"قتل عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏پس منظر: اضافہ مواد
←‏قتل: اضافہ مواد
سطر 7: سطر 7:
== قتل ==
== قتل ==
باغیوں نے خلیفہ کے گھر کا مرکزی دروازہ جلا دیا۔ محمد بر ابو بکر گھر کی عقبی دیوار سے گھر کے اندر اتر گيا اور خلیفہ عثمان بن عفان جو اس وقت قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے، ان کے پاس صرف ان کی بیوی تھی، محمد بن ابو بکر نے خلیفہ کی داڑھی پکڑ لی، تو خلیفہ نے ان کو ان کے والد [[ابوبکر صدیق]] کا حوالہ دیا، تو محمد بن ابو بکر نے داڑھی چھوڑ دی اور گھر سے نکل گئے، لیکن دیگر لوگوں نے خلیفہ کو قتل کر دیا۔ اس دوران میں خلیفہ کی بیوی کی ہاتھ کی انگلیاں کٹ گیئں۔<ref name="قتل عٹمان یہودی سازش">{{cite book | author=ڈاکٹر، محمد حمید اللہ | location=پاکستان | pages=18 | publisher=پیام قرآن | title=جنگ جمل اور صفین کا یہودی پس منظر | url=https://ia601001.us.archive.org/28/items/JangJamalKaPusManzar/جنگ%20جمل%20اور%20جنگ%20صفین%20کا%20یہودی%20پس%20منظر.pdf}}</ref>
باغیوں نے خلیفہ کے گھر کا مرکزی دروازہ جلا دیا۔ محمد بر ابو بکر گھر کی عقبی دیوار سے گھر کے اندر اتر گيا اور خلیفہ عثمان بن عفان جو اس وقت قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے، ان کے پاس صرف ان کی بیوی تھی، محمد بن ابو بکر نے خلیفہ کی داڑھی پکڑ لی، تو خلیفہ نے ان کو ان کے والد [[ابوبکر صدیق]] کا حوالہ دیا، تو محمد بن ابو بکر نے داڑھی چھوڑ دی اور گھر سے نکل گئے، لیکن دیگر لوگوں نے خلیفہ کو قتل کر دیا۔ اس دوران میں خلیفہ کی بیوی کی ہاتھ کی انگلیاں کٹ گیئں۔<ref name="قتل عٹمان یہودی سازش">{{cite book | author=ڈاکٹر، محمد حمید اللہ | location=پاکستان | pages=18 | publisher=پیام قرآن | title=جنگ جمل اور صفین کا یہودی پس منظر | url=https://ia601001.us.archive.org/28/items/JangJamalKaPusManzar/جنگ%20جمل%20اور%20جنگ%20صفین%20کا%20یہودی%20پس%20منظر.pdf}}</ref>

== بعد قتل ==

=== خلافت ===
18 [[ذوالحجہ]] [[35ء]] کو [[جمعہ]] کے دن خلیفہ کا قتل ہوا۔ اگلے پانچ دن تک کوئی خلیفہ نہیں تھا۔ باغیوں نے اعلان کروا دیا کہ اگر علی بن ابی طالب نے خلافت قبول نہ کی تو ہم قتل عام کریں گے، تو یوں چوتھے خلیفہ راشد کے طور پر علی بن ابی طالب نے، بیعت لی۔ [[طلحہ بن عبید اللہ]] اور [[عبد اللہ ابن زبیر]] سے توار کی نوک پر بیعت لی گئی۔

=== مطالبہ قصاص ===

=== جنگ جمل ===
{{اس|جنگ جمل}}
=== جنگ صفین ===
{{اس|جنگ صفین}}

=== جنگ نہروان ===
{{اس|جنگ نہروان}}

=== قتل معاویہ و علی ===
{{اس|قتل علی بن ابی طالب}}


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 13:49، 14 جون 2016ء


تیسرے خلیفہ راشد عثمان بن عفان کو ان کے گھر میں محصور کر کے قتل کیا گیا۔ ابتدائی طور پر ایک احتجاج شروع ہوا، جو خوفناک طریقے سے رخ بدل کر، قتل عثمان پر منتج ہوا، ان کے مطالبات تھے کہ، عثمان خلافت سے دستبردار ہو جائیں اور نیا خلیفہ آئے۔

پس منظر

تیسرے خلیفہ، عثمان بن عفان کے قتل کی، کئی وجوہات تھیں، سازش مصر سے شروع ہوئی اور عراق کے علاقے میں پروان چڑھی، سازش کا پہلا مقصد صرف عثمان بن عفان کو خلافت سے ہٹانا تھا۔عبد اللہ بن سبا یہ متنازع شخصیت کا اس میں نام لیا جاتا ہے، جس نے سازش کی بنیاد رکھی، اور جھوٹے مکتوبات سے خلیفہ و گورنروں میں غلط فہمیاں پیدا کیں، خلیفہ کے کچھ رشتہ داروں کو جو عہدوں پر فائز تھے، ان کا حوالہ دیا جاتا کہ خلیفہ نے اپنے رشتہ داروں کو ہم پر مسلط کر دیا ہے، ان کو ہٹایا جائے، اس کے ساتھ ہی اندر اندر علی ابن ابی طالب کو مظلوم شخصیت بنا کر پیش کیا جانے لگا، جن کو خلافت سے تینوں پہلے خلفاء نے دور رکھا، جب کہ وہ ہی خلافت کے اصل حق دار تھے۔

قتل

باغیوں نے خلیفہ کے گھر کا مرکزی دروازہ جلا دیا۔ محمد بر ابو بکر گھر کی عقبی دیوار سے گھر کے اندر اتر گيا اور خلیفہ عثمان بن عفان جو اس وقت قرآن پاک کی تلاوت کر رہے تھے، ان کے پاس صرف ان کی بیوی تھی، محمد بن ابو بکر نے خلیفہ کی داڑھی پکڑ لی، تو خلیفہ نے ان کو ان کے والد ابوبکر صدیق کا حوالہ دیا، تو محمد بن ابو بکر نے داڑھی چھوڑ دی اور گھر سے نکل گئے، لیکن دیگر لوگوں نے خلیفہ کو قتل کر دیا۔ اس دوران میں خلیفہ کی بیوی کی ہاتھ کی انگلیاں کٹ گیئں۔[1]

بعد قتل

خلافت

18 ذوالحجہ 35ء کو جمعہ کے دن خلیفہ کا قتل ہوا۔ اگلے پانچ دن تک کوئی خلیفہ نہیں تھا۔ باغیوں نے اعلان کروا دیا کہ اگر علی بن ابی طالب نے خلافت قبول نہ کی تو ہم قتل عام کریں گے، تو یوں چوتھے خلیفہ راشد کے طور پر علی بن ابی طالب نے، بیعت لی۔ طلحہ بن عبید اللہ اور عبد اللہ ابن زبیر سے توار کی نوک پر بیعت لی گئی۔

مطالبہ قصاص

جنگ جمل

جنگ صفین

جنگ نہروان

قتل معاویہ و علی

حوالہ جات

  • علی ابن ابی طالب (1984)۔ نہج البلاغۃ (Peak of Eloquence)،تکمیل شدہ از ash-Sharif ar-Radi۔ الہدی یوکے۔ SBN 0940368439 
  • محمد ابن جریر الطبری (1990)۔ تاریخ الرسل والملوک ، translation and commentary issued by R. Stephen Humphreys۔ SUNY Press۔ ISBN 0-7914-0154-5  (جلد 15۔)
  • پی. ایم. ہولٹ، Bernard Lewis (1977)۔ کیمبرج تاریخ اسلام، Vol. 1۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ ISBN 0-521-29136-4 
  • ولفرڈ ماڈلنگ (1997)۔ محمد کی جانشینی: ابتدائی خلافت کا مطالعہ۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس۔ ISBN 0-521-64696-0 
  1. ڈاکٹر، محمد حمید اللہ۔ جنگ جمل اور صفین کا یہودی پس منظر (PDF)۔ پاکستان: پیام قرآن۔ صفحہ: 18