"وائرس" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
[[زمرہ:وائرس]] |
[[زمرہ:وائرس]] |
||
[[زمرہ:حیاتیات میں 1898ء]] |
[[زمرہ:حیاتیات میں 1898ء]] |
||
[[زمرہ:کووڈ-19]] |
|||
[[زمرہ:وبائیات]] |
|||
[[زمرہ:حیوانی آزار]] |
|||
[[زمرہ:عالمگیر وبائیں]] |
|||
[[زمرہ:عالمی صحت]] |
|||
[[زمرہ:عدوی امراض]] |
نسخہ بمطابق 06:25، 28 مئی 2020ء
وائرس ایک زیر خوردبینی مـجـبـر (obligatory) طفیلی ذرہ ہے، مـجـبـر کے معنی لازمی کے ہیں یعنی وائرس کو زندگی برقرار رکھنے کے لیے کسی خلیہ میں طفیلی کے طور رہنا لازمی ہے۔ وائرس حیاتی اجسام میں عدویئت (انفیکشن) پیدا کرتا ہے۔ وائرس کا لفظ دراصل لاطینی اور اس سے قبل یونانی سے آیا ہے جس کا مفہوم زہر ہے۔ وائرس آزاد زندگی قائم نہیں رکھـ سکتے اور یہ صرف کسی دوسرے جاندارخلیہ کا ڈی این اے یا آراین اے استعمال کرکے ہی اپنی تکرار (رپلیکیشن) کرسکتے ہیں، اسی لیے انکو مـجـبـر درون خلیاتی طفیلیات (obligatory intracellular parasites) کہا جاتا ہے۔
نشو ونما
وائرسوں کی خلیاتی ساخت ایسی نہیں ہے کہ وہ لحمیاتی ترکیب (پروٹین سنتھیسس)کے ذریعے اپنی تولید کر سکیں یا اپنی کاپی بنا سکیں (اپنی تعداد میں اضافہ) کرسکیں۔ وائرس، بِدائِی المرکز (prokaryotic) اور حقیقی المرکز (eukaryotic) دونوں طرح کے خلیات میں انفیکشن (بیماری) پیدا کرتے ہیں۔ بدائی المرکز خلیات (بیکٹیریا) میں عدویئت پیداکرنے والے وائرسوں کو عاثیہ (ج: عاثیات / bacteriophage) بھی کہا جاتا ہے۔
وائرس سے پیدا ہونے والی بیماریاں
وائرس طفیلی صفت کی وجہ سے انسانوں اورجانوروں کے ساتھ بیکٹریامیں بھی کئی بیماریوں کی وجہ بنتے ہیں ۔ ان میں نزلہ زکام، پولیو، فلو، ایڈز ، برڈ فلو، کورونا وائرس وغیرہ شامل ہیں۔
ویکی ذخائر پر وائرس سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |