ایشیائی کھیلوں میں کرکٹ مقابلے
Current season, competition or edition: Cricket at the 2022 Asian Games | |
کھیل | Cricket |
---|---|
قیام | M: 2010 W: 2010 |
افتتاحی سیزن | 2010 |
ٹیموں کی تعداد | M: 15 W: 9 |
کرکٹ کا ٹیم کھیل اس وقت 2010ء کے ایشیائی کھیلوں میں تمغے کا کھیل بن گیا جب کرکٹ کو ایک بڑے کثیر کھیلوں کے ایونٹ میں شامل کیا گیا تھا جو ملائیشیا کے شہرکوالالمپور میں منعقدہ 1998ء کے کامن ویلتھ گیمز میں تھا۔ اس موقع پر گولڈ میڈل جنوبی افریقہ نے جیتا جس نے فائنل میں آسٹریلیا کو چار وکٹوں سے شکست دی اور نیوزی لینڈ نے کانسی کا تمغا جیتا۔ 17 اپریل 2007ء کو کویت میں منعقدہ اولمپک کونسل آف ایشیا کے جنرل اجلاس میں، اعلان کیا گیا کہ گوانگزو میں منعقد ہونے والے 2010ء کے ایشیائی کھیلوں میں کرکٹ کو تمغے کے کھیل کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ میچز ٹوئنٹی 20 ، 20 اوورز فی سائیڈ فارمیٹ پر کھیلے جائیں گے۔اعلان کے بعد ایشین کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹیو سید اشرف الحق نے کہا کہ اس روشن خیال فیصلے کے نتیجے میں پورے ایشیا اور خاص طور پر چین میں کرکٹ کو بڑا فروغ ملے گا۔ ایشین کرکٹ کونسل ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے گوانگزو گیمز کے منتظمین کے ساتھ تعاون کا وعدہ کرتی ہے۔
ایشیائی کھیلوں میں کرکٹ کو شامل کرنے کے پیچھے بھارت اور پاکستان کا اہم کردار رہا ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل میں ٹیسٹ کا درجہ رکھنے والے ممالک، بنگلہ دیش ، بھارت ، پاکستان اور سری لنکا اس ابتدائی منصوبے کے ساتھ اب اس کوشش میں ہیں کہ نیپال جیسی ایسوسی ایٹ ٹیموں کو بھی افتتاحی مقابلے میں کھیلنے کے لیے مدعو کیا جائے چین میزبان ملک کے طور پر مقابلوں میں شریک ہے۔ [1] جو چینی کرکٹ ایسوسی ایشن کے لیے ایک فروغ کا کام کرے گا جس نے 2019ء کے ورلڈ کپ تک چین کے ایک روزہ کرکٹ میں ایک طاقت بننے کے اپنے عزائم کو دلیری سے بیان کیا ہے۔
ایشیائی کھیلوں میں ایسوسی ایٹ/ملحق ممالک کو شامل کرنے کے منصوبے کو بعد میں تبدیل کر دیا گیا، اس کے ساتھ اس طرز کے ساتھ جس میں مقابلہ ہو گا، 50 اوور کے میچوں سے ٹوئنٹی 20 میچوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ 2009ء اے سی سی ٹوئنٹی 20 کپ پری ٹورنامنٹ کوالیفائنگ مقابلے کے طور پر کام کرے گا۔ افغانستان نے عمان اور متحدہ عرب امارات کی قومی ٹیموں کے ساتھ ٹورنامنٹ کے فاتح کے طور پر کوالیفائی کیا۔
2018ء کے ایشیائی کھیلوں میں کرکٹ کا انعقاد نہیں ہوا تھا لیکن 2019ء میں اولمپک کونسل آف ایشیا کی جنرل اسمبلی کے دوران اس کھیل کی واپسی کا فیصلہ 2022ء کے ایشیائی کھیلوں میں کیا گیا تھا، جو چین کے شہر ہانگزو میں منعقد ہوں گے۔ [2] [3]
خلاصہ
[ترمیم]مرد
[ترمیم]سال | میزبان | فائنل | تیسری پوزیشن کا میچ | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
فاتح | سکور | دوسرے نمبر پر | تیسری جگہ | سکور | چوتھی جگہ | ||||
2010 |
گوانگژو |
بنگلہ دیش |
5 وکٹیں | افغانستان |
پاکستان |
6 وکٹیں | سری لنکا | ||
2014 |
انچیون |
سری لنکا |
68 رنز | افغانستان |
بنگلہ دیش |
27 رنز | ہانگ کانگ | ||
2022 |
ہانگژو |
بھارت |
کوئی نتیجہ نہیں ہائر سیڈنگ کے ذریعے جیت۔ |
افغانستان |
بنگلہ دیش |
'6 وکٹیں (ڈی ایل ایس میتھڈ) | پاکستان |
خواتین
[ترمیم]سال | میزبان | فائنل | تیسری پوزیشن کا میچ | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
فاتح | سکور | دوسرے نمبر پر | تیسری جگہ | سکور | چوتھی جگہ | ||||
2010 |
گوانگژو |
پاکستان |
10 وکٹیں | بنگلہ دیش |
جاپان |
7 وکٹیں | چین | ||
2014 |
انچیون |
پاکستان |
4 رنز | بنگلہ دیش |
سری لنکا |
5 وکٹیں | چین | ||
2022 |
ہانگژو |
بھارت |
19 رنز | سری لنکا |
بنگلہ دیش |
5 وکٹیں | پاکستان |
میڈل ٹیبل
[ترمیم]درجہ | ممالک | طلائی | چاندی | کانسی | کل |
---|---|---|---|---|---|
1 | پاکستان (PAK) | 2 | 0 | 1 | 3 |
2 | بھارت (IND) | 2 | 0 | 0 | 2 |
3 | بنگلہ دیش (BAN) | 1 | 2 | 3 | 6 |
4 | سری لنکا (SRI) | 1 | 1 | 1 | 3 |
5 | افغانستان (AFG) | 0 | 3 | 0 | 3 |
6 | جاپان (JPN) | 0 | 0 | 1 | 1 |
کل (6 ممالک) | 6 | 6 | 6 | 18 |
حصہ لینے والی اقوام
[ترمیم]- لیجنڈ
- کیو ایف — کوارٹر فائنلز
- آر 1 — گروپ راؤنڈ/پہلا راؤنڈ
مرد
[ترمیم]ٹیم | 2010 |
2014 |
سال |
---|---|---|---|
افغانستان | سیکنڈ | سیکنڈ | 2 |
بنگلادیش | پہلا | تیسرا | 2 |
چین | کیو ایف | آر 1 | 2 |
ہانگ کانگ | کیو ایف | چوتھا | 2 |
کویت | کیو ایف | 1 | |
ملائیشیا | کیو ایف | کیو ایف | 2 |
مالدیپ | آر 1 | آر 1 | 2 |
نیپال | کیو ایف | کیو ایف | 2 |
پاکستان | تیسرا | 1 | |
جنوبی کوریا | کیو ایف | 1 | |
سری لنکا | چوتھا | پہلا | 2 |
ٹوٹل | 9 | 10 |
خواتین
[ترمیم]ٹیم | 2010 |
2014 |
سال |
---|---|---|---|
بنگلادیش | دوسرا | دوسرا | 2 |
چین | چوتھا | چوتھا | 2 |
ہانگ کانگ | آر 1 | کیو ایف | 2 |
جاپان | تیسرا | کیو ایف | 2 |
ملائیشیا | آر 1 | آر 1 | 2 |
نیپال | آر 1 | کیو ایف | 2 |
پاکستان | پہلا | پہلا | 2 |
جنوبی کوریا | آر 1 | 1 | |
سری لنکا | تیسرا | 1 | |
تھائی لینڈ | آر 1 | کیو ایف | 2 |
ٹوٹل | 8 | 10 |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ China catches cricket bug ahead of Asian Games debut BBC 13 November 2010. Retrieved 29 November 2010.
- ↑ "Cricket likely to return to Asian Games in 2022"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-22
- ↑ "Cricket to make Asian Games return at Hangzhou 2022"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-03-22