بھارت میں سرکاری زبانیں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بھارت میں سرکاری زبانیں : دستورِ ہند، ہمہ لسانی طور اختیار کیا ہوا ہے۔ بھارت کی سرکاری زبان کے لیے ہندی زبان جو دیوناگری رسم الخط میں لکھی جاتی ہے اور انگریزی ان دونوں زبانوں کومقتدر یا سرکاری زبانیں تسلیم کیا گیا۔[1] ہندی اور انگریزی روز مرہ زندگی کے استعمال میں کافی اہمیت رکھنے والی زبانیں ہیں۔ محکمہ جات مثلاً پارلیمانی امور، عدلیہ، مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان مذاکرات اور باہم ربط وغیرہ۔ ہر صوبہ یا ریاست اپنی علاقائی زبان کو مقتدر یا سرکاری زبان کی حیثیت سے رائج اور عمل آوری کرسکتے ہیں۔ بھارت میں 23 زبانیں سرکاری یا مقتدرہ زبانوں کی حیثیت پا چکے ہیں۔ جن میں آسامی، انگریزی، ہندی، پنجابی، نیپالی، بنگالی، اوڈیہ، تعلگو، تمل، ملیالم، کنڑ، گجراتی، مراٹی، اردو، زبانیں شامل ہیں۔ ہندی زبان بولنے والوں کی شرح 14.5 تا 24.5% بھارت کی کل آبادی کا حصہ ہوگی، لیکن ہندی زبان کی بولیوں کو بھی لیاجائے تو بھارت کی آبادی کا تقریباً 45% حصہ ہندی بولتا ہے۔ دیگر بھارتی زبانیں اپنے علاقہ جات میں کم و بیش آبادی کا 10% بولتا ہے۔[2]

مرکزی دفتری زبان[ترمیم]

بھارت کا دستور 1950 میں یہ اعلان کیا کہ ہندی زبان دیوناگری رسم الخط میں مرکزی سرکاری زبان رہے گی۔ انگریزی زبان کا استعمال 15 سال کے لیے سرکاری زبان کا بھی درجہ 26 جنوری 1965 تک رکھتی ہے۔ یہ بات پارلیمانی فیصلہ پر منحصر رہے گی۔ لیکن غیر ہندی علاقہ جات بی الخصوص دراوڑی زبانیں بولنے والے علاقہ جات میں اس بات کو لے کر تنازع پیدا ہو گیا کہ کیوں کر ہندی زبان ان علاقہ جات کی سرکاری یا دفتری زبان ہو سکتی ہے، جب کہ ہندی زبان کا علاقائی زبانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس تنازع کے نتیجے میں پارلیمان نے ایک نئی بِل پاس کی جسے افیشیل لینگویج ایکٹ 1963 کہتے ہیں، جس کے مطابق انگریزی کو سرکاری امور میں استعمال کی جانے والی زبان کا درجہ حاصل ہے۔[3][4][5][6][7][8] اس قانون کے تحت 1965 کے بعد بھی انگریزی زبان کو ہندی کے ساتھ ساتھ سرکاری اور دفتری امور میں مرکزی سطح پر استعمال کیا جانے لگا جو آج بھی جاری ہے۔

صوبائی سطح[ترمیم]

بھارتی ریاستیں اور سرکاری زبانیں، بلحاظ ہندی، انگریزی اور صوبائی زبانیں۔

دستورِ ہند اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ صوبائی یا پھر ریاستی سطح پر کون سی زبانوں کو مقتدرہ یا دفتری اور سرکاری امور کے لیے منتخب کی جائے۔ اس بات کا فیصلہ صوبائی حکومتوں کو سونپی گئی اور یہ اختیارات بھی دیے گئے کہ اپنی ریاستوں میں سرکاری زبان کا فیصلہ خود کرے۔[9] یہ بھی ضروری نہیں کہ مقتدرہ زبانوں کی فہرست ہی سے زبانوں کا انتخاب کیا جائے۔ مثلاً تریپورا میں کوکبروک، میزورام میں میزو، میگھالیا میں کھاسی اور گارو اور پانڈیچیری میں فرانسیسی۔

زبان خاندان بولنے والوں کی تعداد
( ملین،  2001)[10]
ریاست (ریاستیں)
آسامی زبان ہند-آریائی، شمالی مشرقی 013 13 آسام، اروناچل پردیش
بنگالی زبان ہند-آریائی، مشرقی 083 83 مغربی بنگال، تریپورا، آسام، انڈامان اور نکوبار۔ جھارکھنڈ[11]
بوڑو زبان برمن 0014 1.4 آسام
ڈوگری زبان ہند-آریائی، شمالی مغربی 0023 2.3 جموں اور کشمیر
گجراتی ہند-آریائی مغربی 046 46 دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو، گجرات
ہندی ہند-آریائی مرکزی 258 258–422[12] انڈومان اور نکوبار، بہار، بھارت چھتیس گڑھ، دہلی، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، راجستھان، ہریانہ، اتر پردیش اور اتراکھنڈ
کنڑ دراوڑی زبانیں 038 40 کرناٹک
کشمیری ہند-آریائی داردی 0055 5.5 جموں و کشمیر
کونکنی زبان ہند-آریائی جنوبی 0025 2.5–7.6[13] گووا
میتھلی ہند-آریائی مشرقی 012 12–32[14] بہار، بھارت
ملیالم دراوڈی زبانیں 033 33 کیرلا، لکش دیپ، پانڈی چیری
مائٹی (میئٹی یا مئیٹھی) ٹبیٹو برمن 0015 1.5 منی پور
مراٹھی ہند-آریائی جنوبی 072 72 مہاراشٹر, گووا، دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو
نیپالی ہند-آریائی، شمالی 0029 2.9 سکم
اڈیہ ہند-آریائی، مشرقی 033 33 اوڈیشا
پنجابی زبان ہند-آریائی، شمالی مغربی 034 34 چندی گڑھ، دہلی، ہریانہ، ہماچل پردیش, جموں، پنجاب، بھارت، راجستھان، اتراکھنڈ
سنسکرت ہند-آریائی 00001 0.01 اتراکھنڈ
سنتالی منڈا زبان 0065 6.5 سنتال قبائل چھوٹا ناگپور سطح مرتفع (بشمول ریاستیں بہار، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، اوڈیشہ)
سندھی زبان ہند-آریائی زبانیں، شمالی مغربی 0025 2.5 سندھ، پاکستان )
تمل دراوڑی زبانیں 070 70 تمل ناڈو، انڈومان اور نکوبار، پانڈیچیری
تیلگو دراوڑی زبانیں 080 80 آندھرا پردیش، تلنگانہ، پانڈی چیری، انڈومان اور نکوبار جزائر
اردو ہند-آریائی، مرکزی 052 70 جموں اور کشمیر، تلنگانہ، دہلی، بہار (بھارت)، اترپردیش، آندھرا پردیش اور مغربی بنگال

22 مقتدرہ یا سرکاری زبانوں میں 15 ہند آریائی، 4 دراوڑی، دو ٹبٹو برمن اور ایک مُنڈا زبانیں ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Constitutional Provisions: Official Language Related Part-17 of The Constitution Of India"۔ Department of Official Language, حکومت ہند۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2015 
  2. "Scheduled Languages in descending order of speaker's strength - 2001"۔ Ministry of Home Affairs, Government of India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جولا‎ئی 2015 
  3. "The Official Languages (Use for Official Purpose of the Union) - Rules 1976 (As Amended, 1987)"۔ 25 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2015 
  4. "Commissioner Linguistic Minorities"۔ 08 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2015 
  5. Language in India
  6. "THE OFFICIAL LANGUAGES ACT, 1963"۔ 01 جون 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2015 
  7. "National Portal of India : Know India : Profile"۔ 17 اپریل 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2015 
  8. Committee of Parliament on Official Language report
  9. Constitution of India, Article 345
  10. "Statement 1 - Abstract of Speakers' Strength of Languages and Mother Tongues - 2001"۔ Government of India۔ 29 اکتوبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2014 
  11. "bihardays.com -&nbspThis website is for sale! -&nbspbihardays Resources and Information"۔ 06 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 ستمبر 2015 
  12. The 2001 census records two figures, of 258 million and 442 million "Hindi" speakers. However, both figures include languages other than Standard Hindi, such as Rajasthani (ca. 80 million in independent estimates), Bhojpuri (40 million), Awadhi (38 million), Chhattisgarhi (18 million), and dozens of other languages with a million to over ten million speakers apiece. The figure of 422 million specifically includes all such people, whereas the figure of 258 depends on speaker identification as recorded in the census. For example, of the estimated 38 million Awadhi speakers, only 2½ million gave their language as "Awadhi", with the rest apparently giving it as "Hindi"[حوالہ درکار] , and of the approximately 80 million Rajasthani speakers, only 18 million were counted separately[حوالہ درکار]. Maithili, listed as a separate language in the 2001 census but previously considered a dialect of Hindi, also appeared to be severely undercounted.[حوالہ درکار]
  13. 7.6 per Ethnologue
  14. 32 in India in 2000 per Ethnologue

بیرونی روابط[ترمیم]