معصومہ سلطان بیگم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
معصومہ سلطان بیگم
تیموری شہزادی
وادی فرغانہ کی ملکہ
سمر قند کی ملکہ
ت 1507 – 1509
شریک حیاتظہیر الدین محمد بابر
نسلمعصومہ سلطان بیگم
خاندانتیموری (پیدائشی)
والدسلطان احمد مرزا
والدہحبیبہ سلطان بیگم
وفاتت 1509
کابل، افغانستان
مذہباسلام

معصومہ سلطان بیگم (وفات 1509) وادی فرغانہ اور سمرقند کی ملکہ تھیں۔ وہ مغلیہ سلطنت کے بانی اور پہلے مغل بادشاہ شہنشاہ بابر کی چوتھی بیوی تھیں۔

معصومہ اپنے شوہر کی پہلی کزن تھی اور پیدائشی طور پر تیموری شہزادی تھی۔ وہ بابر کے چچا ، سلطان احمد مرزا ، سمرقند اور بخارا کے بادشاہ کی پانچویں اور سب سے چھوٹی بیٹی تھیں۔

خاندانی اور نسب[ترمیم]

معصومہ سلطان بیگم سمرقند اور بخارا کے بادشاہ سلطان احمد مرزا کی پانچویں اور سب سے چھوٹی بیٹی کی حیثیت سے تیموری شہزادی تھی۔ وہ ان کی پانچویں اہلیہ حبیبہ سلطان بیگم سلطان حسین آگن کی بھانجی، کے بطن سے پیدا ہوئی۔ اس کی چار بڑی سوتیلی بہنیں تھیں، ان میں سے ایک عائشہ بیگم اس کے شوہر بابر کی سابقہ اہلیہ تھیں اور دو اور اس کی بھابھی بن گئیں۔

وہ مہر نگر خانم کی سوتیلی بیٹی تھیں جو بابر کی والدہ قطلغ نگار خانم کی بہن تھیں۔ وہ بابر کی پہلی بیوی عائشہ سلطان بیگم کی سوتیلی بہن بھی تھیں ، جن کی بعد میں ان کی بڑی بہن ربیعہ سلطان بیگم کے زیر اثر طلاق ہو گئی۔

اس کے والد تیموری سلطنت کے شہنشاہ ابوسعید مرزا کے بڑے بیٹے اور جانشین تھے ۔ معصومہ کے چچوں میں وادی فرغانہ کا حکمران عمر شیخ مرزا بھی شامل تھا ، جو بعد میں اس کا سسر بھی بن گیا جبکہ اس کے پہلے کزنوں میں اس کے مستقبل کے شوہر بابر اور اس کی بڑی بہن خانزادہ بیگم بھی شامل تھیں ۔

شادی[ترمیم]

شہنشاہ بابر کے سمرقند اور اندیجان کے نقصان کے بعد، حبیبہ سلطان بیگم، معصومہ کی والدہ معصومہ کو ہرات میں لے آئیں۔ ایک دن جب بابر خسران کے سفر پر اپنے ایک رشتہ دار سے ملنے گیا تو معصومہ اپنی والدہ کے ساتھ وہاں آئیں۔ معصومہ کو اس سے پیار ہو گیا۔ جیسا کہ بابر نے بتایا، "ایک بار میں نے اپنی طرف اس کے جھکاؤ میں اضافہ محسوس کیا۔" بابر نے اس سے شادی کی پیغام بھیجا۔ نجی پیغامات کے تبادلے کے بعد بابر کی بزرگ رشتہ دار اور پائیندہ سلطان بیگم ( سلطان حسین مرزا بائقرہ کی اہلیہ) حبیبہ سلطان بیگم کے ساتھ ان کا رشتہ طے کر دیا۔ بعد الذکر سلطان اس کی بیٹی کو بابر کے لیے کابل لائے۔ اس کے بعد بابر کابل چلا گیا جہاں اس کی شادی 1507 میں طے پائی۔

موت[ترمیم]

اس کی شادی کے ایک سال بعد اس نے ایک لڑکی کو جنم دیا، اس بچی کی پیدائش کے وقت وہ بیمار ہو گئی اور اس کی موت ہو گئی ۔ اس کی بیٹی کو اسی کا نام دیا گیا تھا۔

حوالہ جات[ترمیم]