ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 2009-10ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فرینک وریل ٹرافی 2009-10
آسٹریلیا
ویسٹ انڈیز
تاریخ 18 نومبر 2009 – 23 فروری 2010
کپتان رکی پونٹنگ (ٹیسٹ/ ایک روزہ بین الاقوامی)
مائیکل کلارک (ٹی ٹوئنٹی)
کرس گیل
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور سائمن کیٹچ (302)
شین واٹسن (263)
مائيکل ہسی (235)
کرس گیل (346)
برینڈن نیش (250)
ڈوین براوو (176)
زیادہ وکٹیں مچل جانسن (17)
ڈج بولنجر (13)
ناتھن ہورٹز (11)
سلیمان بین (11)
ڈوین براوو (11)
کیمار روچ (7)
بہترین کھلاڑی کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 5 میچوں کی سیریز 4–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور رکی پونٹنگ (295)
شین واٹسن (189)
کیرون پولارڈ (170)
ڈیوائن سمتھ (130)
زیادہ وکٹیں ڈج بولنجر (11)
ریان ہیرس (7)
روی رامپال (9)
کیرون پولارڈ (7)
بہترین کھلاڑی رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گيا
زیادہ اسکور ڈیوڈ وارنر (116)
شین واٹسن (99)
دنیش رامدین (53)
روناکو مورٹن (40)
زیادہ وکٹیں شان ٹیٹ (4)
ڈرک نینس (3)
نکیتا ملر (4)
کرس گیل (2)

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے 18 نومبر 2009ء سے 23 فروری 2010ء تک 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز، 5 میچوں کی ون ڈے سیریز اور 2 ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچوں کے لیے فرینک وریل ٹرافی میں آسٹریلیا کا دورہ کیا۔ [1] آسٹریلیا پورے موسم گرما میں ناقابل شکست رہا، اس نے ٹیسٹ سیریز 2-0، ون ڈے سیریز 4-0 اور ٹوئنٹی 20 سیریز 2-0 سے جیتنے کے علاوہ جنوری میں پاکستان کو کلین سویپ مکمل کیا۔ اس طرح آسٹریلیائیوں نے ناقابل شکست موسم گرما کا خواب پورا کیا۔ 1970ء کی دہائی میں ایک روزہ کے متعارف ہونے کے بعد سے، ان کے پاس صرف ایک اور موسم گرما تھا – 2000–01 – جب وہ کوئی میچ نہیں ہارے۔ یک ہل پ؛ لپ کہ جی ھء گے فت در

ٹیسٹ سیریز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

26 – 28 نومبر2009
سکور کارڈ
ب
480/8ڈکلیئر (135 اوورز)
سائمن کیٹچ 92 (135)
ڈوین براوو 3/118 (32 اوورز)
228 (63 اوورز)
ٹریوس ڈولن 62 (150)
ناتھن ہورٹز 3/17 (6 اوورز)
187 (فالو آن) (52.1 اوورز)
ایڈرین بارتھ 104 (138)
بین ہلفینہاس 3/20 (7 اوورز)
آسٹریلیا ایک اننگز اور 65 رنز سے جیت گیا
دی گابا، برسبین
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: بین ہلفینہاس (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

4 – 8 دسمبر 2009
سکور کارڈ
ب
451 (124.1 اوورز)
ڈوین براوو 104 (156)
مچل جانسن 3/105 (26.1 اوورز)
439 (131.1 اوورز)
شین واٹسن 96 (148)
سلیمان بین 5/155 (53 اوورز)
317 (99.5 اوورز)
کرس گیل 165* (285)
مچل جانسن 5/103 (22 اوورز)
212/5 (76 اوورز)
مائیکل کلارک 61* (108)
ڈوین براوو 3/37 (15 اوورز)
میچ ڈرا
ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ
امپائر: اسد رؤف (پاکستان), مارک بینسن (انگلینڈ), ایان گولڈ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • اسد رؤف نے مارک بینسن کی جگہ 2 دن سے آن فیلڈ امپائر کی حیثیت سے کام لیا۔[2]

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

16 – 20 دسمبر 2009
سکور کارڈ
ب
520/7 ڈکلیئر (130.4 اوورز)
سائمن کیٹچ 99 (177)
نرسنگھ دیونارائن 2/74 (23 اوورز)
312 (81 اوورز)
کرس گیل 102 (72)
ڈج بولنجر 5/70 (20 اوورز)
150 (51.3 اوورز)
شین واٹسن 30 (55)
ڈوین براوو 4/42 (17.3 اوورز)
323 (94.3 اوورز)
نرسنگھ دیونارائن 82 (171)
مچل جانسن 3/67 (16 اوورز)
آسٹریلیا 35 رنز سے جیت گیا۔
واکا, پرتھ
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.

ایک روزہ سیریز[ترمیم]

پہلا ایک روزہ[ترمیم]

7 فروری 2010
14:25 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
256/8 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
143 (34.2 اوورز)
کیرون پولارڈ 31 (35)
ریان ہیرس 3/24 (9 اوورز)
آسٹریلیا 113 رنز سے جیت گیا۔
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن، آسٹریلیا حاضری: 25,500
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اوربروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: شین واٹسن (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

دوسراایک روزہ[ترمیم]

9 فروری 2010
13:55 (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
170 (39.4 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
171/2 (26.3 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ، آسٹریلیا
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ڈج بولنجر (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ[ترمیم]

12 فروری 2010
14:25 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
225 (49.5 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
6/0 (1.0 اوورز)
کوئی نتیجہ نہیں
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی، آسٹریلیا
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے ویسٹ انڈیز کی اننگز میں تاخیر کی جسے پھر پہلے اوور کے اختتام پر ختم کر دیا گیا۔

چوتھاایک روزہ[ترمیم]

14 فروری2010
13:25 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
324/7 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
274/8 (50 اوورز)
آسٹریلیا 50 رنز سے جیت گیا۔
برسبین کرکٹ گراؤنڈ، برسبین، آسٹریلیا
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور پال ریفل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: رکی پونٹنگ (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ[ترمیم]

19 فروری 2010
14:25 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
324/5 (50.0 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
199 (36.5 اوورز)
آسٹریلیا 125 رنز سے جیت گیا۔
میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن، آسٹریلیا
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: جیمز ہوپس (آسٹریلیا)

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز[ترمیم]

پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی[ترمیم]

21 فروری 2010
18:35 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
179/8 (20 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
141/8 (20 اوورز)
آسٹریلیا 38 رنز سے جیت گیا۔
بیللیریواوول، ہوبارٹ، آسٹریلیا حاضری:18,000
امپائر: بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا) اور پال ریفل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: شان ٹیٹ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • نرسنگھ دیونارائن نے ویسٹ انڈیز کے لیے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی[ترمیم]

23 فروری 2010
18:35 (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
138/7 (20 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
142/2 (11.4 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی، آسٹریلیا
امپائر: بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ڈیوڈ وارنر (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "West Indies tour of Australia 2009/10 – Fixtures"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2010 
  2. "Mark Benson - the umpire who made history - calls time on career"۔ ESPNcricinfo۔ 20 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جنوری 2016