جیفری لینگ لینڈز
جیفری لینگ لینڈز | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 21 اکتوبر 1917ء کنگسٹن اپون ہل |
وفات | 2 جنوری 2019ء (102 سال)[1] ایچی سن کالج ، لاہور [1] |
شہریت | انگلستان پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی افسر ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی |
عسکری خدمات | |
شاخ | برطانوی فوج ، برطانوی ہندی فوج ، پاک فوج |
عہدہ | میجر |
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری جنگ عظیم |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
جیفری ڈگلس لینگ لینڈز (انگریزی: Geoffrey Douglas Langlands) (پیدائش:21 اکتوبر 1917ء— وفات: 2 جنوری 2019ء) برطانوی فوج میں میجر اور تقسیم ہند کے بعد پاکستان میں ایچیسن کالج سے وابستہ معلم تھے۔انھیں اُن کی خدمات کے صلے میں حکومت پاکستان نے نشان امتیاز اور ہلال امتیاز سے نوازا تھا۔
ابتدائی حالات
[ترمیم]جیفری لینگ لینڈز کی پیدائش 21 اکتوبر 1917ء کو انگلستان کے شہر کنگسٹن اپون ہل میں ہوئی۔[2] جیفری اور اُن کا بھائی جڑواں پیدا ہوئے تھے۔ جیفری کے والد اینگلو امریکن کمپنی میں ملازمت کرتے تھے جبکہ والدہ کلاسیکی رقص کی تعلیم دیا کرتی تھیں۔ 1918ء میں جیفری کے والد 1918ء کے ہسپانوی فلو نامی ایک وبائی مرض میں مبتلا ہو کر انتقال کر گئے۔[3]والد کے انتقال کے بعد اُن کی ماں اُن دونوں بھائیوں کو لے کر برسٹل منتقل ہوگئیں۔ 1927ء یا 1928ء کے آغاز میں جیفری کی والدہ مرض سرطان کا شکار ہوکر فوت ہوگئیں تو جیفری اور اُن کا بھائی اپنے نانا کی سرپرستی میں آ گئے۔ 24 دسمبر 1928ء کو جیفری کے نانا کا بھی انتقال ہوا تو اب دونوں بغیر کسی سرپرست کے رہ گئے۔[4] اَب خاندان کے ایک قریبی عزیز یعنی دوست کے خاندان کو اِن دونوں بھائیوں کی سرپرستی دی گئی اور جیفری کو کنگز کالج، ٹانٹن میں داخل کروا دیا گیا۔[5] جیفری کے بڑے بھائی نے برسٹل میں تعلیم کی اچھی کارکردگی پر ماہانہ وظیفہ حاصل کر لیا اور اُس خاندان نے اِن دونوں بھائیوں کو اچھی تربیت میں تعلیم دِلوائی۔[6][7][8]
بطور معلم
[ترمیم]18 سال کی عمر میں جولائی 1935ء میں جیفری نے اپنی تعلیم مکمل کی اور اے لیول کے بعد انھوں نے بطور معلم کے لندن میں پڑھانا شروع کیا۔ ستمبر 1936ء میں جیفری نے کروئیڈون میں ریاضی اور سائنس کے مضامین پڑھانے شروع کیے۔[9]
دوسری جنگ عظیم میں شرکت
[ترمیم]ستمبر 1939ء میں جب دوسری جنگ عظیم کی ابتدا ہوئی تو جیفری برطانوی فوج میں بطور فوجی بھرتی ہوئے[10] اور 1942ء میں بحیثیت کمانڈو جنگ میں خدمات سر انجام دیں۔جنوری 1944ء میں جیفری بطور کمانڈو کے برطانوی ہند میں آ گئے اور یہاں بنگلور میں قیام کے دوران میں ہنگامی طور پر 3 ستمبر 1944ء کو سیکنڈ لیفٹننٹ کے عہدے پر فائز ہوئے اور بنگلور کے بعد دہرہ دون میں مقیم رہے۔[11]
تقسیم ہند کے بعد پاکستان آمد اور بطور معلم خدمات
[ترمیم]تقسیم ہند 1947ء کے بعد جیفری نے پاکستان آنے کا فیصلہ کر لیا اور وہ پاکستان چلے آئے اور راولپنڈی میں پاک فوج سے منسلک ہو گئے۔[12][13] جیفری لینگ لینڈز نے تقریباً 60 سال پاکستان میں بطور معلم کے خدمات سر انجام دیں۔ علاوہ اَزیں وہ پاک فوج سے بھی منسلک رہے۔ جب برطانوی فوج نے پاکستان سے کیے گئے معاہدے کے تحت ملک چھوڑا تو صدر پاکستان محمد ایوب خان کی فرمائش پر جیفری پاکستان ٹھہر گئے اور یہیں لاہور میں ایچیسن کالج میں بطور معلم کے ریاضی اور سائنس کے مضامین پڑھاتے رہے۔ اس شعبے سے وہ 25 سال منسلک رہے۔اپریل 1979ء میں صوبہ سرحد کے وزیر اعلیٰٰ کی فرمائش پر شمالی وزیرستان میں کیڈٹ کالج رزمک میں بطور معلم کے پڑھاتے رہے۔ یہ عرصہ معلمی اپریل 1979ء سے ستمبر 1989ء پر محیط رہا۔
وفات
[ترمیم]جیفری 101 سال کی عمر میں بروز بدھ 2 جنوری 2019ء کو لاہور میں مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔[14][15]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب عنوان : Geoffrey Langlands, Lauded British Educator in Pakistan, Dies at 101 — اشاعت: نیو یارک ٹائمز — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.nytimes.com/2019/01/03/obituaries/geoffrey-langlands-dead.html
- ↑ "Campaigner of education: Major Geoffrey of the Hindu Kush retires from school"۔ Aaj News۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019
- ↑ "Campaigner of education: Major Geoffrey of the Hindu Kush retires from school"۔ Aaj News۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019
- ↑ "Campaigner of education: Major Geoffrey of the Hindu Kush retires from school"۔ Aaj News۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2019
- ↑ Aroosa Shaukat (22 دسمبر 2013)۔ "Major Langlands: The blue-eyed boy"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ Pakistan۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014
- ↑ Saira Agha (9 جنوری 2014)۔ "Third World Solidarity to honour Major Langlands, hold press conference"۔ Daily Times۔ Pakistan۔ Agence France-Presse۔ 9 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014
- ↑ Sonali Raha (25 فروری 2003)۔ "Bound by duty"۔ گلف نیوز۔ دبئی۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014
- ↑ Sonali Raha (25 فروری 2003)۔ "Bound by duty"۔ گلف نیوز۔ دبئی۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014
- ↑ Aroosa Shaukat (22 دسمبر 2013)۔ "Major Langlands: The blue-eyed boy"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ Pakistan۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014
- ↑ The London Gazette: no. 36821. p. . 1 دسمبر 1944.
- ↑ Neil Tweedie (30 مارچ 2013)۔ "Goodbye to Major Geoffrey Langlands of the Hindu Kush"۔ The Telegraph۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014
- ↑ Rob Crilly (20 اکتوبر 2010)۔ "Former major, 93, honoured for 60 years teaching in tribal Pakistan"۔ The Telegraph۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2014
- ↑ https://www.dawn.com/news/1455053
- ↑ https://www.dawn.com/news/1455154/maj-geoffrey-langlands-passes-away
- 1917ء کی پیدائشیں
- 21 اکتوبر کی پیدائشیں
- 2019ء کی وفیات
- 2 جنوری کی وفیات
- لاہور میں وفات پانے والی شخصیات
- نشان پاکستان وصول کنندگان
- ہلال امتیاز وصول کنندگان
- عہدیداران پاک فوج
- پاکستانی ماہرین تعلیم
- سو سالہ پاکستانی شخصیات
- سو سالہ برطانوی شخصیات
- برطانوی ہندی فوج کے افسر
- ایچیسن کالج
- سو سالہ مرد
- پاکستان کے وطن گیر شہری
- دوسری جنگ عظیم کے برطانوی فوجی اہلکار