مندرجات کا رخ کریں

جی پی یو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ایک جی پی یو، جس کا مطلب گرافکس پروسیسنگ یونٹ ہے، ایک خصوصی الیکٹرانک سرکٹ ہے جو کمپیوٹر پر تصاویر اور ویڈیوز کی تخلیق کو تیز کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ بنیادی طور پر آپ کی سکرین پر نظر آنے والے بصری آؤٹ پٹ کے پیچھے کا عضلہ ہے۔ ترسیمی عملیتی اِکائی کو انگریزی میں graphics processing unit کہاجاتا ہے۔ گرافکس پروسیسنگ یونٹ ایک کمپیوٹر چپ ہے جو تیزی سے ریاضیاتی حسابات کو انجام دے کر گرافکس اور تصاویر پیش کرتی ہے۔ جی پی یوز کا استعمال پیشہ ورانہ اور ذاتی کمپیوٹنگ دونوں کے لیے کیا جاتا ہے۔ اصل میں، جی پی یوز 2D اور 3D تصاویر، اینیمیشنز اور ویڈیو کی رینڈرنگ (پیداوار) کے لیے ذمہ دار تھے، لیکن اب ان کے استعمال کی حد وسیع ہے۔

جی پی یو اور سی پی یو کے درمیان بنیادی فرق کورز کی تعداد کا ہے۔ کسی پروسیسر کے کورز ایک چھوٹے کیلکیولیٹر کی طرح ہوتے ہیں جو حساب بہت جلدی کرتے ہیں۔ ایک جدید سی پی یو میں عام طور پر کم از کم 8 کورز ہوتے ہیں جبکہ ایک جدید گرافکس کارڈ میں 1000 سے لے کر 4000 تک کورز ہوتے ہیں۔ اگرچہ سی پی یو میں کورز کم ہوتے ہیں لیکن سی پی یو کا ہر کور کئی گنا زیادہ طاقتور ہوتا ہے کیونکہ سی پی یو منطق اور انسٹرکشنز کے لیے ہوتا ہے جو بہت پیچیدہ ہوتے ہیں۔ گرافکس رینڈرنگ کا کام پیچیدہ نہیں ہوتا، صرف زیادہ ہوتا ہے۔ اِس لیے سی پی یو کو گرافکس رینڈر کرنے کے لیے استعمال کرنا، اُس کے کورز کی طاقت کو ضائع کرنے کے برابر ہے۔ اس سے یہ ہوگا کہ بہت سارے ٹاسک کو روک دیا جائے گا اور وہ ایگزیکیوٹ ہونے کے لیے اپنی باری کا انتظار کریں گے اور رینڈرنگ بھی سست رفتار ہوگی۔ اِس لیے گرافکس کارڈ کے سادہ اور کم طاقت والے لیکن زیادہ کور، گرافکس رینڈرنگ کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔

جب کمپوٹر تھری ڈی دنیا بناتے ہیں تو وہ ویکٹر گرافکس کا استعمال کرتے ہیں۔ اس سے مراد یہ ہے کہ کمپوٹر ایک 3 جہتی گراف پر متناسقات (کوآرڈینیٹ) کو پلاٹ کرتے ہیں اور اُن کے درمیان لائنیں بناتے ہیں جو ریاضی کے حسابات پر مبنی ہوتی ہیں۔ چونکہ جی پی یو بھی اپنے آپ میں ایک کمپوٹر ہی ہوتا ہے اِس لیے اِس کی بھی اپنی ایک ریم ہوتی ہے جس کو عموماً ویڈیو ریم یا وی-ریم کہا جاتا ہے۔