"مقبرہ جہانگیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:پاکستان میں فارسی باغات |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 45: | سطر 45: | ||
</gallery> |
</gallery> |
||
{{عالمی ثقافتی ورثہ پاکستان}} |
|||
[[زمرہ:پاکستان میں فارسی باغات]] |
[[زمرہ:پاکستان میں فارسی باغات]] |
نسخہ بمطابق 09:22، 19 مئی 2013ء
مقبرہ جہانگیر لاہور کو مغلیہ عہد میں تعمیر کئے گئے مقابر میں ایک بلند مقام حاسل ہے ۔ یہ دریائے راوی لاہور کے کنارے باغ دلکشا میں واقع ہے۔ جہانگیر کی بیوہ ملکہ نور جہاں نے اس عمارت کا آغاز کیا اور شاہ جہان نے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ یہ مزار پاکستان میں مغلوں کی سب سے حسین یادگار ہے۔
اس کے چاروں کونوں پر حسین مینار ہیں۔ قبر کا تعویذ سنگ مر مر کا ہے اور اس پر عقیق، لاجورد، نیلم، مجان اور دیگر قیمتی پتھروں سے گل کاری کی گئی ہے۔ دائین بائیں اللہ تعالٰیٰ کے ننانوے نام کندہ ہیں۔ سکھ عہد میں اس عمارت کو بہت نقصان پہنچایا گیا ۔ اس عمارت میں سفید سنگ مر مر سے بنایاگیا سہہ نشین اکھاڑ کر سکھ امرتسر لے گئے ۔ اس طرح عمارت کے ستونوں اور آرائشات میں استعمال کئے گئے قیمتی جواہرات نکال لئے گئے تاہم آج بھی یہ عمارت قابل دید ہے ۔ مقبرہ کا وہ حصہ جہاں شنہشاہ دفن ہے ایک بلند چبوترہ بنایا گیا ہے ۔ اند ر داخل ہونے کا ایک ہی راستہ ہے ۔ مزار کے چاروں جانب سنگ مر مر کی جالیاں لگی ہوئی ہیں جو کہ سخت گرم موسم میں بھی مقبرہ کو موسم کی حدت سے محفوظ رکھتی ہیں۔ مقبرہ جہانگیر میں نور جہاں نے ایک خوبصورت مسجد بھی تعمیر کرائی۔ اس مقبرہ میں نور جہاں نے کافی عرصہ رہائش بھی کی ۔ اس لئے یہاں رہائشی عمارات بھی تعمیر کئی گئیں۔
تصاویر
-
مقبرہ جہانگیر 1870ء میں
-
Façade of Jahangir's Tomb in 1880
-
Garden from the Jahangir's Tomb in 1880
-
Gateway to the Tomb
-
Grave of Jehangir
-
Tomb of Jehangir
-
Part view of the mausoleum
-
Four-tiered minaret
-
Pietra dura detail
-
Entrance to the tomb chamber
-
Beautifully inlaid sarcophagus
-
Illumined Grave of His Majesty, Asylum of Pardon
-
Nur Jahan's nearby mausoleum
-
Fresco in vestibule of tomb chamber
-
Fresco in vestibule of tomb chamber
-
Fresco in vestibule of tomb chamber
-
Glazed tile kashi inlay in mausoleum verandah