"نظام الدین جہان آبادی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''خواجہ شیخ نظام الدین اورنگ آبادی''' صدیقی خاندان کے چشم و چراغ تھے
'''شاہ نظام الدین اورنگ آبادی''' صدیقی خاندان کے چشم و چراغ اور چشتیہ کے اکابرین سےتھے۔انہیں ہی شاہ نظام الدین جہاں آبادی بھی کہا جاتا ہے۔
== ولادت ==
آپ کی ولادت [[1071ھ]] مکراون میں ولادت ہوئی
== سلسلہ نسب ==
== سلسلہ نسب ==
سلسلہ نسب [[شہاب الدین سہروردی|شیخ شہاب الدین سہروردی]] کے واسطہ سے [[ابوبکر صدیق]] کا ختم ہوتا ہے غور سے ہجرت کرکے ہندوستان آئے اور پورب میں قیام کیا علاقہ کونسا تھا اس بارے میں مختلف آراء ہیں لکھنؤ کے مضافات میں مکراون گاؤں ان کا مسکن تھا اور کاکوری بھی کہا گیا بیت ہوئے منازل سلوک طے کی خلافت ملی اور دکن جانے کا حکم ہلا اورنگ آباد میں قیام کیا اور سلسلہ رشد و ہدایت میں پوری محنت کی ذکروفکر کا اجرا کیا خلق خدا کی خدمت کی ہمیشہ با جماعت نماز ادا کرتے صاحب علم تھے آپ کی تصنیف نظام القلوب جو تصوف کے قاری کے لیے عمدہ رہنما ہے 21 فصلوں پر محیط ہے یہ کتاب احکام پر مبنی ہے <br>
سلسلہ نسب [[شہاب الدین سہروردی|شیخ شہاب الدین سہروردی]] کے واسطہ سے [[ابوبکر صدیق]] کا ختم ہوتا ہے غور سے ہجرت کرکے ہندوستان آئے اور پورب میں قیام کیا علاقہ کونسا تھا اس بارے میں مختلف آراء ہیں لکھنؤ کے مضافات میں مکراون گاؤں ان کا مسکن تھا اور کاکوری بھی کہا گیا
== بیعت و خلافت ==
[[کلیم اللہ جہان آبادی|شاہ کلیم اللہ جہاں آبادی]] سے بیعت ہوئے منازل سلوک طے کی خلافت ملی اور دکن جانے کا حکم ملا اورنگ آباد میں قیام کیا اور سلسلہ رشد و ہدایت میں پوری محنت کی ذکروفکر کا اجرا کیا خلق خدا کی خدمت کی ہمیشہ با جماعت نماز ادا کرتے صاحب علم تھے
== تصنیف ==
آپ کی تصنیف نظام القلوب جو تصوف کے قاری کے لیے عمدہ رہنما ہے 21 فصلوں پر محیط ہے یہ کتاب احکام پر مبنی ہے
== اولاد ==
آپ کو پانچ صاحبزادے عطا ہوئے سارے دین متین کے مبلغ ہوئے ایک صاحبزادے خواجہ فخرالدین کو اپنی نسبت سے نوازا سب سے بڑے بیٹے کو خواجہ کامگار کا مرید بنایا فخرالدین کو خلافت اور مسند نشینی دی
آپ کو 5 صاحبزادے اور 7 صاحبزادیاں عطا ہوئیں
* شاہ عماد الدین
* مولوی محمد فخر الدین
* شاہ غلام کلیم اللہ
* محمد معین الدین خان
* غلام بہا الدین
سارے دین متین کے مبلغ ہوئے ایک بیٹے خواجہ فخرالدین کو اپنی نسبت سے نوازا سب سے بڑے بیٹے کو خواجہ کامگار کا مرید بنایا فخرالدین کو خلافت اور مسند نشینی دی
== وصال ==
== وصال ==
71 سال کی عمر پا کر شاہ نظام الدین نے بارہ ذوالقعدہ 1142 کو سفری آخرت اختیار کیا اور اورنگ آباد میں دفن ہوئے۔<ref> بہار ِ چشت:110 ڈاکٹر محمد اسحق قریشی</ref>
71 سال کی عمر پا کر شاہ نظام الدین نے 11 ذوالقعدہ [[1142ھ]] کو سفر آخرت اختیار کیا اور اورنگ آباد میں دفن ہوئے۔<ref>بہار ِ چشت:110 ڈاکٹر محمد اسحق قریشی</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==



نسخہ بمطابق 19:12، 13 جون 2021ء

شاہ نظام الدین اورنگ آبادی صدیقی خاندان کے چشم و چراغ اور چشتیہ کے اکابرین سےتھے۔انہیں ہی شاہ نظام الدین جہاں آبادی بھی کہا جاتا ہے۔

ولادت

آپ کی ولادت 1071ھ مکراون میں ولادت ہوئی

سلسلہ نسب

سلسلہ نسب شیخ شہاب الدین سہروردی کے واسطہ سے ابوبکر صدیق کا ختم ہوتا ہے غور سے ہجرت کرکے ہندوستان آئے اور پورب میں قیام کیا علاقہ کونسا تھا اس بارے میں مختلف آراء ہیں لکھنؤ کے مضافات میں مکراون گاؤں ان کا مسکن تھا اور کاکوری بھی کہا گیا

بیعت و خلافت

شاہ کلیم اللہ جہاں آبادی سے بیعت ہوئے منازل سلوک طے کی خلافت ملی اور دکن جانے کا حکم ملا اورنگ آباد میں قیام کیا اور سلسلہ رشد و ہدایت میں پوری محنت کی ذکروفکر کا اجرا کیا خلق خدا کی خدمت کی ہمیشہ با جماعت نماز ادا کرتے صاحب علم تھے

تصنیف

آپ کی تصنیف نظام القلوب جو تصوف کے قاری کے لیے عمدہ رہنما ہے 21 فصلوں پر محیط ہے یہ کتاب احکام پر مبنی ہے

اولاد

آپ کو 5 صاحبزادے اور 7 صاحبزادیاں عطا ہوئیں

  • شاہ عماد الدین
  • مولوی محمد فخر الدین
  • شاہ غلام کلیم اللہ
  • محمد معین الدین خان
  • غلام بہا الدین

سارے دین متین کے مبلغ ہوئے ایک بیٹے خواجہ فخرالدین کو اپنی نسبت سے نوازا سب سے بڑے بیٹے کو خواجہ کامگار کا مرید بنایا فخرالدین کو خلافت اور مسند نشینی دی

وصال

71 سال کی عمر پا کر شاہ نظام الدین نے 11 ذوالقعدہ 1142ھ کو سفر آخرت اختیار کیا اور اورنگ آباد میں دفن ہوئے۔[1]

حوالہ جات

  1. بہار ِ چشت:110 ڈاکٹر محمد اسحق قریشی
  1. https://sialsharif.org/golden-chain.html