لوک ورثہ عجائب گھر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

لوک ورثہ عجائب گھر (انگریزی: Lok Virsa Museum) کولوک قومی ادارہ کے روایتی  ورثہ کے طور پربھی جانا جاتا ہے۔ یہ عجائب گھر  جو تاریخی، آرٹ اور ثقافت سے تعلق رکھتا ہے۔ شکر پڑیاں کی پہاڑیوں اسلام آباد میں واقع ہے۔ عجائب گھر 1974 میں کھولا گیااور 2002  میں  قانونی آرڈیننس 2002 کے تحت  لوک ورثہ ایک خود مختارادارہ بن گیاعجائب گھر کئی  عمارتوں پر مشتمل ہے۔ [1] اس کے ساتھ ایک بیرونی عجائب گھر ہے جو 3000 ہزار سے اوپر مہمانوں کو جگہ دے سکتا ہے۔ اردو: لوک ورثہ عجائب گھر

لوک ورثے کا نشان

پاکستان کے تمام علاقوں سے رہنے سہنے سے متعلقہ تمام چیزیں یہاں بہترین طریقے سے نمائش کردی گئی ہیں۔ پاکستانی قوم کی رہتل میں صدیوں سے موجود حسن اور زندگی کے جوش کو یہاں پیش کر دیا گیا ہے۔

لوک ورثہ کو Heritage Museum بھی کہتے ہیں۔

یہ میوزیم ایک پارک کے اندر واقع ہے۔ کھلے علاقے میں ایک تھیٹر اور لوک رہتل سے متعلق چیزیں رکھی ہوئی ہیں۔ ثقافتی اشیا سے متعلق کچھ دکانیں ہیں لیکن اصل میوزیم ایک بہت بڑی عمارت کے اندر واقع ہے۔ جس کے اندر مختلف کمروں میں پاکستان کے مختلف علاقوں کے بارے میں چیزیں رکھی ہوئی ہیں۔ اس عمارت کے اندر جانے کے لیے ٹکٹ لینا پڑتا ہے۔

لوک ورثہ میں میوزیم کی دیواروں کو پلستر اس انداز میں کیا گیا ہے کہ جیسے دیہاتی گھروں میں مٹی میں توڑی ملا کر کمروں اور دیواروں کی لپائی کی جاتی ہے۔ لوک ورثہ میں سمعی اور بصری لائبریری بھی ہے۔ جس میں پاکستان کے مختلف علاقوں کی آوازوں کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔ ثقافت پر کتابیں اور موسیقی خریدی بھی جا سکتی ہے۔

لوک ورثہ میں ایک کتبے پر مندرجہ ذیل الفاظ درج ہیں:

یہ میوزیم پاکستان اور پاکستانی عوام کی قدیم اور زندہ روایات کا امین ہے۔ براعظم ایشیا کے اہم راستوں کے سنگم پر واقع یہ میوزیم ثقافتی روابط، رہن سہن، لوک فنون اور علم الانسان کے حوالے سے پاکستان کی گونا گوں اجتماعی ثقافت کا آئینہ دار ہے۔ انسانی علوم سے متعلق تحقیقی و دستاویزی معلومات اور ثقافتی نوادرات کے اس میوزیم کی جڑیں قدیم ترین قومی ثقافت میں دور تک پھیلی ہوئی ہیں۔ اپنی طرز کا یہ میوزیم جدید دور میں علم الانسان اور قدیم روایات کے تسلسل اور ارتقا کی معنی خیز مثال ہے۔ یہ میوزیم پاکستان کی تاریخی روایات کی ازسر نو دریافت اور جدید دور میں آثار اور تاریخ کے تسلسل کا عکاس ہے۔ اس میوزیم کے لیے نوادرات جمع کرنے کا سلسلہ 1974ء میں شروع کیا گیا تھا تاہم پاکستانی عوام کی صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس کا باقاعدہ افتتاح 2004ء میں کیا گیا۔ یہ میوزیم معروف عوامی روایات، علم الانسان کے حوالے سے لوک فنون اور دستکاریوں کے نادر نمونوں کا مجموعہ ہے۔ ان نواددرات کو ہوبہواسی اس طرح پیش کیا گيا ہے جس صورت میں وہ ہمیں ورثے میں ملے تھے۔ یہ میوزیم پاکستان کی برپور ثقافت کی عملی تصویر پیش کرتا ہے۔ اس کے جملہ عناصر پاکستانی عوام کی ثقافت اور مشترکہ شعور کا مظہر ہیں۔

خصوصیات[ترمیم]

میوزیم 60,000 مربع فٹ کے علاقے پر محیط ہے۔ کئی نمائشی ہال کی خصوصیت رکھتے ہوئے    پاکستان میں یہ ایک بڑا عجائب گھر بناتا ہے۔ لوک  ورثہ عام طور پر کہلاتا ہے (پاکستان کے  لوگوں کے لیے عجائب گھر)جو عجائب گھر کہلاتا ہے "ہمارے ثقافتی روایات کی حقیقی برداشت".  

پاکستان کے قومی عجائب گھر کی ایتھنولوجی (Ethnology)[ترمیم]

 پاکستان کے قومی عجائب گھر کی  ایتھنولوجی (Ethnology) (یا لوک ورثہ میوزیم) 1982 میں  لوک آرٹ کے عجائب گھر کے طور پر قائم کیا گیا۔اس عجائب گھر نے  پاکستان کے کثیر ثقافتی معاشرے کو پاکستان کے نسلی گروہوں  کی تاریخ اور  زندہ روایات کے ذریعے ملک کے کونے کونے میں ظاہر کیا۔ میوزیم 20,000 مربع فٹ کے ایک علاقے پر محیط ہے اور 2004 میں تعمیر نو کے بعداس کا نام  تبدیل کر دیا گیا۔  عجائب گھراتوار سے جمعرات کو 10:00 بجے صبح سے شام 7:00 بجے تک کھلتا  ہے۔ جمعہ کو 1:00 بجے سے 2:00 بجے تک ایک گھنٹے کے لیے بند ہوتا ہے۔ عجائب گھر  سوموار کو بند ہوتا ہے۔  یہ پاکستان کے لوگوں کے ثقافتی ورثہ کو دکھاتا ہے۔ پاکستان کے مختلف علاقوں کی طرز زندگی  یہاں مجسموں، تصاویر، شاعری، موسیقی اور ٹیکسٹائل کے کام میں پیش کی جاتی ہے۔  لوک ورثہ پاکستان کابہترین ثقافتی عجائب گھر ہے۔ یہ آرٹ کے کاموں کا  مظاہرہ کرتا  ہے جو پاکستان میں لوک ثقافتی روایات اوردستکاری کو محفوظ رکھنے  میں مدد کرتا ہے۔  یہ شکرپڑیاں کی پہاڑیوں کے قریب واقع ہے۔اور کڑھائی شدہ کپڑے، زیورات، لکڑی کا کام، دھات کا کام، بلاک پرنٹنگ، ہاتھی دانت اور ہڈی کے کام کی ایک بہت بڑی  نمائش ہے۔ روایتی فن تعمیر،  (facades)  جیسی مہارتوں کی فریسکو (fresco) کے طور پر  کی جاتی ہے۔آئینے کا کام، سنگ مرمر، ٹائل، پچی کاری اور گچ ٹراسری  (stucco traceryٌ)  کی نمائش بھی کی جاتی ہے۔ لوک ورثہ عجائب گھر سے متصل  لوک ورثہ ثقافتی ورثہ ریفرنس لائبریری  نسل پرستی، انتھالوجی، لوک موسیقی، آرٹ، تاریخ اور دستکاری کے وسائل کے اعداد و شمار کے ساتھ لیس ہے۔ لوک ورثہ کے سیلز مرکز میں  ثقافت اور ورثہ پر کتابیں،لوک موسیقی،  کلاسیکل موسیقی، ووکل    vocal اور انسٹرومینٹل (instrumental) موسیقی  کی کیسٹیں فروخت کے  لیے دستیاب ہیں۔ اس عجائب گھر کی طرف سے اسکول کے اساتذہ کو انتہائی سفارش کی جاتی ہے کہ وہ اپنے دوروں کی منصوبہ بندی ترتیب دیں تاکہ طلبہ آرٹ،  ثقافت اور اپنے ورثہ کی تعریف کرسکیں اور  سیکھ سکیں۔ یہ  ایک خاندانوں اور ان کے باہر سے  آئے ہوئے مہمانوں کے دورے کے لیے  ایک عظیم جگہ ہے۔

صوفیوں اور مزارات ہال[ترمیم]

2013میں ایک صوفیوں اور مزارات کا ہال پاکستان قومی عجائب گھرایتھنولوجی (Ethnology)  میں  قائم کیا  گیا۔ جو ورثہ عجائب گھر کے مشہور نام سے  جانا جاتا ہے۔

اس ہال میں صوفی سنتوں جیسے لعل  شہباز  قلندر،  شاہ عبداللطیف بھٹائی، سچل سرمست  کی شاعری کا  مظاہرہ کرتے ہوئے کھڑے ہوئے موسیقاروں کی    کی تصاویر موجود ہیں۔ اس کے علاوہ داتا گنج بخش،   شاہ رکن عالم اور بہاؤ الدین زکریا ملتانی کے مزارات کی  تصاویر بھی ہیں۔

 لوک ورثہ نے صوفی سنتوں جیسا کہ بلھے شاہ، سلطان  باہو، وارث شاہ اور میاں لال بخش کی کتابوں کی ایک  سیریز بھی شائع کی ہیں۔

پاکستان یاد گارعجائب گھر(Pakistan Monument Museum)[ترمیم]

 پاکستان یادگار  عجائب گھر 2010 میں  ان تمام لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے       قائم کیا  جنھوں نے پاکستان کی آزادی لیے کام کیا اور اپنا سب کچھ قربان کیا۔  عجائب گھر قدیم   تہذیبوں، پاکستان کی آزادی کی جدوجہد، پاکستان کی پیدائش اور ملک کی بڑی کامیابیوں کو دکھاتا ہے۔  اس میں ایک  ریفرنس لائبریری، آڈیو بصری خزانہ،  کانفرنس ہال  جس میں 62 سیٹیں ہیں کی سہولیات ہیں۔

لوک ورثہ لائبریری[ترمیم]

 لوک ورثہ لائبریری (یا ثقافتی ورثہ لائبریری)  32,000 کتب ، جرائد ، مسودات اور پاکستان سے  متعلق لوک قصوں کی رپورٹس پر مشتمل ہے۔ لوک ورثہ نے ایتھنولوجی (ethnology) ، ثقافتی بشریات ، آرٹ کی تاریخ اور کرافٹ کی 200 سے زائد کتب  شائع کی ہیں۔  لائبریری پاکستان کے ثقافتی ورثہ تحقیقی کام کرنے والے طلبہ، محققین، علما اور عوام کی خدمت  کے لیے وقف ہے۔  لائبریری قومی، علاقائی اور مقامی شناخت کا ذریعہ کے طور پر قابل قدر عارضی فوائد فراہم کرتی ہے.  پاکستانی ثقافت پر متعدد نسخے، اصل تحقیقی رپورٹس، فیلڈ کے سروے اور مونوگراف عوام کے لیے قابل رسائی ہیں.

ورثہ تحقیق اور اشاعت مرکز[ترمیم]

 ورثہ کی تحقیق اور اشاعت کا مرکز کا خاص طور پر دیہی علاقوں میں زبانی روایات کو ریکارڈ  کرنے کے  لیے فیلڈ سروے کراتا ہے۔  لوک ورثہ کو علاقائی، ضلع اور ذیلی ضلع کی سطح پر روایتی ورثہ کی دستاویز تیار کرنے کا اختیار ہے۔ چونکہ ادارے کی فی الحال دیگر علاقوں میں کوئی شاخ نہیں ہے، اس لیے مصنفین کا ایک نیٹ ورک، علما، یونیورسٹیوں، کالجوں اور اسکولوں کو علاقائی سطح پر کام کرنے کے لیے ملوث کیا گیا ہے۔ اس اختتام کے لیے، لوک ورثہ کمیشن تحقیقاتی منصوبوں اور مختلف ثقافتوں اور ہماری ثقافت کے اہم پہلوؤں پر کاغذات اور انفرادی تحقیقی مطالعہ کے لیے مختلف یونیورسٹیوں اور    کالجوں کے طلبہ کو فنڈز بھی  فراہم کرتا ہے یہ  اور  کمیشن ریسرچ روایتی ورثہ  کے  تمام ذیلی شعبوں میں لوک گیتوں، لوک کہانیوں، کھیلوں کو جشن کے طور  پرمنعقد کرتا ہے۔ اس نے پاکستان کے تمام صوبوں اور خطوں کو ڈھکنے والے پاکستانی لوک قصوں اور ثقافتی ورثہ کے مختلف پہلوؤں پر کتابیں شائع کی ہیں۔ نتائج جو بعد میں رپورٹوں میں مرتب کیے گئے  ہیں اوراس کے بعد  کتابوں میں شائع کیے گئے ہیں،  جو بعد میں لوک ورثہ کی طرف سے فروخت کیے  جاتے ہیں اور ورثہ لائبریری میں آزادانہ دستیاب ہیں۔  ان  میں سے بہت سی  قومی ایوارڈ یافتہ کتابیں ہیں۔ ان  میں  سے ایک بہت بڑی تعداد پوسٹ گریجویٹ  سطح  پر مقرر ہے۔

ورثہ میڈیا سینٹر[ترمیم]

ورثہ میڈیا سینٹر روایتی موسیقی اور ثقافتی ورثہ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ریکارڈنگ شروع کرتا ہے۔ اس نے اکاون (51) ثقافتی دستاویزوں کے ایک  سیٹ اور تین ہزار گھنٹے کی آڈیو ریکارڈنگ میں  ترمیم،   مرتب اور تیار کرنے میں مدد کی ہے۔ ایک  پیشہور ریاستی آرٹ سٹوڈیو آپریشنل (کام کرنے کے لیے تیار ہے) اور ایک موبائل یونٹ جو ملک کے کسی  بھی  حصہ میں کسی واقع کو ریکارڈ  کرنے کے لیے  سامان سے اچھی طرح لیس ہے۔ لوک ورثہ روایتی      موسیقی اور ثقافت کا ایک بہت بڑا اشاعتی ادارہ ہے۔  لوک ورثہ کی طرف سے تیار کردہ آڈیو اور ویڈیو کیسٹیں ، سی ڈیز ،  ( CDs) وی سی ڈیز(VCDs) اور ڈی وی ڈیز  (DVDs)مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔  لوک  ورثہ نے 36 ثقافتی دستاویز کے ایک مجموعے اور  ملک کے ثقافتی ورثہ کی 500 سے زیادہ آڈیو کیسیٹوں میں ترمیم کی ہے اور مرتب کیا ہے۔ مرکز اسلام آباد    میں ایک پیشہ ور ویڈیو سٹوڈیو قائم کیا گیا ہے۔  مرکز کے سامان سے لیس موبائل یونٹس ملک  کے  کسی بھی حصے میں واقع کی کوریج کے لیے پہنچ سکتے  ہیں۔  مرکز پیشہ ورانہ دستاویزیوں اور ویڈیو پروگراموں کو ٹیلی ویژن کے نیٹ ورک، یونیورسٹیوں اوردوسرے اداروں کو کرایہ پر اور ساتھ ساتھ فروخت کی بنیاد پر پیش کرتا ہے۔ یہ گھریلو کھپت کے لیے سی ڈیز اور ڈی وی ڈی پر اپنی مصنوعات کو بھی مارکیٹ کرتا ہے.

مقاصد[ترمیم]

 لوک ورثہ کے مقاصد درج ذیل ہیں۔

  • ریسرچ، منظم جمع بندی، دستاویزات، سائنسی تحفظ، پروجیکشن اور زبانی روایات کی تقسیم، لوک کہا نیوں     اور مقامی ثقافتی ورثہ کے دیگر پہلوؤں میں حصہ لینا۔
  •  پاکستانی ثقافت کی جڑیں مضبوط کرنا  اور پاکستان کی حقیقی شناخت کو فروغ دینے کے لیے اس کی دوبارہ دریافت اور دوبارہ تشریح کے حوالے سے بنیادی مقاصد حاصل کرنا.
  • پاکستان کے تمام حصوں سے زندہ آرٹس اور دستکاری، ثقافتی نمائش اور نادر اشیاء کی نمائش کے مقصد کے لیے ثقافتی اداروں اور عجائب گھروں کی تشکیل. 
  • ثقافتی صنعتوں، آرٹ اور کرافٹ گیلریوں، گائوں کے  فنکاروں کوقائم کرنا اور تہواروں کو منعقد کرنا۔ 
  • ثقافتی ورثہ اور ثقافتی صنعتوں کے فروغ کے لیے عام عوام سے معلومات اور پیش رفت کو دوبارہ حاصل  کرنا۔
  • مطالعہ، تحقیقات اور سروے کی کوشش کرنا۔ اعداد  شمار جمع کرنے کے لیے سکیموں، منصوبوں اور  پرگراموں کے بارے میں مناسب مقاصد کو پورا  کرنے کے لیے ممکنہ رپورٹ تیار کرنا۔ 
  • عملے کو تربیت دینا اور تیکنیکی امداد مہیا کرنا۔  اسی طرح تربیتی پروگراموں کے ذریعے این جی اوز  اورکیمونٹی کی بنیاد پر تنظیموں اور تعلیمی اداروں  کا  حصہ لینا، موجودہ خدمات کی خریداری کرنا۔ ورکشاپس، سیمینارز، اشاعت، تربیتی پروگرام اور سکالر شپ پاکستان کے اندر یا اس طرح کے دوسرے    ملکوں میں  بورڈ کے طور پر موزوں خیال ہو سکتا ہے۔ 
  •  جدید ثقافتی ورثہ کے مختلف پہلوؤں کے علم، تفہیم اور طریقوں کو بہتر بنانا اور جدید میڈیا ٹیکنالوجی کے روزگار کے ذریعے وسیع پیمانے پر نشر کرنے کے طریقوں اور ذرائع کو تقویت دینا.

بورڈ آف گورنرز( Board of Governors)[ترمیم]

لوک ورثہ عجائب گھر بورڈ آف گورنرز کی طرف سے قیادت کو منظم کرتا ہے۔

  • وزیر وزارت اطلاعات ، نشریات اور قومی ورثہ ، اسلام آباد ، چیئرمین
  • سیکرٹری وزارت اطلاعات ، نشریات اور قومی ورثہ ، اسلام آباد ، نائب چیئرمین
  • ایگزیکٹو ڈائریکٹر
  • کوئی بھی 5 ارکان

گیلری ، نگارخانہ[ترمیم]

یہ بھی دیکھیں[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "لوک ورثہ میوزیم اسلام آباد، پاکستانی ثقافت کی منہ بولتی تصویر"۔ Urdu News – اردو نیوز۔ 2020-09-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2023 

بیرونی روابط[ترمیم]