مرزا اسلم بیگ
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 2 اگست 1931ء (93 سال) اعظم گڑھ |
||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
مناصب | |||||||
سربراہ پاک فوج | |||||||
برسر عہدہ 17 اگست 1988 – 16 اگست 1991 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | پاکستان ملٹری اکیڈمی | ||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
شاخ | پاک فوج | ||||||
عہدہ | جرنیل | ||||||
لڑائیاں اور جنگیں | پاک بھارت جنگ 1965ء ، پاک بھارت جنگ 1971ء | ||||||
درستی - ترمیم |
پاک فوج کے سابقہ کمانڈر انچیف ۔اعظم گڑھ یوپی کے ایک معزز گھرانے میں پیدا ہوئے۔ جوانی میں ہجرت کرکے پاکستان آ گئے اور 1950ء میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے چھٹے کورس میں شمولیت اختیار کی۔ 1952ء میں بلوچ رجمنٹ میں بطور انفنٹری افسر کمیشن ملا۔اور 30 بلوچ رجمنٹ میں شامل ہوئے سپیشل سروسز گروپ میں شامل رہ کر فوج خدمات انجام دیں۔ 1962ء میں سٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی۔ نیشنل ڈیفنس کالج، راولپنڈی میں کچھ عرصہ انسٹرکٹر بھی رہے۔ چیف آف جنرل سٹاف بھی رہے۔ 1986ء میں جی ایچ کیو سے تبادلہ کرکے انھیں آرمی کور پشاور کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔ مارچ 1987ء میں ان کو ترقی دے کر جنرل بنایا گیا اور جنرل خالد محمود عارف کی جگہ وائس چیف آف آرمی سٹاف بنایا گیا۔ جنرل عارف کے ساتھ جنرل رحیم الدین خان بھی ریٹائرمنٹ پر چلے گئے۔ جن کی جگہ تینوں افواج کا مشترکہ چیف جنرل اختر عبد الرحمن کو بنایا گیا۔ جنرل ضیا الحق صدر مملکت کے علاوہ چیف آف آرمی سٹاف بھی تھے۔
18اگست 1988 کو صدر ضیا الحق کی ناگہانی وفات سے اگلے روز غلام اسحاق خان نے جنرل اسلم بیگ کو چیف آف آرمی سٹاف بنا دیا۔ وہ چاہتے تو اس موقع پر مارشل لا نفاذ کرکے اپنے اقتدار کے لیے راستہ ہموار کرسکتے تھے لیکن انھوں نے 1988ء کو انتخابات کے ذریعے پاکستان کو جمہوریت کی راہ پر لگانے میں اہم کردار ادا کیا۔ لیکن دوسری طرف انھوں نے سیاست میں فوج کی مداخلت کا راستہ روکنے کی بجائے پیپلز پارٹی کے خلاف ان انتخابات میں ایجینسیوں کی مدد سے آئی جے آئی کو لا کھڑا کیا۔ تاکہ پیپلز پارٹی کو ایک بڑی کامیابی سے روکا جا سکے۔ ان کے خدمات کے صلے میں میں ان کو ہلال امتیاز اور ستارہ بسالت سے نوازا گیا۔ فوجی خدمات سے سبک دوش ہونے کے بعد اپنی ایک سیاسی جماعت عوامی قیادت پارٹی بنا کر عملی سیاست میں حصہ لینا شروع کیا۔ لیکن ان کی یہ پارٹی عوام میں مقبولیت حاصل نہیں کر سکی اور تاحال کوئی خاطر خواہ کامیابی سیاست میں ان کو حاصل نہیں ہو سکی ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]فوجی دفاتر | ||
---|---|---|
ماقبل صادق فاروق شوکت خان
|
چیف آف جنرل اسٹاف 1980–1985 |
مابعد |
ماقبل | نائب سربراہ پاک فوج 1987–1988 |
مابعد عہدہ ختم
|
ماقبل | سربراہ پاک فوج 1988–1991 |
مابعد |
- 1931ء کی پیدائشیں
- 2 اگست کی پیدائشیں
- مقام و منصب سانچے
- اسپیشل سروسز گروپ کے افسران
- اعظم گڑھ کی شخصیات
- بقید حیات شخصیات
- بلوچ رجمنٹ کے افسر
- بے نظیر بھٹو کی حکومت کا سٹاف اور شخصیات
- پاک فوج سربراہان
- پاکستان کی عسکری حکومت (1977–1988)
- پاکستان ملٹری اکیڈمی کے فضلا
- پاکستانی جرنیل
- پاکستانی سیاست دان
- جمہوریت کے پاکستانی فعالیت پسند
- ضلع اعظم گڑھ کی شخصیات
- فضلا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان
- فوجی جرنیل
- مغل اشرافیہ
- مہاجر شخصیات
- نشان امتیاز وصول کنندگان
- نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان کا تدریسی عملہ
- ہلال امتیاز وصول کنندگان
- بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کی شخصیات
- کراچی کی شخصیات