تھامس پین
تھامس پین | |
---|---|
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Thomas Paine) |
پیدائش | 29 جنوری 1737ء [1][2][3] تھیتفورڈ |
وفات | 8 جون 1809ء (72 سال)[1][2][3][4][5][6][7] گرینوچ ویلیج [8] |
مدفن | نیو روچیل |
شہریت | ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() |
مذہب | الٰہیت [9] |
رکن | امریکن فلوسوفیکل سوسائٹی |
مناصب | |
رکن فرانسیسی قومی اسمبلی | |
رکن مدت 6 ستمبر 1792 – 26 اکتوبر 1795 |
|
حلقہ انتخاب | پا دے کالے |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلسفی ، سیاست دان ، مصنف [10]، کارجو ، صحافی ، نثر نگار ، عوامی صحافی |
پیشہ ورانہ زبان | فرانسیسی ، انگریزی [2][11] |
کارہائے نمایاں | انسان کے حقوق (کتاب) |
دستخط | |
![]() |
|
![]() |
IMDB پر صفحات |
درستی - ترمیم ![]() |
تھامس پین (پیدائش: 9 فروری 1737 - وفات : 8 جون 1809) [12] ایک انگریز نژاد امریکی سیاسی کارکن، فلسفی، سیاسی نظریہ ساز اور انقلابی تھے۔ انھوں نے نے کامن سینس (1776) اور دی امریکن کرائسز (1776–1783) تصنیف کیں۔ یہ جو امریکی انقلاب کے آغاز میں دو موثرترین پمفلٹ ثابت ہوئے اور 1776 میں محب وطن لوگوں کو برطانیہ سے آزادی کے حصول کے لیے آمادہ کرنے میں ایک اہم رول اد کیا۔ [13] ان کے خیالات بین الاقوامی انسانی حقوق کے روشن خیالی کے دور کے نظریات کی عکاسی کرتے ہیں۔
تھیٹ فورڈ، نارفوک میں پیدا ہوئے پین ہجرت کرکے برٹش امریکن کالونی 1774 میں بنجمن فرینکلن کی مدد سے آگئے۔ یہ امریکی انقلاب کا زمانہ تھا جس میں انھوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ امریکی آزادی کے تقریباً سبھی متوالوں نے ان کی کتاب 'عقل سلیم ' کو پڑھا یا پڑھواکر سنا۔ یہ کتابچہ ہر زمانے میں امریکا میں مقبول رہا۔ [14][15] امریکن کرائسز ایک پرو انقلابی پمفلٹ سیریز تھی۔ پین 1790 کی دہائی کے بیشتر عرصے تک فرانس میں مقیم رہے اور فرانسیسی انقلاب میں فعالیت کے ساتھ شامل ہوئے۔ انھوں نے رائٹس آف مین (1791) لکھا، جو انقلاب فرانس کے دفاع میں ہے۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]

امریکی انقلاب
[ترمیم]
امورخارجہ
[ترمیم]انسان کے حقوق
[ترمیم]
زمانہ عقل و دانش
[ترمیم]خیالات
[ترمیم]
ورثہ
[ترمیم]یادگاریں
[ترمیم]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/118591215 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11918444q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب مدیر: فرانس قومی اسمبلی — عنوان : Thomas Paine — Sycomore ID: https://www2.assemblee-nationale.fr/sycomore/fiche/(num_dept)/13981
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6cv4j00 — بنام: Thomas Paine — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/2698 — بنام: Thomas Paine — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/paine-thomas — بنام: Thomas Paine
- ↑ عنوان : Médias 19 — Médias 19 ID: https://www.medias19.org/index.php?id=16892 — بنام: Thomas Paine
- ↑ http://www.ushistory.org/paine — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اکتوبر 2018
- ↑ اسٹنفورڈ دائرۃ المعارف فلسفہ آئی ڈی: https://plato.stanford.edu/entries/enlightenment/ — اقتباس: Deism plays a role in the founding of the American republic as well. Many of the founding fathers (Jefferson, Franklin, Madison, Paine) author statements or tracts that are sympathetic to deism; and their deistic sympathies influence the place given (or not given) to religion in the new American state that they found.
- ↑ عنوان : Library of the World's Best Literature — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/lit-hub/library
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/40149603
- ↑ Alfred Jules Ayer (1990)۔ Thomas Paine۔ University of Chicago Press۔ ص 1۔ ISBN:978-0-226-03339-6۔ 2021-02-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-10-29
- ↑ James A. Henretta (2011)۔ America's History, Volume 1: To 1877۔ Macmillan۔ ص 165۔ ISBN:978-0-312-38791-4۔ 2015-10-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-01
{{حوالہ کتاب}}
: نامعلوم پیرامیٹر|مصنفین کی نماش=
رد کیا گیا (معاونت) - ↑ Hitchens, Christopher (2008)۔ Thomas Paine's Rights of Man۔ Grove Press۔ ص 37۔ ISBN:978-0-8021-4383-9
- ↑ Kaye, Harvey J. (2005)۔ Thomas Paine and the Promise of America۔ نیو یارک شہر: Hill & Wang۔ ص 43۔ ISBN:978-0-8090-9344-1۔
Within just a few months 150,000 copies of one or another edition were distributed in America alone. The equivalent sales today would be fifteen million, making it, proportionally, the nation's greatest best-seller ever.
- 1737ء کی پیدائشیں
- 29 جنوری کی پیدائشیں
- 1809ء کی وفیات
- 8 جون کی وفیات
- معاشرتی فلاسفہ
- معاشرتی ناقدین
- سیاسی فلاسفہ
- مذہب کے فلاسفہ
- تاریخ کے فلسفی
- تعلیم کے فلسفی
- تہذیب کے فلاسفہ
- گرین وچ گاؤں کی شخصیات
- بورڈن ٹاؤن، نیو جرسی کی شخصیات
- امریکی انقلاب میں محب وطن
- امریکی فلسفیانہ سوسائٹی کے ارکان
- انگریز مؤجدین
- انگریز کاروباری شخصیات
- خدا پرست فلاسفہ
- مذاہب کے نقاد
- یہودیت کے نقاد
- مسیحیت کے نقاد
- امریکی انقلابی
- امریکی قوم پرست
- امریکی آزاد خیال
- امریکی انسداد پسند
- انیسویں صدی کے فلسفی
- انیسویں صدی کے مرد مصنفین
- انیسویں صدی کے انگریز مصنفین
- انیسویں صدی کے امریکی مصنفین
- اٹھارہویں صدی کے فلسفی
- اٹھارویں صدی کے انگریز مرد مصنفین
- اٹھارویں صدی کے انگریز مصنفین
- اٹھارہویں صدی کی انگریز شخصیات
- اٹھارہویں صدی کی امریکی شخصیات
- نیو یارک (ریاست) میں تدفین
- روشن خیال فلسفی
- ریاستہائے متحدہ کے بابائے بانیان
- امریکی سیاسی فلسفی
- امریکی مرد غیر افسانوی مصنفین
- فرانس کے وطن گیر شہری
- اٹھارویں صدی کے امریکی موجدین
- اٹھارویں صدی کی امریکی مرد مصنفین
- انیسویں صدی کے امریکی مرد مصنفین
- انیسویں صدی کی انگریز شخصیات
- اٹھارہویں صدی کے مرد مصنفین
- نیو روشیل، نیو یارک کی شخصیات
- تاریخ ریاستہائے متحدہ
- ثقافتی ناقدین
- امریکی مصنفین
- نیو روشیل، نیو یارک
- امریکی انقلاب
- امریکی فری میسن
- انگریز فری میسن
- اٹھارویں صدی کے مصنفین
- برطانوی فلسفی
- برطانوی انقلابی
- انگریز مصنفین
- برطانوی شخصیات