کملا مائی مندر (سندھولی)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کملامائی مندر ( نیپالی: कमलामाई मन्दिर‎ ) ایک تاریخی ہندو مندر ہے جو نیپال کے سندھولی ضلع میں کملامائی میونسپلٹی میں واقع ہے۔ یہ کملا ندی کے کنارے پر واقع ہے (جہاں سے دریا کا نام آیا [1] ) اور صوبہ باگمتی میں بی پی ہائی وے سے تقریباً 200 میٹر دور ہے۔۔ یہ مندر مائی کملا کے لیے وقف ہے، جو ہندوؤں میں ایک مشہور دیوی ہیں۔ مندر 19ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا اور یہ نیپال کا ایک اہم مذہبی مقام ہے۔کملا مائی مندر ایک تین منزلہ مندر ہے جو پتھر اور اینٹوں سے بنایا گیا ہے۔ مندر کی بیرونی دیواروں پر مختلف ہندو دیوی دیوتاؤں کی تصاویر کندہ ہیں۔ مندر کے اندرونی حصے میں ایک بڑا صحن ہے جس میں ایک مرکزی مندر ہے۔ مرکزی مندر میں مائی کملا کی ایک مجسمہ ہے- مندر میں ہر سال دو اہم تہوار منائے جاتے ہیں: مائی کملا کا یوم پیدائش اور مائی کملا کا یوم ستی۔

نیپال میں کملا مائی مندر کی ایک تاریخی اہمیت ہے جو ۔ یہ مندر اپنی مذہبی اور تاریخی اہمیت کے لیے جانا جاتا ہے۔ شاہ خاندان جنگ سے پہلے اس مندر میں پوجا کیا کرتے تھے۔ اس مندر میں مچھلی کی قربانی بھی دی جاتی ہے۔ [2] [3]

۔ مکر سنکرانتی کے موقع پر ہر سال ایک تہوار منایا جاتا ہے جہاں عقیدت مند اپنی خواہشات کی تکمیل کی امید کے ساتھ دیوی کو نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ [4] منفرد طور پر، کملا مائی مندر نیپال کا واحد مندر ہے جہاں قربانی کے طور پر مچھلی پیشکش کی جاتی ہے۔ [5]اور یہ ہزاروں زائرین کے لیے ایک پرکشش مقام ہے۔

ہندو افسانوں میں گنگا اور کملا کو دیوی بہنوں کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ دریائے مائی کے دورے کے دوران، کملا نے غلطی سے تل کے کچھ پودوں کو نقصان پہنچایا، جس کی وجہ سے گنگا نے مشورہ دیا کہ کملا ان کسانوں کی خدمت کرکے کفارہ ادا کرے جن کے کھیت کو اس نے نقصان پہنچایا تھا۔ گنگا چلی گئی، کملا رہ گئی۔ برسوں بعد، کسان، کاشی کا سفر کرتے ہوئے، کملا کی طرف سے گنگا کو چاول کے بیج تحفے میں دینے میں ناکام رہے۔ واپسی پر اپنی غلطی کا احساس کرتے ہوئے، انھوں نے کملا کو اس کی غلامی سے آزاد کر دیا کیونکہ گنگا اس بات کی تصدیق کرتی تھی کہ اس کی تپسیا مکمل ہو گئی تھی۔ اس مقام پر واقع مندر منفرد ہے کیونکہ کملا کی کہانی کی یاد میں روایتی طور پر وہاں تل نہیں چڑھائے جاتے ہیں۔ [6]

یہ بھی دیکھيں[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Tachamo-Shah, R. D., Shah, D. N., Doody, T. M., & Cuddy, S. M. (2019). Ecological health of the Kamala Basin 2019. South Asia Sustainable Development Investment Portfolio (SDIP) project. CSIRO, Australia.
  2. कमलामाई मन्दिरको उत्पत्तिस्थलको पर्यटन प्रवर्द्धनमा जोड :: राधिका बुढाथोकी :: Setopati, retrieved 5 September 2023
  3. दैनिकप्रदेश (2020), माईस्थानमा हिउद मौसमसँगै वनभोज खान आउनेको लर्को, retrieved 5 September 2023
  4. استشهاد فارغ (معاونت) 
  5. नेपालको एक मन्दिर जहाँ माछाको बलि चढ्छ !, retrieved 5 September 2023
  6. संरक्षणको पर्खाइमा कमलामाई, retrieved 5 September 2023