خلد آباد
خلد آباد (مراٹھی: खुलताबाद) بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کا ایک شہر ہے۔ اس علاقے کو صوفیا کی سرزمین کہا جاتا ہے کیونکہ 14 ویں صدی کے بیشتر صوفیا نے یہیں قیام کیا تھا۔ آج بھی زر زری زر بخش، شیخ برہان الدین غریب چشتی اور شیخ زین الدین شیرازی کی درگاہیں مرجع خلائق ہیں اور ان کے علاوہ سلطنت مغلیہ کے عظیم فرمانروا محی الدین محمد اورنگزیب اور ان کے بھروسا مند جرنیل اور بعد ازاں ریاست حیدرآباد کے بانی میر قمر الدین صدیقی کی قبریں بھی یہیں واقع ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہاں 1500 صوفی بزرگوں کی قبریں ہیں۔
2001ء کی مردم شماری کے مطابق تقریباً 13 ہزار کی آبادی کا حامل خلد آباد سطح سمندر سے 857 میٹر (2812 فٹ) کی بلندی پر واقع ہے۔
اس شہر کی تاریخی اہمیت بلاشبہ اورنگزیب عالمگیر کے مقبرے کی وجہ سے ہے۔ گو کہ دیگر مغل بادشاہوں کے مقبروں کو دیکھتے ہوئے اسے "مقبرہ" کہنا بے جا ہوگا کیونکہ یہ درگاہ برہان الدین غریب چشتی کے ایک حصے میں واقع محض ایک قبر ہے۔ اورنگزیب کی اپنی خواہش کے مطابق اس کی قبر کو بالکل سادہ رکھا گیا اور اس کے تمام اخراجات بھی اورنگزیب نے ٹوپیاں بننے اور قرآن مجید لکھنے سے حاصل ہونے والی اپنی ذاتی آمدنی سے ادا کیے تھے۔ 1760ء میں قبر کے گرد چار دیواری اور چھت ڈالی گئی جبکہ داخلی دروازہ بھی لگایا گیا۔ 1911ء میں وائسرے ہند لارڈ کرزن نے اورنگزیب کے مقبرے کا دورہ کیا اور اس کی سادگی دیکھ کر بہت حیران ہوا اور انہی کے حکم پر نظام حیدر آباد نے مزار کے تین اطراف سنگ مرمر کا احاطہ بنوایا جبکہ چوتھی سمت درگاہ برہان الدین کی دیوار سے منسلک رہی۔
پہلو میں اورنگزیب کے دوسرے بیٹے اعظم شاہ اور ان کی اہلیہ کی قبریں بھی ہیں۔