکھنے والے چند مصنفین کے ناول آپ کی زیر نگرانی اور نظر ثانی میں بھی شائع ہوئے۔

وجہ شہرت

اسلامی خطاطی کے فن میں تحقیقی و تخلیقی خدمات اَنجام دیں اور ہزاروں فن پارے تخلیق کیے۔ بحیثیت شاعر ، اَدیب و صحافی بھی معروف ہیں، اس سے پہلے ابن صفی کی تخلیق کردہ جاسوسی دنیا اور عمران سیریز میں سے عمران سیریز لکھنے سے بھی مشہور تھے۔

فنی خصوصیات

خطاط  ہفت قلم، موجدِ خطِ رعنا  (خطِ نستعلیق کی ایجاد کے سات سو سال بعد آپ نے  خطِ رعنا ایجاد کیا۔ یہ نیا باضابطہ طرزِ تحریر عربی، فارسی، اُردو، پنجابی و سرائیکی زبانوں کی تحریر کا نمائندہ خط ہے). اُردو کے معروف دانشور ڈاکٹر گوپی چند نارنگ نے فن اور فن کار سے متعلق تبصرے کے دوران خطِ رعنا کی حیثیت کو اس طرح تسلیم کیا ہے:

’’اِس زمانے میں جب خطاطی کے فن کی طرف زیادہ توجہ نہیں ہے اور ہم اپنی اس عظیم الشان ثقافتی روایت سے محروم ہوتے جاتے ہیں، ابنِ کلیم نے اس فن میں درجۂ کمال بہم پہنچا کر اس فن کی تجدید کی ہے اور ’’خطِ رعنا‘‘ ایجاد کر کے تاریخ میں اپنی جگہ محفوظ کر لی ہے۔ ان کے نمونے ایک ایسے فنکار کو پیش کرتے ہیں جس نے خونِ جگر صَرف کیا ہے اور اَساتذۂ قدیم کی یاد کو تازہ کر دیا ہے۔ ‘‘ [10]

چیف آرگنائزرـ

1960ءسے اسلامی و قرآنی خطاطی کی ترویج و ترقی کا ادارہ ’’دبستان فروغِ خطاطی رجسٹرڈ‘‘ آرگنائز کیا۔

مقالہ جات

مختلف موضوعات پر 200کے قریب آپ کے تحریر کردہ مقالہ جات /آرٹیکلز قومی و بین الاقوامی اخبارات و جرائد میں شائع ہوئے۔

اعزازی لقب

’’نادرُالقلم‘‘ (بین الاقوامی کمیشن اسلامی ثقافتی وِرثہ ترکی ، کی طرف سے)، شاہ خالد گولڈ میڈل (پاکستان سوسائٹی فار یونیٹی آف مسلم ورلڈ لاہور کی جانب سے)

فنِ خطاطی میں نمایاں خدمات

گذشتہ نصف صدی سے دبستان فروغِ خطاطی رجسٹرڈ و دیگر خطاطی کی تنظیموں سے وابستگی کے ساتھ فن خطاطی (اسلامک کیلی گرافی) کی تعلیم و تربیت اور ترویج کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔اس ضمن میں مختلف مقامات پر بارہا خطاطی کی نمائشیں اور ورکشاپس (ڈیمونسٹریشن) کا اہتمام بھی کیا۔ فنِ خطاطی میں آپ کی خدمات سے مستفیض ہونے والے شاگردوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔

تخلیقات کی نمائشیں

ایک سو بیس سے زائد پاکستان کے بیشتر شہروں میں، غالب اَکیڈمی نیو دہلی میں 1982, 1980اور 1997ء میں صرف اِبنِ کلیم کے فن پاروں پر مشتمل نمائشیں[10]۔ اس کے علاوہ دمشق، استنبول، اسٹاک ہولم (سویڈنکوپن ہیگن (ڈنمارک) تہران، مشہد (ایران) اور جدہ ، ریاض (سعودی عرب ) و دیگر ممالک میں نمائش ہائے خطاطی۔

سند و ٹرافی

گولڈ میڈلسٹ

قومی مقابلۂ خطاطی 1984ء میں، پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اسلام آبادکی جانب سے، خطِ رعنا کی ایجاد پر بین الاقوامی آرٹ بینال میں اوّل انعام 1987ء میں منعقدہ الحمرا آرٹ گیلری لاہور میں دیا گیا۔

حوالہ جات

  1. سچ نیوز ٹی وی کا خصوصی تعارفی مضمون۔مورخہ 15مارچ 2017۔ بر موقع انتقالِ پُر ملال۔
  2. "https://www.suchtv.pk/urdu/pakistan/punjab/item/38318-ibne-kaleem-died-in-multan.html"۔ 15-مارچ-2017۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ  روابط خارجية في |title= (معاونت)
  3. "Google Authors"۔ www.google.com۔ اخذ شدہ بتاریخ https://www.google.com.pk/search?tbo=p&tbm=bks&q=inauthor:%22Ibn-i+Kal%C4%ABm%22&source=gbs_metadata_r&cad=5 
  4. "http://kaleemmag.blogspot.com/2012/02/"۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ  روابط خارجية في |title= (معاونت)
  5. ابن صفی
  6. Ibne Kaleem (1977)۔ Tārīḵẖ-i fann-i ḵẖa̤t̤tā̤tī: nādir o nāyāb shāhkār-i ḵẖushnavīsī, Volume 2۔ Pakistan: Dabistān-i Farogẖ-i Ḵẖa̤t̤tā̤tī 
  7. ابن کلیم احسن نظامی (1978)۔ Nuqush-i Raǹa, mausum, muraqqà-i khattati۔ پاکستان: ابن کلیم احسن نظامی۔ صفحہ: 96 
  8. ابن کلیم احسن نظامی (1981ء)۔ کتاب "نقوشِ رعنا" جلوت رعنائے خطاطی کا ڈیجیٹل ورژن۔ ملتان، پاکستان: دبستان فروغِ خطاطی رجسٹرڈ ملتان پاکستان۔ صفحہ: 192 
  9. Ibne Kaleem (1986ء)۔ قلم اور اہلِ قلم۔ Multan, Pakistan: Dabistan Farogh-e-Khattati (R) Multan, Pakistan 
  10. ^ ا ب پ "ادارہ فروغِ قومی زبان قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن پاکستان"۔ National Language Promotion Department Pakistan۔ ادارہ فروغِ قومی زبان قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن پاکستان 
  11. ""محاسنِ خطِ رعنا" ایک جائزہ"