فیفا عالمی کپ
تنظیمی ادارہ | فیفا |
---|---|
قیام | 1930 |
علاقہ | بین الاقوامی |
ٹیموں کی تعداد | 32 (فائنلز) |
موجودہ چیمپئنز | فرانس (دوسری بار) (2018) |
ٹیلی ویژن نشر کنندگان | نشرکاروں کی فہرست |
ویب سائٹ | fifa.com/worldcup |
2022ء فیفا عالمی کپ |
فرانس، موجودہ عالمی چیمپئن | |
ٹورنامنٹ | |
---|---|
فیفا عالمی کپ (انگریزی: FIFA World Cup) عالمی سطح پر فٹ بال کا اہم ترین مقابلہ ہے جو فٹ بال کی عالمی مجلسِ انتظامی فیفا کے رکن ممالک کی قومی فٹ بال ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔ یہ مقابلہ 1930ء کے بعد سے ہر چار سال بعد منعقد ہو رہا ہے تاہم دوسری جنگ عظیم کے باعث 1942ء اور 1946ء میں اس کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا۔ فیفا عالمی کپ فٹ بال عالمی کپ یا سوکر عالمی کپ یا پھر عام طور پر صرف عالمی کپ بھی کہا جاتا ہے۔
ان مقابلے کا حتمی مرحلہ جسے ورلڈ کپ فائنلز کہا جاتا ہے، دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے کھیلوں کے مقابلوں میں سے ایک ہے۔ 2006ء میں دنیا بھر کے 715.1 ملین افراد نے فائنل دیکھا۔[1] حتمی مقابلوں کی موجودہ ساخت کے مطابق 32 قومی فٹ بال ٹیمیں ایک ماہ کے عرصے تک میزبان ملک (یا ملکوں) میں مدمقابل رہتی ہیں۔ شریک ٹیموں کے لیے استعدادی مرحلہ (Qualifying Round) ہوتا ہے جو تین سال کے عرصے تک دنیا بھر میں جاری رہتا ہے۔
اب تک ہونے والے 21 مقابلوں میں صرف سات اقوام نے عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے جن میں سے برازیل اب تک کی سب سے کامیاب ٹیم رہی ہے جس نے 5 مرتبہ عالمی کپ اپنے نام کیا۔ موجودہ فاتح جرمنی اور اطالیہ نے چار بار ٹرافی اپنے نام کی۔ ارجنٹائن نے تین مرتبہ فائنل عالمی کپ جیتا۔ دیگر فاتحین میں یوروگوئے نے دو اور انگلستان و فرانس اور ہسپانیہ نے ایک ایک مرتبہ عالمی کپ جیتا ہے۔2014 فیفا عالمی کپ جرمنی نے جیتا ہے۔2018 فیفا عالمی کپ کی میزبانی روس کو دی گئی ہے۔ 2022ء فیفا عالمی کپ میں قطر میں ارجنٹائن نے فرانس کو ہرا کر فائنل جیتا۔
فٹ بال کی عالمی انتظامی مجلس فیفا 1991ء سے خواتین کا عالمی کپ بھی باقاعدگی سے منعقد کر رہی ہے۔
حاضری
[ترمیم]سال اور میزبان | کل حاضری | # میچ | اوسط حاضری |
---|---|---|---|
1930 | 590,549 | 18 | 32,808 |
1934 | 363,000 | 17 | 21,353 |
1938 | 375,700 | 18 | 20,872 |
1950 | 1,045,246 | 22 | 47,511 |
1954 | 768,607 | 26 | 29,562 |
1958 | 819,810 | 35 | 23,423 |
1962 | 893,172 | 32 | 27,912 |
1966 | 1,563,135 | 32 | 48,848 |
1970 | 1,603,975 | 32 | 50,124 |
1974 | 1,865,753 | 38 | 49,099 |
1978 | 1,545,791 | 38 | 40,679 |
1982 | 2,109,723 | 52 | 40,572 |
1986 | 2,394,031 | 52 | 46,039 |
1990 | 2,516,215 | 52 | 48,389 |
1994 | 3,587,538 | 52 | 68,991 |
1998 | 2,785,100 | 64 | 43,517 |
2002 | 2,705,197 | 64 | 42,269 |
2006 | 3,359,439 | 64 | 52,491 |
2010 | 3,178,856 | 64 | 49,670 |
2014 | 3,429,873 | 64 | 53,592 |
2018 | 3,031,768 | 64 | 47,371 |
2022 | 0 | 0 | 0 |
- ماخذ:[2]
میزبان
[ترمیم]کنفیڈریشن | مجموعہ | (میزبان) سال |
---|---|---|
ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) | 2 | 2002, 2022 |
افریقی فٹ بال کنفیڈریشن (سی اے ایف) | 1 | 2010 |
شمالی، وسطی اور کیریبین امریکی(کونکاکاف) | 4 | 1970, 1986, 1994 + 2026 |
جنوب امریکی (جنوب امریکی فٹ بال کنفیڈریشن) | 5 | 1930, 1950, 1962, 1978, 2014 |
اوقیانوسیہ فٹ بال کنفیڈریشن (او ایف سی) | 0 | |
یورپی فٹ بال ایسوسی ایشنز کی یونین(یوئیفا) | 11 | 1934, 1938, 1954, 1958, 1966, 1974, 1982, 1990, 1998, 2006, 2018 |
دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے دو عالمی کپ منسوخ ہوئے۔ | 0 |
نتائج
[ترمیم]- نوٹس
سیمی فائنل کھینے والی ٹیمیں
[ترمیم]ٹیم | ٹائٹل | رنر اپ | تیسرا نمبر | چوتھا نمبر | ٹاپ چار مجموعہ |
---|---|---|---|---|---|
برازیل | 5 (1958، 1962، 1970، 1994، 2002) | 2 (1950 *، 1998) | 2 (1938، 1978) | 2 (1974، 2014 *) | 11 |
جرمنی1 | 4 (1954، 1974 *، 1990، 2014) | 4 (1966، 1982، 1986، 2002) | 4 (1934، 1970، 2006 *، 2010) | 1 (1958) | 13 |
اطالیہ | 4 (1934 *، 1938، 1982، 2006) | 2 (1970، 1994) | 1 (1990 *) | 1 (1978) | 8 |
ارجنٹائن | 2 (1978 *، 1986) | 3 (1930، 1990، 2014) | 5 | ||
فرانس | 2 (1998 *، 2018) | 1 (2006) | 2 (1958، 1986) | 1 (1982) | 6 |
یوراگوئے | 2 (1930 *، 1950) | 3 (1954، 1970، 2010) | 5 | ||
انگلینڈ | 1 (1966 *) | 2 (1990، 2018) | 3 | ||
ہسپانیہ | 1 (2010) | 1 (1950) | 2 | ||
نیدرلینڈز | 3 (1974، 1978، 2010) | 1 (2014) | 1 (1998) | 5 | |
مجارستان | 2 (1938، 1954) | 2 | |||
چیک جمہوریہ2 | 2 (1934، 1962) | 2 | |||
سویڈن | 1 (1958 *) | 2 (1950، 1994) | 1 (1938) | 4 | |
کرویئشا | 1 (2018) | 1 (1998) | 2 | ||
پولینڈ | 2 (1974، 1982) | 2 | |||
آسٹریا | 1 (1954) | 1 (1934) | 2 | ||
پرتگال | 1 (1966) | 1 (2006) | 2 | ||
بلجئیم | 1 (2018) | 1 (1986) | 2 | ||
ریاستہائے متحدہ | 1 (1930) | 1 | |||
چلی | 1 (1962 *) | 1 | |||
ترکیہ | 1 (2002) | 1 | |||
سربیا3 | 2 (1930، 1962) | 2 | |||
روس4 | 1 (1966) | 1 | |||
بلغاریہ | 1 (1994) | 1 | |||
جنوبی کوریا | 1 (2002 *) | 1 |
- * میزبان
- 1 1954 اور 1990 کے درمیانمغربی جرمنی کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں۔
- 2 1934 اور 1990 کے درمیان چیکوسلواکیہ کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں
- 3 1930 اور 2006 کے درمیان یوگوسلاویہ اور سربیا اور مونٹی نیگرو کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں۔
- 4 اس میں سوویت یونین اور سی آئی ایس کی نمائندگی کرنے والے نتائج شامل ہیں
کنفیڈریشنز کی بہترین کارکردگی
[ترمیم]کنفیڈریشن | اے ایف سی | سی اے ایف | کونکاکاف | جنوب امریکی | او ایف سی | یوئیفا | مجموعہ |
---|---|---|---|---|---|---|---|
ٹیمیں | 37 | 44 | 42 | 85 | 4 | 245 | 457 |
ٹاپ 16 | 6 | 9 | 14 | 35 | 1 | 91 | 156 |
ٹاپ 8 | 2 | 3 | 5 | 34 | 0 | 100 | 144 |
ٹاپ 4 | 1 | 0 | 1 | 22 | 0 | 60 | 84 |
ٹاپ 2 | 0 | 0 | 0 | 14 | 0 | 28 | 42 |
پہلا نمبر | 0 | 0 | 0 | 9 | 0 | 12 | 21 |
دوسرا نمبر | 0 | 0 | 0 | 5 | 0 | 16 | 21 |
تیسرا نمبر | 0 | 0 | 1 | 3 | 0 | 17 | 21 |
چوتھا نمبر | 1 | 0 | 0 | 5 | 0 | 15 | 21 |
ریکارڈز
[ترمیم]سب سے زیادہ گول کرنے والے
[ترمیم]- انفرادی
رینک | کھلاڑی | گول |
---|---|---|
1 | میروسلاف کلوز | 16 |
2 | رونالڈو | 15 |
3 | جیرڈ مولر | 14 |
4 | جسٹ فونٹین | 13 |
5 | پیلے | 12 |
6 | جورگن کلینسمین | 11 |
سینڈر کوسیس |
- ملک
رینک | قومی ٹیم | گول سکور کیے |
---|---|---|
1 | برازیل | 229 |
2 | جرمنی | 226 |
3 | ارجنٹائن | 137 |
4 | اطالیہ | 128 |
5 | فرانس | 120 |
6 | ہسپانیہ | 99 |
7 | انگلینڈ | 91 |
8 | یوراگوئے | 87 |
مجارستان | 87 | |
10 | نیدرلینڈز | 86 |
چیمپئنز کا جدول
[ترمیم]1990 تک ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے سسٹم میں جیت کے لیے 2 پوائنٹس مختص تھے۔ اس درجہ بندی میں جیت کے لیے تین پوائنٹس فٹ بال میں شماریاتی کنونشن کے مطابق، اضافی وقت میں طے ہونے والے میچوں کو جیت اور ہار کے طور پر شمار کیا جاتا ہے، جب کہ پینلٹی شوٹ آؤٹ کے ذریعے طے شدہ میچز ہیں۔ قرعہ اندازی کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔ ٹیموں کی درجہ بندی کل پوائنٹس کے حساب سے ہوتی ہے، پھر گول کے فرق سے، پھر اسکور کیے گئے گول کے حساب سے۔[7]
رینک | ٹیم | شراکت | ٹائٹلز | میچ کھیلے | جیتے | ڈرا | ہارے | گول ہوئے | گول کیے | گول فرق | پوائنٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | برازیل | 21 | 5 | 109 | 73 | 18 | 18 | 229 | 105 | 124 | 237 |
2 | جرمنی[8] | 19 | 4 | 109 | 67 | 20 | 22 | 226 | 125 | 101 | 221 |
3 | اطالیہ | 18 | 4 | 83 | 45 | 21 | 17 | 128 | 77 | 51 | 156 |
4 | ارجنٹائن | 17 | 2 | 81 | 43 | 15 | 23 | 137 | 93 | 44 | 144 |
5 | فرانس | 15 | 2 | 66 | 34 | 13 | 19 | 120 | 77 | 43 | 115 |
6 | انگلینڈ | 15 | 1 | 69 | 29 | 21 | 19 | 91 | 64 | 27 | 108 |
7 | ہسپانیہ | 15 | 1 | 63 | 30 | 15 | 18 | 99 | 72 | 27 | 105 |
8 | یوراگوئے | 13 | 2 | 56 | 24 | 12 | 20 | 87 | 74 | 13 | 84 |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ فٹ بال عالمی کپ فائنل 2006ء فیفا ڈاٹ کام
- ↑ "فیفا عالمی کپ competition records" (PDF)۔ FIFA.com۔ فیفا۔ صفحہ: 2۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جنوری 2013
- ↑ "1930 FIFA World Cup"۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2009
- ↑ "1950 FIFA World Cup"۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2009
- ↑ "FIFA World Cup Finals since 1930" (PDF)۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مارچ 2009
- ↑ "1950 FIFA World Cup"۔ FIFA.com۔ Fédération Internationale de Football Association۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2011
- ↑ "World Cup » All-time league table"۔ worldfootball.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2021
- ↑ Includes results of مغربی جرمنی from 1954 to 1990.
- ↑ There was no official World Cup Third Place match in 1930; The United States and Yugoslavia lost in the semi-finals. FIFA now recognises the United States as the third-placed team and Yugoslavia as the fourth-placed team, using the overall records of the teams in the tournament.[3]
- ↑ Austria withdrew after the draw as a result of the Anschluss with Germany: some Austrian players subsequently joined the German squad, leaving the tournament with 15 teams.
- ^ ا ب There was no official World Cup final match in 1950.[4] The tournament winner was decided by a final round-robin group contested by four teams (Uruguay, Brazil, Sweden, and Spain). Coincidentally, one of the last two matches of the tournament pitted the two top ranked teams against each other, with Uruguay's 2–1 victory over Brazil thus often being considered as the de facto final of the 1950 World Cup.[5] Likewise, the game between the lowest ranked teams, played at the same time as Uruguay vs Brazil, can be considered equal to a Third Place match, with Sweden's 3–1 victory over Spain ensuring that they finished third.
- ↑ Only 13 teams played the 1950 FIFA World Cup.[6] 16 teams entered the seeding groups draw. However, Turkey and Scotland both withdrew before the draw; France (eliminated in qualifying) was invited as a replacement, leaving the tournament to be held with 15 teams. After the draw, India and France both withdrew, so only 13 teams participated in the tournament.