نصرت بھٹو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نصرت بھٹو
تفصیل=
تفصیل=

پاکستان پیپلز پارٹی کی دوسری چیئرپرسن
مدت منصب
4 اپریل 1979ء – 10 جنوری 1984ء
ذوالفقار علی بھٹو
بینظیر بھٹو
وزیر اعظم پاکستان کی شریک حیات
مدت منصب
14 اگست 1973ء – 5 جولائی 1977ء
وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو
 
شفیق ضیاء
پاکستان کی خاتون اول
مدت منصب
20 دسمبر 1971ء – 14 اگست 1973ء
صدر ذوالفقار علی بھٹو
معلومات شخصیت
پیدائش 23 مارچ 1929ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصفہان  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 اکتوبر 2011ء (82 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دبئی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سکتہ  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مزار قائد عوام  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
ایران  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ الزائمر  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات ذوالفقار علی بھٹو  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 4 (بینظیر بھٹو سمیت)
رشتے دار دیکھیےبھٹو خاندان
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ اصفہان  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نصرت بھٹو (ولادت: 23 مارچ 1929ء - وفات: 23 اکتوبر 2011ء) ایک ایرانی - کرد نژاد پاکستانی عوامی شخصیت تھیں، جنھوں نے 1971ء سے 1977ء کی بغاوت کے درمیان میں وزیر اعظم پاکستان کی شریک حیات اور 1988ء سے 1990ء کے درمیان میں وفاقی کابینہ کی سینئر رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ نصرت بھٹو کی شہرت کی وجہ بطور ذولفقار علی بھٹو کی دوسری بیوی ہے۔ آپ کی اولاد بینظیر بھٹو، مرتضی بھٹو، شاہنواز بھٹو اور صنم بھٹو ہیں۔ نصرت بھٹو نسلاً ایرانی تھیں جو صوبہ کردستان سے تعلق رکھتی تھیں۔ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کے بعد پیپلز پارٹی کی سربراہ بھی رہیں۔

ذاتی زندگی، بیماری اور وفات[ترمیم]

نصرت اصفہانی 23 مارچ 1929ء کو ایران کے شہر اصفہان میں پیدا ہوئیں تھیں، آپ کا تعلق ایک امیر حریری خاندان سے تھا۔[3][4] ان کے والد ایک امیر ایرانی کرد تاجر تھے جو ابتدائی دور میں بمبئی میں رہتے تھے اور پھر 1947ء میں پاکستان کی آزادی اور تقسیم ہند سے قبل کراچی چلے گئے تھے۔[4] پاکستان ہجرت سے پہلے، نصرت نے اصفہان یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی جہاں انھوں نے 1950ء میں انسانیات میں بی اے مکمل کیا۔[4]

1996ء میں بینظیر کے حکومتی دور میں مرتضٰی کے ماروائے عدالت قتل کے بعد ذہنی توازن کھو بیٹھی اور اس کے بعد مرنے تک بے نظیر کے خاندان کے ساتھ دبئی میں مقیم رہیں۔ 23 اکتوبر 2011ء، اتوار کو دبئی میں انتقال کر گئیں۔[5]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Begum Nusrat Bhutto — شائع شدہ از: روزنامہ ٹیلی گراف — شائع شدہ از: 1 نومبر 2011
  2. Nusrat Bhutto, doyenne of MRD, dies at 82 — شائع شدہ از: دی ایکسپریس ٹریبیون — شائع شدہ از: 23 اکتوبر 2011
  3. "Untitled Document" 
  4. ^ ا ب پ "Bhutto"۔ 06 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 نومبر 2010 
  5. "Nusrat Bhutto: A tragic life"۔ All Voices۔ 13 October 2011۔ 21 جولا‎ئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2013