تاریخ دعوت و عزیمت
مصنف | ابوالحسن علی ندوی |
---|---|
اصل عنوان | تاریخ دعوت و عزیمت |
ملک | ہندوستان |
زبان | اردو |
صنف | اسلامی تاریخ |
اشاعت | 1955–1984 |
صفحات | متعدد جلدیں |
تاریخ دعوت و عزیمت، جسے انگریزی میں Saviours of Islamic Spirit کہا جاتا ہے، اسلامی مصلحین اور ان کی اصلاحی تحریکات پر مبنی ایک مشہور کتاب ہے جسے مولانا ابوالحسن علی ندوی نے تحریر کیا ہے۔ یہ کتاب پانچ جلدوں پر مشتمل ہے اور پہلی بار 1955ء میں شائع ہوئی۔[1] اس میں عمر بن عبدالعزیز سے لے کر شاہ ولی اللہ دہلوی تک کے اسلامی مصلحین کا ذکر کیا گیا ہے، جو اسلامی معاشرت میں اصلاحات اور جہاد میں سرگرم رہے۔
پس منظر
[ترمیم]تاریخ دعوت و عزیمت مولانا ابوالحسن علی ندوی کی اہم تاریخی تصنیف ہے، جس میں اسلامی تاریخ میں ہونے والی اصلاحی تحریکات کو جامع انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ کتاب میں اسلامی تاریخ کو علما اور دانشوروں کی جدوجہد کے حوالے سے پیش کیا گیا ہے، بجائے اس کے کہ صرف سلاطین اور حکمرانوں کا ذکر کیا جائے۔
مواد
[ترمیم]مولانا ابوالحسن علی ندوی کی یہ کتاب اسلامی تاریخ میں ہونے والی اصلاحی اور دعوتی تحریکات کا جامع جائزہ پیش کرتی ہے۔ کتاب میں مسلمانوں کی دعوتی اور اصلاحی کوششوں کو ایک تسلسل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ ذیل میں اس کے اہم موضوعات اور ابواب کا مختصر جائزہ پیش کیا جا رہا ہے:
خلافت راشدہ اور اصلاحی تحریکات
[ترمیم]اس باب میں مولانا ندوی نے خلفائے راشدین کے دور میں ہونے والی اصلاحات اور اسلامی دعوتی کوششوں کو بیان کیا ہے۔ خاص طور پر عمر بن عبدالعزیز کی اصلاحات اور ان کے دور کی تحریکات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
عباسی دور کی تحریکات
[ترمیم]یہ حصہ عباسی دور کی مختلف دعوتی اور اصلاحی تحریکات کا احاطہ کرتا ہے، جن میں احمد بن حنبل اور ابوحنیفہ جیسے جلیل القدر علماء اور مصلحین کی کوششیں شامل ہیں۔
صلیبی جنگوں کے دوران اسلامی تحریکات
[ترمیم]اس باب میں صلیبی جنگوں کے دوران مسلمانوں کی جہادی اور اصلاحی کوششوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ خاص طور پر صلاح الدین ایوبی کی قیادت میں ہونے والی تحریک اور اس کے اثرات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔
مغلیہ دور اور ہندوستانی اصلاحی تحریکات
[ترمیم]یہ باب مغلیہ سلطنت کے زوال اور اس کے بعد ہندوستان میں شروع ہونے والی اسلامی اصلاحی تحریکات کا احاطہ کرتا ہے۔ اس میں شاہ ولی اللہ دہلوی اور ان کے بعد آنے والے مصلحین جیسے سید احمد شہید اور شاہ اسماعیل شہید کی کوششوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
اسلامی دنیا میں تجدید اور اصلاح
[ترمیم]اس باب میں ندوی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسلامی تاریخ میں ہمیشہ سے تجدید اور اصلاح کی تحریکات جاری رہی ہیں اور اسلامی معاشرت میں اصلاحات کا سلسلہ کبھی بھی رکا نہیں۔ یہ حصہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ اسلامی معاشرت کس طرح دعوت اور عزیمت کے اصولوں پر قائم رہی ہے۔
اسلام کی تجدیدی تحریکات اور علمائے کرام کا کردار
[ترمیم]اس باب میں مولانا ندوی نے اسلامی دنیا میں علما کی جدوجہد اور ان کے تجدیدی کردار پر روشنی ڈالی ہے۔ ان کے مطابق اسلامی معاشرت نے ہمیشہ سے علمائے کرام کی قیادت میں اپنی تجدید کی ہے اور اسلامی تعلیمات کو زندہ رکھا ہے۔
اہمیت
[ترمیم]تاریخ دعوت و عزیمت مولانا ابوالحسن علی ندوی کی وہ کتاب ہے جو اسلامی تاریخ کے ایک نئے زاویے سے مطالعہ پیش کرتی ہے۔ اس میں حکمرانوں اور سلاطین کے بجائے علمائے کرام اور مصلحین کی کوششوں کو اسلامی تاریخ کا محور قرار دیا گیا ہے۔ اس کتاب نے دنیا بھر میں اسلامی تاریخ کے ماہرین میں ایک نیا فکری زاویہ پیدا کیا اور اسے اسلامی دنیا کے اہم ترین تحقیقی کاموں میں شمار کیا جاتا ہے۔اس نے دنیا بھر میں اسلامی تاریخ کے ماہرین میں پذیرائی حاصل کی۔ اسے 1999ء میں سلطان برونائی بین الاقوامی ایوارڈ بھی دیا گیا۔