یاسین اختر مصباحی
یاسین اختر مصباحی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
شہریت | ![]() |
مذہب | اسلام |
مکتب فکر | سنی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | الجامعۃ الاشرفیہ |
پیشہ | مصنف، عالم |
مؤثر | احمد رضا خان |
درستی - ترمیم ![]() |
مولانا یاسین اختر مصباحی خالص پور قصبہ ادری (ضلع مئو، یو۔پی۔ ہند) میں پیدا ہوئے، مدرسہ بیت العلوم خالص پور، جامعہ ضیاء العلوم ادری، جامعہ ضیاء العلوم خیرآباد اور جامعہ اشرفیہ مبارک پور وغیرہ میں تعلیم حاصل کی، آپ ایک سنی صوفی اسلامی اسکالر ہیں جو رضا اکیڈمی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ہیں۔ انھوں نے ایک اقامتی اسلامی جامعہ (دار القلم) اور نئی دہلی کے ذاکر نگر کے علاقے میں قادری مسجد قائم کی ہے۔ اس سے قبل وہ نئی دہلی سے شائع ہونے والے اسلامی رسالے کنز الایمان کے مدیر اعلیٰ رہے ہیں۔[1] 1985ء میں شاہ بانو کیس کے دوران میں، مشہور تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ جو شریعت کے تحفظ کے لیے قائم کی گئی ہے، کے نائب صدر منتخب ہوئے۔ وہ علاقائی سیاست میں بھی حصہ لیتے رہے ہیں اور بھارتی مسلمانوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے سماجی مظاہروں میں شرکت بھی کرتے ہیں۔[2]
تصنیفات[ترمیم]
وہ بھارت کے مختلف اسلامی اور مسلم مسائل اور رضویات پر کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ مندرجہ ذیل ان کے کچھ کام کی ایک فہرست ہے۔[3][4][5][6]
- کچھ ممتاز علما اور 1857ء میں ان کا کردار
- جہاد سے متعلق 24 آیات قرآنی کا درست مفہوم
- آر ایس ایس کے ایجنڈے
- المدیح النبوی (عربی)
- دانش کی نظر میں
- خاک جحاز
- گنبد خضرا
- امام احمد رضا خان کی فقہی بصیرت
- امام احمد رضا خان کی محدثانہ عظمت
- اصلاح فکر و اعتقاد
- جشن میلاد النبی
- موئے مبارک
- معارف کنزالایمان
- مسلم پرسنل لا کا تحفظ
- پیغام عمل
- امام احمد رضا خان بریلوی اور رد بدعات و منکرات
- سواد اعظم
- شارح بخاری
- تعارف اہلسنت
- تعارف الجامعۃ الشرفیہ
مزید دیکھیے[ترمیم]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ http://twocircles.net/2015jan21/1421852795.html#۔VbjqBfmqqko
- ↑ https://books.google.co.in/books?id=KLl9AgAAQBAJ&pg=PT65&lpg=PT65&dq=Yaseen+Akhtar+Misbahi&source=bl&ots=yGwmNKc7Y3&sig=LnGEaxlVG3bPu2rG5qnkbwQ2svE&hl=en&sa=X&ved=0CDoQ6AEwBTgeahUKEwiZ_bK-zYDHAhUFHY4KHXw0BY0#v=onepage&q=Yaseen%20Akhtar%20Misbahi&f=false
- ↑ http://www.islamicacademy.org/html/authors/YasAkhMisbahi.htm
- ↑ http://islamicbooks7.com/products/Some-Prominent-Ulama-and-their-Role-in-1857-،by-Yaseen-Akhtar-Misbahi.html[مردہ ربط]
- ↑ "آرکائیو کاپی". 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2018.
- ↑ "آرکائیو کاپی". 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2018.