ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2011-12ء
Appearance
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2011-12 | |||||
بھارت | ویسٹ انڈیز | ||||
تاریخ | 6 نومبر – 11 دسمبر 2011ء | ||||
کپتان | مہندرسنگھ دھونی (ٹیسٹ) وریندرسہواگ[n 1] (ایک روزہ بین الاقوامی) |
ڈیرن سیمی | |||
ٹیسٹ سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | راہول ڈریوڈ (319) | ڈیرن براوو (404) | |||
زیادہ وکٹیں | روی چندرن ایشون (22) | ڈیرن سیمی (9) | |||
بہترین کھلاڑی | روی چندرن ایشون (بھارت) | ||||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 5 میچوں کی سیریز 4–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | روہت شرما (305) | کیرون پولارڈ (199) | |||
زیادہ وکٹیں | رویندرجدیجا (9) | کیمار روچ (9) | |||
بہترین کھلاڑی | روہت شرما (بھارت) |
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے 6 نومبر سے 11 دسمبر 2011ء تک ہندوستان کا دورہ کیا۔ اس دورے میں 3 ٹیسٹ میچ اور 5 ایک روزہ بین الاقوامی شامل تھے۔ پہلے ٹیسٹ کے تیسرے دن، بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر ٹیسٹ کرکٹ میں 15,000 رنز عبور کرنے والے پہلے کرکٹر بن گئے۔
شریک دستے
[ترمیم]ٹیسٹ | ایک روزہ بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
بھارت | ویسٹ انڈیز | بھارت | ویسٹ انڈیز |
|
ٹیسٹ سیریز
[ترمیم]پہلا ٹیسٹ
[ترمیم]6–10 نومبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- سچن ٹنڈولکر ٹیسٹ میں 15 ہزار رنز بنانے والے پہلے کرکٹر بن گئے۔
- روی چندرن ایشون اور امیش یادو (دونوں بھارت) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹیسٹ
[ترمیم]14–18 نومبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بھارت کو ٹیسٹ کرکٹ میں 478 کی دوسری سب سے بڑی برتری حاصل ہے۔
تیسرا ٹیسٹ
[ترمیم]22–26 نومبر
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ورون آرون (بھارت) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- راہول ڈریوڈ ٹیسٹ میں 13 ہزار رنز بنانے والے دوسرے کرکٹر بن گئے۔
- روی چندرن ایشون ایک ہی ٹیسٹ میں سنچری بنانے اور پانچ وکٹ لینے والے تیسرے ہندوستانی بن گئے۔
- سکور کی سطح کے ساتھ ڈرا ہونے والا یہ دوسرا ٹیسٹ میچ تھا۔
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
[ترمیم]پہلاایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- سنیل نارائن (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- راہول شرما (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- وریندرسہواگ کے 219 کے اسکور نے سچن ٹنڈولکر کے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ انفرادی سکور کا سابقہ ریکارڈ توڑ دیا۔ یہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں کسی بلے باز کی دوسری ڈبل سنچری تھی۔ اننگز 25 چوکوں اور 7 چھکوں پر مشتمل تھی جس میں اس کے 65 فیصد رنز باؤنڈریز کے ساتھ تھے۔[1]
- بھارت نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنا اب تک کا سب سے بڑا مجموعہ درج کیا۔
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- وریندر سہواگ کی غیر موجودگی میں اس میچ کے لیے گوتم گمبھیر کپتان تھے۔
- جیسن محمد (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Records / One-Day Internationals / Batting records / Most runs in an innings"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-08