نیوٹن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

یہ صفحہ اکائی سے متعلق ہے۔

اگر یہ آپ کا مطلوبہ صفحہ نہیں تو دیکھیے، نیوٹن (ضد ابہام)

نیوٹن (انگریزی: Newton) قوت کی ایک اکائی ہے جو انگریز سائنس دان"آئزک نیوٹن(Isaac Newton)" کے نام پر ہے۔

تعریف[ترمیم]

اس کی تعریف یوں کی جا سکتی ہے کہ "وہ قوت جو ایک کلوگرام کے کسی جسم میں ایک میٹر فی سیکنڈ کا اسراع پیدا کرے اسے ایک نیوٹن کہا جائے گا۔"

قوت[ترمیم]

نیوٹن 1689 میں 46 سال کی عمر میں

طبیعیات میں قوت (force) سے مراد، اثر پیدا کرنے یا ڈالنے والی اس شے کی ہوتی ہے کہ جو کسی طبیعیاتی مقدار (مثلاً مقام، حرکت، رفتار یا سمتار وغیرہ) میں تبدیلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ قوّت ایک ایسی شے ہے جو متحرک جسم کو روکنے اور ساکن جسم کو متحرک کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

قوت خود کو دھکیلنے، کھینچنے اور اٹھانے یا گرانے کے مظاہر میں ظاہر کرتی ہے اور اس کی ایک سمت اور مقدار ہوا کرتی ہے یعنی یوں سمجھیں کہ اگر کوئی قوت کسی جسم کی سمتار (velocity) میں تبدیلی (اسراع) پیدا کر رہی ہو تو اس پیدا ہونے والی تبدیلی یا اسراع کی مجموعی قیمت، لگنے والی قوت کے مجموعی سمتیہ (vector sum) کے برابر ہوگی اور اس مجموعی سمتیہ پیدا کرنے والی قوت کو اس جسم پر لگنے والی کل قوت (net force) یا حاصل قوت بھی کہتے ہیں۔

اگر کوئی جسم قوت لگنے کے مقام پر بڑھا ہوا ہو (مثال کے طور پر طولی شکل میں) تو قوت خطی اسراع کی بجائے گردش یا بگاڑ (deformation) بھی پیدا کرسکتی ہے۔ گردش کا تخمینہ یا اندازہ لگائی گئی قوت کے خمیت (torque) سے لگایا جاتا ہے جبکہ بگاڑ کا اندازہ لگانے کے لیے تناؤ (stress) مفید ہوتا ہے۔

جیسا کہ اوپر بیان آیا کہ قوت کی ایک سمت اور مقدار ہوا کرتی ہے گویا کہ یہ ایک سمتیہ مقدار ہے۔ اور اسی سمتیہ کے تصور کو واضح کرنے کے لیے ایک مثال معیار حرکت (momentum) کی لی جا سکتی ہے۔ کسی جسم کے معیار حرکت میں تبدیلی کی شرح کو ہی قوت کہا جا سکتا ہے بشرطیکہ اس جسم پر کوئی دوسری قوت عمل پیرا نہ ہو رہی ہو۔ اور چونکہ معیار حرکت ایک سمتیہ مقدار ہے لہذا اس کے ساتھ منسلک قوت کی بھی ایک سمت اور مقدار ہوتی ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]