"جوزف استالن" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 11: سطر 11:
استالن نے اپنے عوامی تاثر اور شخصیت کو سنوارنے کی کافی کوشش کی۔ لیکن اس کی وفات کے بعد جانشیں [[نکیتا خروشیف]] نے اس کے اعمال پر علانیہ ملامت کی اور ایک نئے عہد کا آغاز کیا جو عدم استالیانے (de-Stalinization) کا عہد کہتے ہیں۔<ref name = AnswersCoP>{{cite web|title = Cult of Personality |url= http://www.answers.com/topic/cult-of-personality-2 |publisher = Answers .com}}</ref>
استالن نے اپنے عوامی تاثر اور شخصیت کو سنوارنے کی کافی کوشش کی۔ لیکن اس کی وفات کے بعد جانشیں [[نکیتا خروشیف]] نے اس کے اعمال پر علانیہ ملامت کی اور ایک نئے عہد کا آغاز کیا جو عدم استالیانے (de-Stalinization) کا عہد کہتے ہیں۔<ref name = AnswersCoP>{{cite web|title = Cult of Personality |url= http://www.answers.com/topic/cult-of-personality-2 |publisher = Answers .com}}</ref>


Red salute to greatest marxi leader Stalin on his Birthday
== استالن، قبل از انقلاب ==
عظیم بین الاقوامی مارکسی رهنما جوزف سٹالن کے آج جنم دن پر سرخ سلام پیش کرتے هیں.
[[فائل:Stalin_1894.jpg|تصغیر|بائیں|نوجوان استالن، 1894ء، عمر 16 سال]]
سٹالن بالشویک انقلاب کا معمار تها جس نے پوری زندگی انقلابی جدوجہد کے لیے وقف کی 15سال کی عمر میں اس نے روسی سوشل ڈیمو کرٹیک لیبر پارٹی جائن کی باپ نے اسے ایک مذهبی سکول میں داخل کیا تها مارکسی لٹریچر اور انقلابی سٹریگل میں شوق رکهنے کی وجہ سے اسے سکول سے نکال دیا گیا اور اس نے RSDLP جائن کی 1903 میں جلاوطنی کے دوران وہ لینن سے پہلی بار ملا اور جوزف کا لقب اسکی انقلابی سٹریگل بنیاد پر لینن کی طرف سے سٹالن پڑا جسکا مطلب فلاد کے ہیں ۔ وہ اکثر لینن کا لیٹر یچر پڑهتا رهتا تها لینن کو اس نے بہت هی بریلینٹ اور عظیم فنکارانہ صلاحتیوں والا پایا اور اس نے همشہ لینن کی لائینوں کو اختیار کیا RSDLPکی سپلٹ پر سٹالن نے منشویکوں کے انٹی اپنے رهنما لینن کے ساته بالشویک جائن کی اور هر قدم پر پارٹی کی تعمیر اور انقلابی جدوجہد میں مشکل سے مشکل ٹاسک ایچیو کرتا رها اسی جدوجہد میں 1912 تک وہ 8بار اریسٹ هوا 1913کو سنٹرل کمیٹی کا ممبر بنا 1917میں لینن کے ساته بالشویک انقلاب برپا کیا 1921 میں لینن نے اسکی جدوجہد کی پیش نظرسنٹرل کمیٹی کا جنرل سکرٹری منتحب کیا 1924میں لینن کی وفات کے بعد سویت یونین کی عظیم بلندیاں اسی هی کی مرهون منت تهی 1917 کے انقلاب کے بعد 8 سال کی خانہ جنگی هوئی جس سے جومعاشی ڈھانچہ پہلے سے موجود تھا وہ بڑی حد تک تباہ و برباد ہو چکا تھا۔ پہلی مرتبہ 1928 میں اسٹیل، کوئلے، سیمنٹ۔ لومزوغیرہ کی پیداوار خانہ جنگی سے پہلے کے درجے پرپہنچی تھی اورسوویت یونین اس قابل ہوا کہ جدید صنعت کے قیام کا آغاز کرسکے۔ 4 فروری 1931 کواسٹالن نے کہا تھا "ہم جدیدصنعتی معاشروں سے پچاس سے سو سال پیچھے ہیں ہمیں یہ فاصلہ دس سالوں میں پورا کرنا ہے ورنہ وہ ہمیں کچل ڈالیں گے۔" 1928 سے 1932 کے دوران سوویت یونین کا صنعتی انقلاب کا دورتھا جس میں صنعتی مزدوروں کی تعداد دوگنی ہو کر60 لاکھ سے زیادہ ہوگئی تھی۔ 12 ملین سے زیادہ لوگ صنعتی پیشوں سے وابستہ تھے جن میں 8 ملین سے زائد کسان گھرانوں سے تھے۔اور هر سال 20فیصد زراعی انڈسٹری میں اضافہ هوتا رها 1941میں نازی جرمنی کے خلاف هٹلر کے فاشزم کو شکست دی اور هر جگہ انقلابی قوتوں کا ساته دیا مشرقی وسطہ افریقہ ایشا جنوبی امریکہ میں انقلابی پارٹیوں کی سپورٹ کی اور کہیں ممالک میں انقلابات برپا کئے 1949میں عظیم چین انقلاب کی سپورٹ کی اور اسکے دو صوبے آزاد کرواے.
استالن [[18 دسمبر]] [[1878ء]] کو [[گوری]]، [[گرجستان]] میں ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوا جو محدود مالی وسائل رکھتا تھا۔ اس کا علاوہ مقامی گروہوں کی آپس میں لڑائیوں اور فسادات کا گڑھ تھا۔ 7 سال کی عمر میں وہ [[چیچک]] کا شکار ہوا جس نے تا عمر اس کے چہرے کو داغدار کیے رکھا۔ 12 سال کی عمر میں گھوڑا گاڑی کے ایک حادثے میں اس کا بایاں بازو ہمیشہ کے لیے ٹوٹ گیا۔ اسے 10 سال کی عمر میں ایک مقامی گرجے کی مذہبی تعلیم گاہ میں داخل کرایا گیا جہاں گرجستانی بچوں کو [[روسی زبان]] بولنے کی تربیت دی جاتی۔ 16 سال کی عمر میں اسے گرجستانی آرتھوڈکس مذہبی تربیت گاہ کی جانب سے وظیفہ ملا، جہاں اس نے شاعری کا آغاز بھی کیا اور جبراً روسی زبان بولنے کے خلاف بغاوت بھی کی۔ لیکن بہتر کارکردگی کے باوجود اسے حتمی امتحانات سے پہلے خارج کر دیا گیا۔ اس تربیت گاہ کے ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنا معاوضہ ادا کرنے سے قاصر تھا۔ لیکن اس کی والدہ کی یادداشتوں میں لکھا ہے کہ انہوں نے استالن کی خواہش کے باوجود اسے مدرسے سے اٹھا لیا۔
5مارچ 1953میں یہ عظیم مارکسی رهنما اس دنیا سے چل بسا لیکن سچے انقلابی عوام دوست تحریکوں اور حقیقی مارکسسٹوں کے خیالات اور سوچوں میں همشہ زندہ ره گیا.

جالی اشتراکیت پسندوں ،سامراجی حواریاں اور مذهبی بنیاد پرستوں کو وہ همشہ چبهتا هے۔
مذہبی تربیت گاہ سے خارج ہونے کے بعد استالن کو [[ولادیمیر لینن]] کی تحریریں دیکھنے کا موقع ملا اور اس نے مارکسی انقلابی بننے کی ٹھان لی۔ وہ [[1903ء]] میں [[بالشیوک|بالشیوکوں]] کے ساتھ مل گیا۔ بعد ازاں اس نے بالشیوک قاتل دستوں کو منظم کیا اور مقامی مخالفین کا صفایا کرنے کی مہم کا آغاز کیا۔ ایک بالشیوک کانفرنس میں لینن سے ملاقات کے بعد وہ واپس گرجستان آیا۔ بعد ازاں اس نے جنرل [[فیودور گریازانوف]] کے قتل کا منصوبہ بنایا۔ اس نے بالشیوکوں کے لیے بذریعہ بھتہ خوری، بینک ڈکیتیوں اور مسلح ڈکیتیوں کے ذریعے رقوم جمع کرنے کا عمل جاری رکھا۔


== شادی، بینک ڈکیتیاں اور اخباری مدیر ==
== شادی، بینک ڈکیتیاں اور اخباری مدیر ==

نسخہ بمطابق 20:04، 20 دسمبر 2018ء

جوزف استالن، 1942ء

جوزف استالن 1922ء سے 1953ء تک سوویت اتحاد کی اشتراکی جماعت کے معتمد عام (جنرل سیکرٹری) تھے۔ 1924ء میں ولادیمیر لینن کی وفات کے بعد وہ اتحاد سوویت اشتراکی جمہوریہ المعروف سوویت اتحاد کے سربراہ بنے۔

استالن نے مکمل زیر تسلط معیشت کا تصور پیش کیا اور تیز تر صنعت کاری اور اقتصادی تجمیع (Collectivization) کے عمل کا آغاز کیا۔ زرعی شعبے میں یکدم تبدیلی نے اشیائے خور و نوش کے پیداواری عمل کو تہ و بالا کر ڈالا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر قحط پھیلا جس میں 1932ء کا قیامت خیز سوویت قحط بھی شامل ہے جسے یوکرین میں Holodomor کہا جاتا ہے۔[1]

1930ء کی دہائی کے اواخر میں استالن نے 'عظیم صفائی' (Great Purge) کا آغاز کیا جسے 'عظیم دہشت' (Great Terror) بھی کہا جاتا ہے، جو اشتراکی جماعت کو ان افراد سے پاک صاف کرنے کی مہم تھی جو بد عنوانی، دہشت گردی یا غداری کے مرتکب تھے؛ استالن نے اس مہم کو عسکری حلقوں اور سوویت معاشرے کے دیگر شعبوں تک توسیع دی۔ اس مہم کا نشانہ بننے والے افراد کو عام طور پر قتل کر دیا جاتا یا جبری مشقت کے کیمپوں (گولاگ) میں قید کر دیا جاتا یا پھر وہ جلاوطنی کا سامنا کرتے۔ آنے والے سالوں میں نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد جبری ہجرت کا نشانہ بنائے گئے۔[2]

1939ء میں استالن کی زیر قیادت سوویت اتحاد نے نازی جرمنی کے ساتھ عدم جارحیت کا معاہدہ کیا جس کے بعد پولینڈ، فن لینڈ، بالٹک ریاستوں، بیسربیا اور شمالی بوکووینا میں روس نے جارحانہ پیش قدمی کی۔ 1941ء میں جرمنی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث سوویت اتحاد نے اتحادیوں میں شمولیت اختیار کر لی جس نے دوسری جنگ عظیم میں محوری قوتوں کی شکست میں اہم کردار ادا کیا لیکن سوویت اتحاد کو اس فتح کی زبردست قیمت چکانی پڑی اور تاریخ کی تمام جنگوں کا سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھاناپڑا۔ بعد ازاں اتحادیوں کے اجلاس میں تردیدی بیانات کے باوجود استالن نے مشرقی یورپ کے بیشتر ممالک میں اشتراکی حکومتیں قائم کروائیں، جس نے ایک مشرقی اتحاد تشکیل دیا جو سوویت اقتدار کے 'آہنی پردہ' (Iron Curtain) تلے تھے۔ اس نے نفرت و عناد اور دشمنی کے اس طویل عہد کا آغاز کیا جو تاریخ میں 'سرد جنگ' کے نام سے جانا جاتا ہے۔

استالن نے اپنے عوامی تاثر اور شخصیت کو سنوارنے کی کافی کوشش کی۔ لیکن اس کی وفات کے بعد جانشیں نکیتا خروشیف نے اس کے اعمال پر علانیہ ملامت کی اور ایک نئے عہد کا آغاز کیا جو عدم استالیانے (de-Stalinization) کا عہد کہتے ہیں۔[3]

Red salute to greatest marxi leader Stalin on his Birthday عظیم بین الاقوامی مارکسی رهنما جوزف سٹالن کے آج جنم دن پر سرخ سلام پیش کرتے هیں. سٹالن بالشویک انقلاب کا معمار تها جس نے پوری زندگی انقلابی جدوجہد کے لیے وقف کی 15سال کی عمر میں اس نے روسی سوشل ڈیمو کرٹیک لیبر پارٹی جائن کی باپ نے اسے ایک مذهبی سکول میں داخل کیا تها مارکسی لٹریچر اور انقلابی سٹریگل میں شوق رکهنے کی وجہ سے اسے سکول سے نکال دیا گیا اور اس نے RSDLP جائن کی 1903 میں جلاوطنی کے دوران وہ لینن سے پہلی بار ملا اور جوزف کا لقب اسکی انقلابی سٹریگل بنیاد پر لینن کی طرف سے سٹالن پڑا جسکا مطلب فلاد کے ہیں ۔ وہ اکثر لینن کا لیٹر یچر پڑهتا رهتا تها لینن کو اس نے بہت هی بریلینٹ اور عظیم فنکارانہ صلاحتیوں والا پایا اور اس نے همشہ لینن کی لائینوں کو اختیار کیا RSDLPکی سپلٹ پر سٹالن نے منشویکوں کے انٹی اپنے رهنما لینن کے ساته بالشویک جائن کی اور هر قدم پر پارٹی کی تعمیر اور انقلابی جدوجہد میں مشکل سے مشکل ٹاسک ایچیو کرتا رها اسی جدوجہد میں 1912 تک وہ 8بار اریسٹ هوا 1913کو سنٹرل کمیٹی کا ممبر بنا 1917میں لینن کے ساته بالشویک انقلاب برپا کیا 1921 میں لینن نے اسکی جدوجہد کی پیش نظرسنٹرل کمیٹی کا جنرل سکرٹری منتحب کیا 1924میں لینن کی وفات کے بعد سویت یونین کی عظیم بلندیاں اسی هی کی مرهون منت تهی 1917 کے انقلاب کے بعد 8 سال کی خانہ جنگی هوئی جس سے جومعاشی ڈھانچہ پہلے سے موجود تھا وہ بڑی حد تک تباہ و برباد ہو چکا تھا۔ پہلی مرتبہ 1928 میں اسٹیل، کوئلے، سیمنٹ۔ لومزوغیرہ کی پیداوار خانہ جنگی سے پہلے کے درجے پرپہنچی تھی اورسوویت یونین اس قابل ہوا کہ جدید صنعت کے قیام کا آغاز کرسکے۔ 4 فروری 1931 کواسٹالن نے کہا تھا "ہم جدیدصنعتی معاشروں سے پچاس سے سو سال پیچھے ہیں ہمیں یہ فاصلہ دس سالوں میں پورا کرنا ہے ورنہ وہ ہمیں کچل ڈالیں گے۔" 1928 سے 1932 کے دوران سوویت یونین کا صنعتی انقلاب کا دورتھا جس میں صنعتی مزدوروں کی تعداد دوگنی ہو کر60 لاکھ سے زیادہ ہوگئی تھی۔ 12 ملین سے زیادہ لوگ صنعتی پیشوں سے وابستہ تھے جن میں 8 ملین سے زائد کسان گھرانوں سے تھے۔اور هر سال 20فیصد زراعی انڈسٹری میں اضافہ هوتا رها 1941میں نازی جرمنی کے خلاف هٹلر کے فاشزم کو شکست دی اور هر جگہ انقلابی قوتوں کا ساته دیا مشرقی وسطہ افریقہ ایشا جنوبی امریکہ میں انقلابی پارٹیوں کی سپورٹ کی اور کہیں ممالک میں انقلابات برپا کئے 1949میں عظیم چین انقلاب کی سپورٹ کی اور اسکے دو صوبے آزاد کرواے. 5مارچ 1953میں یہ عظیم مارکسی رهنما اس دنیا سے چل بسا لیکن سچے انقلابی عوام دوست تحریکوں اور حقیقی مارکسسٹوں کے خیالات اور سوچوں میں همشہ زندہ ره گیا. جالی اشتراکیت پسندوں ،سامراجی حواریاں اور مذهبی بنیاد پرستوں کو وہ همشہ چبهتا هے۔

شادی، بینک ڈکیتیاں اور اخباری مدیر

1906ء کے موسم گرما میں استالن نے ایکترینا سوانیز سے شادی کر لی جس نے بعد ازاں اُس کے پہلے بچے یاکوف کو جنم دیا۔ استالن نے بینک ڈکیتیوں کے باعث لگنے والی پابندی کے بعد عارضی طور پر جماعت سے استعفیٰ لے لیا اور بعد ازاں ایک بینک ترسیل پر بڑی ڈکیتی ماری جس کے نتیجے میں 40 افراد مارے گئے [4] اور وہاں سے باکو فرار ہو گیا، جہاں ایکترینا بخار کا شکار ہو کر چل بسی۔ باکو میں استالن نے مسلم آزری باشندوں اور فارسیوں کو سرگرمیوں کے لیے منظم کیا جن میں دائیں بازو کے زار نواز "سیاہ صد" (Black Hundreds) کے کئی اراکین کے قتل، اغوا برائے تاوان، جعل سازیاں اور ڈکیتیاں شامل تھیں۔ 1908ء میں گرفتاری کے بعد اس نے سات ماہ قید خانے میں گزارے اور سائبیریا میں جلا وطنی سے فرار ہو گیا۔

واپسی کے بعد استالن نے بالشیوک جماعت میں زار کے جاسوسوں کو ختم کرنے کی ناکام کوشش کی اور دوبارہ گرفتار ہو گیا۔ 1911ء میں اسے ایک مرتبہ پھر جلا وطن کر دیا گیا جس کے دوران اس کا اپنی مکان مالکن ماریہ کوزاکوفا کے ساتھ معاشقہ چلا جس کے نتیجے میں ایک بیٹا قسطنطین پیدا ہوا۔ آزادی کے بعد اپریل 1912ء میں استالن نے سینٹ پیٹرز برگ سے اخبار "پرافدا" (Pravda) نکالا لیکن انتظامیہ کی جانب سے گرفتار ہوا اور پھر سائبیریا میں جلا وطن کر دیا گیا، جہاں اڑتیس دن بعد ایک مرتبہ پھر فرار ہو گیا۔ بعد ازاں استالن نے پرافدا کے لیے چند مقالے لکھے جن میں بالشیوک اور مانشیوک دھڑوں کے درمیان مفاہمت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ان مقالوں پر اس پر لینن کا عتاب نازل ہوا اور اس نے استالن کو مدیر کے عہدے سے ہٹا دیا۔

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

حوالہ جات

  1. Findings of the Commission on the Ukraine Famine, Famine Genocide, 19 April 1988; [http://www.skrobach.com/ukrhol.htm Statement by Pope John Paul II on the 70th anniversary of the Famine, Skrobach; Expressing the sense of the House of Representatives regarding the man-made famine that occurred in Ukraine in 1932–1933, US House of Representatives, 21 October 2003; Bilinsky, Yaroslav [http://www.faminegenocide.com/resources/bilinsky.html doi=10.1080/14623529908413948 Was the Ukrainian Famine of 1932–1933 Genocide?, Journal of Genocide Research, 1999, Vol. 1.1, Issue 2, pages=147–156.
  2. Pohl, Otto, Ethnic Cleansing in the USSR, 1937-1949, ISBN 0-313-30921-3
  3. "Cult of Personality"۔ Answers .com 
  4. سائمن سیباگ مونتی فیوغ (Simon Sebag Montefiore)، نوجوان استالن (Young Stalin)، 2007ء، ISBN 978-0-297-85068-7