مگ-9
MiG-9.jpg مگ-9 طیارہ | |
تفصیلات | |
---|---|
ملک | سوویت یونین |
تیار کنندہ | مگ |
ڈیزائنر | ارتم میکوئین، میخائل گوریویچ |
پہلی پرواز | 1946 |
تعارف | 1947 |
ریٹائرمنٹ | 1950 کی دہائی |
استعمال کنندہ | سوویت فضائیہ |
پیداوار کا عرصہ | 1946–1948 |
بنائے گئے تعداد | 610 |
تیار شدہ طیارہ | مگ-15 |
مگ-9 (روسی: МиГ-9) سوویت یونین کا پہلا جیٹ لڑاکا طیارہ تھا، جسے دوسری جنگ عظیم کے بعد تیار کیا گیا تھا۔ یہ طیارہ ارتم میکوئین اور میخائل گوریویچ کی قیادت میں مگ کمپنی نے تیار کیا اور اسے 1947 میں سوویت فضائیہ کے حوالے کیا گیا۔
ترقی
[ترمیم]مگ-9 کی ترقی 1940 کی دہائی کے وسط میں شروع ہوئی جب سوویت یونین نے جیٹ ٹیکنالوجی کی طرف قدم بڑھایا۔ یہ طیارہ سوویت یونین کا پہلا تجرباتی جیٹ لڑاکا طیارہ تھا، جس کا مقصد دشمن کے ہوائی جہازوں کا مقابلہ کرنا اور سوویت فضائیہ کی جنگی صلاحیتوں کو بڑھانا تھا۔[1]
ڈیزائن اور خصوصیات
[ترمیم]مگ-9 میں دو جیٹ انجن نصب کیے گئے تھے، جو اسے تیز رفتار اور بہتر کارکردگی فراہم کرتے تھے۔ اس طیارے کا ڈیزائن اس وقت کے جدید جیٹ لڑاکا طیاروں کے مقابلے میں زیادہ سادہ تھا، لیکن اس نے سوویت یونین کے لیے جیٹ طیاروں کی تیاری میں ایک اہم قدم فراہم کیا۔[2]
استعمال
[ترمیم]مگ-9 کو 1947 میں سوویت فضائیہ میں شامل کیا گیا اور یہ طیارہ 1950 کی دہائی تک استعمال ہوتا رہا۔ تاہم، یہ جلد ہی مگ-15 جیسے زیادہ جدید طیاروں کی وجہ سے ریٹائر کر دیا گیا۔ مگ-9 کا استعمال زیادہ تر تربیتی اور دفاعی مقاصد کے لیے کیا گیا۔[3]
ورثہ
[ترمیم]مگ-9 سوویت یونین کے پہلے جیٹ لڑاکا طیارے کے طور پر تاریخ میں یاد رکھا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ طیارہ بڑے پیمانے پر کامیاب نہیں رہا، لیکن اس نے سوویت فضائیہ کو جیٹ ٹیکنالوجی کی بنیاد فراہم کی اور مگ-15 جیسے کامیاب طیاروں کے لیے راہ ہموار کی۔[4]