"حضوری باغ" کے نسخوں کے درمیان فرق
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
|||
سطر 43: | سطر 43: | ||
== بیرونی روابط == |
== بیرونی روابط == |
||
{{زمرہ کومنز|Hazuri Bagh}} |
{{زمرہ کومنز|Hazuri Bagh}} |
||
* [https://www.ualberta.ca/~rnoor Lahore Photos and History] |
* [https://www.ualberta.ca/~rnoor Lahore Photos and History] {{wayback|url=https://www.ualberta.ca/~rnoor |date=20160527043220 }} |
||
* [http://www.orientalarchitecture.com/lahore/FORT01.htm A photo of Hazuri Bagh] |
* [http://www.orientalarchitecture.com/lahore/FORT01.htm A photo of Hazuri Bagh] |
||
* [https://web.archive.org/web/20110516170129/http://www.sikh-history.com/sikhhist/images/portraits/lahore_fort_hazuri.jpg An older photo of Hazuri Bagh] |
* [https://web.archive.org/web/20110516170129/http://www.sikh-history.com/sikhhist/images/portraits/lahore_fort_hazuri.jpg An older photo of Hazuri Bagh] |
نسخہ بمطابق 20:54، 29 دسمبر 2020ء
Hazuri Bagh | |
محل وقوع | لاہور، پاکستان |
---|
حضوری باغ مغلیہ باغات کی طرز میں تعمیر شدہ باغات میں سے ایک ہے جو لاہور میں واقع ہے۔ یہ مشرق میں قلعۂ لاہور، مغرب میں بادشاہی مسجد، شمال میں رنجیت سنگھ کی سمادھی اور جنوب میں روشانی دروازے تک پھیلا ہوا ہے۔ اس باغ کے مرکز میں حضوری باغ بارہ دری ہے جو رنجیت سنگھ نے تعمیر کروائی تھی۔
حضوری باغ دوسرے مغلیہ باغات کی نسبت ایک چھوٹا باغ ہے جو عالمگیری دروازے سے بادشاہی مسجد تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ باغ مہاراجا رنجیت سنگھ نے 1813ء میں تعمیر کروایا تھا، یہ باغ رنجیت سنگھ نے مغلیہ طرز تعمیر پر کوہ نور ہیرے کی شاہ شجاع سے چھننے کی خوشی میں تعمیر کروایا گیا تھا۔ اس سے پہلے عالمگیری سری نامی یادگار یہاں واقع تھی جسے ختم کر دیا گیا تھا۔
یہ باغ فقیر عزیز الدین کی نگرانی میں تعمیر ہوا، اس کے مکمل ہونے کے بعد کہا جاتا ہے کہ مہاراجا رنجیت سنگھ نے جمعدار خوشحال سنگھ کے مشورے پر لاہور کی کئی یادگاروں سے سنگ مرمر اکھاڑ کر اس کے مرکز میں بارہ دری تعمیر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ یہ کام خلیفہ نور الدین کے ذمے لگایا گیا۔ اس بارہ دری میں استعمال ہونے والا سنگ مرمر اور اس سے تعمیر شدہ اس کے ستون نہایت دلکشی سے بنائے گئے ہیں۔ حضوری باغ کی اس مرکزی بارہ دری جو رنجیت سنگھ کی عدالت ہوا کرتی تھی، چھت مکمل طور پر شیشے سے تعمیر کی گئی ہے۔ بارہ دری اور باغ میں تقریباً 45 مربع فٹ اور تقریباً 15 قدم فاصلہ تک سکھوں پر انگریزوں کے حملوں میں برباد ہو گئی تھی۔ اس حصے کی تعمیر نو برطانوی راج میں اسی نقشے پر کی گئی۔ 19 جولائی 1932ء کو اس بارہ دری کی اوپری منزل منہدم ہو گئی جو دوبارہ تعمیر نہ کی جاسکی۔
یہاں ہر اتوار کی شام روایتی طور پر لاہور کے شہری جمع ہوا کرتے ہیں اورتاریخی پنجابی قصے اور واقعات بیان کیے جاتے ہیں، جیسے کے ہیر رانجھا کی داستان، سسی پنوں اور دوسری پنجاب کے علاقے میں مشہور صوفی شاعری سنائی جاتی ہے۔
تصاویر
-
حضوری باغ 1870ء میں، لاہور قلعہ پس منظر میں واضع ہے۔
-
حضوری باغ کے جنوبی حصے میں روشانی دروازہ واضع ہے۔
-
حضوری باغ بارہ دری
-
حضوری باغ بارہ دری، پس منظر میں بادشاہی مسجد کا مینار
مزید دیکھیے
بیرونی روابط
ویکی ذخائر پر حضوری باغ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- Lahore Photos and History آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ualberta.ca (Error: unknown archive URL)
- A photo of Hazuri Bagh
- An older photo of Hazuri Bagh
- The Herbert Offen Research Collection of the Phillips Library at the Peabody Essex Museum