ای سی او کا تیرہواں سربراہی اجلاس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ای سی او کا تیرہواں سربراہی اجلاس
2017 ECO Summit
میزبان ملکپاکستان
تاریخ27 فروری – 1 مارچ 2017
نعرہعلاقائی خوشحالی کے لیے اتصالیت
مقاماتجناح کنونشن سینٹر، اسلام آباد سرینا ہوٹل
شہراسلام آباد
شریکای سی او رکن ممالک
اگلاباکو 2012ء
ویب سائیٹای سی او

ای سی او کا سربراہی اجلاس 1اور 2 مارچ 2017ء کو اقتصادی تعاون تنظیم کا تیرہواں اجلاس تھا، جو اسلام آباد، پاکستان میں منعقد ہوا۔[1]

جناح کنونشن سینٹر، اسلام آباد

اس اجلاس سے پہلے 28 فروری 2017ء کو اسلام آباد میں ای سی او ممالک کے وزائے خارجہ کا بائیسواں اجلاس منعقد ہوا۔ رکن ممالک کے اعلیٰ اہلکاروں نے اسلام آباد میں 27 فروری 2017 کو ملاقات کی اور سربراہی اجلاس تک قیام کیا۔

اجلاس میں توانائی، انفرا سٹرکچر اور تجارتی سیکٹرز پر توجہ مرکوز کی رہی۔ سربراہ اجلاس میں ای سی او رکن ملکوں کے درمیان میں روابط اور تعاون کی نئی راہوں پر بات ہوئی۔ ای سی او رکن ملکوں کے د رمیان تجارت اور توانائی کے شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سربراہ اجلاس میں رکن ملکوں کے درمیان میں اشیاء اور لوگوں کی آ مدورفت کو تیز کرنے کے لیے بھی اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔

شریک ممالک[2][3]

وفد کا سربراہ وفد کا ملک
عمر زاخیلوال[4] افغانستان افغانستان کا پرچم
الہام علیوف آذربائیجان آذربائیجان کا پرچم
حسن روحانی[5] ایران ایران کا پرچم
نور سلطان نظربایف قازقستان قازقستان کا پرچم
سورنبائی جینبیکوف کرغیزستان کرغیزستان کا پرچم
نواز شریف پاکستان پاکستان کا پرچم
قاہر رسول زادہ تاجکستان تاجکستان کا پرچم
رجب طیب اردوغان ترکی ترکیہ کا پرچم
قربان قلی بردی محمدوف ترکمانستان ترکمانستان کا پرچم
رستم عظیموف ازبکستان ازبکستان کا پرچم
سربراہان مملکت موٹے حروف میں ہیں

حوالہ جات

  1. "13th ECO Summit in Islamabad"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "Afghan president won't attend ECO summit: Aizaz"۔ دا نیشن (بزبان انگریزی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2017 
  3. "No top representation from Kabul in summit"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 2017-02-28۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2017 
  4. "ایرانی صدر روحانی کا ای سی او اجلاس میں شرکت کے لیے، پاکستان کا دورہ | بزنس ریکارڈ"۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 فروری 2017 

بیرونی روابط