"عامر لیاقت حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.6
سطر 30: سطر 30:


== تنقید ==
== تنقید ==
مختلف پاکستانی ٹی وی چینلز پر مذہبی قسم کے پروگرام کرنے کی وجہ سے جہاں عامر لیاقت حسین کے بہت سے چاہنے والے ہیں وہاں ان کے ناقدین بھی موجود ہیں اس لیے سوشل میڈیا پر اکثر ان کی جعلی ڈگریوں والے سکینڈل<ref>[http://www.dawn.com/news/369652/educational-background-of-state-ministers Educational background of state ministers - Newspaper - DAWN.COM<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><ref>[http://antisystemic.org/satribune/www.satribune.com/archives/200503/P1_fake.htm Musharraf's Blue Eyed Religious Affairs Minister Turns Out to be a Fraud<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>اور دیگر مذہبی اختلافات کی بنا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔پیمرا کو عامر لیاقت حسین پر پابندی کی درخواستیں بھی موصول ہوئیں،اب تک درخواستوں پر کوئی مددل کارروائی سامنے نہ آ سکی۔
مختلف پاکستانی ٹی وی چینلز پر مذہبی قسم کے پروگرام کرنے کی وجہ سے جہاں عامر لیاقت حسین کے بہت سے چاہنے والے ہیں وہاں ان کے ناقدین بھی موجود ہیں اس لیے سوشل میڈیا پر اکثر ان کی جعلی ڈگریوں والے سکینڈل<ref>[http://www.dawn.com/news/369652/educational-background-of-state-ministers Educational background of state ministers - Newspaper - DAWN.COM<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><ref>{{Cite web |url=http://antisystemic.org/satribune/www.satribune.com/archives/200503/P1_fake.htm |title=Musharraf's Blue Eyed Religious Affairs Minister Turns Out to be a Fraud<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان --> |access-date=2016-06-29 |archive-date=2012-12-15 |archive-url=https://web.archive.org/web/20121215060851/http://antisystemic.org/satribune/www.satribune.com/archives/200503/P1_fake.htm |url-status=dead }}</ref>اور دیگر مذہبی اختلافات کی بنا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔پیمرا کو عامر لیاقت حسین پر پابندی کی درخواستیں بھی موصول ہوئیں،اب تک درخواستوں پر کوئی مددل کارروائی سامنے نہ آ سکی۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 20:27، 5 اپریل 2022ء

عامر لیاقت حسین
مناصب
رکن قومی اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
21 نومبر 2002  – 5 جولا‎ئی 2007 
حلقہ انتخاب حلقہ این اے۔249  
پارلیمانی مدت پندرہویں قومی اسمبلی  
وزارت مذہبی امور   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
5 ستمبر 2004  – 5 جولا‎ئی 2007 
 
شگفتہ جمانی  
رکن قومی اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
13 اگست 2018  – 9 جون 2022 
حلقہ انتخاب حلقہ این اے۔254  
معلومات شخصیت
پیدائش 5 جولا‎ئی 1971ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
محمد کالونی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 9 جون 2022ء (51 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش خداداد کالونی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام[2]
جماعت متحدہ قومی موومنٹ (2002–2016)
پاکستان تحریک انصاف (2018–)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ بشرا عامر
عملی زندگی
پیشہ ٹیلی ویژن میزبان ،  سیاست دان ،  کالم نگار ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عامر لیاقت حسین، (پیدائش 5 جولائی 1971ء) ایک پاکستانی سیاستدان، براڈکاسٹر، شاعر اور مذہبی شخصیت ہیں۔[3] وہ 5 جولائی، 1971ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 6 اگست 2010ء سے جیو نیوز پر دکھائے جانے اپنے پہلے شو عالم آن لائن کی میزبانی کے بعد اے آر وائی ڈیجیٹل پر ٹی وی پروگرام عالم اور عالم کی میزبانی کی۔ عامر لیاقت حسین نے 2002ء میں قومی انتخابات میں حصہ لیا اور متحدہ قومی موومنٹ کی وابستگی سے قومی اسمبلی میں نشست حاصل کی۔ انہوں نے 2007ء میں قومی اسمبلی کی رکنیت اور مذہبی امور کی وزارت سے استعفی دے دیا۔

مارچ 2018ء میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اور تاحال پی ٹی آئی میں ہی ہیں

کیرئیر

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین پاکستانی ذرائع ابلاغ میں جدید فیملی انٹرٹینمنٹ کے بانی ہیں۔ گذشتہ چودہ برسوں سے انہوں نے خصوصی رمضان نشریات کی روایت ڈالی جسے آج تمام ٹی وی چینل فالو کر رہے ہیں۔ پاکستانی میڈیا کی تاریخ ساز نشریات میں سلام رمضان، رحمان رمضان، مہمان رمضان، پہچان رمضان، امان رمضان اور پاکستان رمضان شامل ہیں۔ امسال ایکسپریس میڈیا گروپ سے نشر ہونے والی پاکستان رمضان نشریات نے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی اور پاکستانی ابلاغی تاریخ میں ریکارڈ ساز کامیابی حاصل کی۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین ایکسپریس میڈیا گروپ میں بحیثیت صدر منسلک ہیں اور گروپ ایڈیٹر مذہبی امور کے بھی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ فیملی انٹرٹینمنٹ پر مبنی تاریخ ساز پروگرام انعام گھر کا آغاز کیا جس نے انٹرٹینمنٹ میڈیا انڈسٹری کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ کر تاریخ ساز کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح دینی مسائل اور ان کے حل پر مبنی دینی معلومات کا شہرہ آفاق پروگرام پہلے عالم آن لائن، عالم اور عالم اور اب عالم آن ائیر کے نام سے پیش کیا جا رہا ہے۔ موصوف رمضان کریم میں دین کے نام پر بے حیائی پھیلانے میں پیش پیش ہیں. معروف زمانہ"ناگن ڈانس" اس کی زندہ مثال ہے زبان نکال کر غیرفطری حرکات کرتے بھی پائے گئے ہیں

والد گرامی

عامر لیاقت حسین کے والد شیخ لیاقت بھی قومی اسمبلی کے ایک رکن تھے انہوں نے 1994ء میں متحدہ قومی موومنٹ میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد، 1997 میں ایک نشست جیتی تھی۔ ان کے والد گرامی آخری سانسوں تک کف افسوس ملتے رہے کہ میں نے بیٹے کے بجائے نمونہ پیدا کیا

نجی زندگی

عامر لیاقت حسین نے پہلی شادی سیدہ بشریٰ اقبال سے کی تھی، جن سے ان کے دو بچے ہیں۔ تاہم یہ تعلق 2020ء میں طلاق پر منتج ہوا۔

2018ء میں پاکستانی ماڈل اور اداکارہ سیدہ طوبیٰ سے دوسری شادی کی۔ سیدہ طوبیٰ رمضان ٹرانسمیشن میں عامر لیاقت کے ساتھ بطور میزبان بھی نظر آئیں۔ فروری 2022ء میں سیدہ طوبی انور نے خلع لے لیا، 5 فروری 2022ء کو ضلع لودھراں کے موضع ڈانوراں سے تعلق رکھنے والی 18 سالہ سیدہ دانیہ شاہ سے تیسری شادی کی،

2005 میں حملہ

2005 میں ان پر جامعہ بنوریہ کے دورے کے دوران میں "مشتعل نوجوانوں" کی طرف سے حملہ کیا گیا تھا۔ مگر بدقسمتی سے بچ گئے تھے تاہم اس کے بعد آنجناب پر کسی نے اپنی قیمتی گولی خراب نہ کرنے کا عہد کیا

خودکش بم دھماکوں کے خلاف فتوی

عامر لیاقت نے مذہبی امور کے وزیر کے طور پر، مئی 2005ء میں خود کش حملوں کے خلاف فتویٰ (مذہبی فتوی) جاری کرنے کے لیے پاکستان سے 58 مذہبی علما کو اس بات پر قائل کیا۔ جس کے مطابق مساجد اور عبادت کے دیگر مقامات پر حملے، پلانٹد بم اور خود کش بم دھماکے غیر اسلامی قرار دیے گئے۔ تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ اس فتوے کا طلاق اندرونِ ملک (پاکستان) کی حد تک ہے دیگر چپقلش والے علاقے اس میں شامل نہیں ہیں۔

وزیر مذہبی امور

عامر لیاقت نے 4 جولائی 2007ء کو مذہبی امور کے لیے ریاست کی وزارت عہدے سے اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیا ایک سرکاری بیان کے مطابق، پارٹی ( متحدہ قومی موومنٹ)،عامر لیاقت حسین کی طرف سے، سلمان رشدی کے خلاف دیے جانے والے بیان پر ناخوش تھی۔ جون 2016ء میں ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے ان کی رکنیت بحال کر دی ہے۔[4]

تنقید

مختلف پاکستانی ٹی وی چینلز پر مذہبی قسم کے پروگرام کرنے کی وجہ سے جہاں عامر لیاقت حسین کے بہت سے چاہنے والے ہیں وہاں ان کے ناقدین بھی موجود ہیں اس لیے سوشل میڈیا پر اکثر ان کی جعلی ڈگریوں والے سکینڈل[5][6]اور دیگر مذہبی اختلافات کی بنا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔پیمرا کو عامر لیاقت حسین پر پابندی کی درخواستیں بھی موصول ہوئیں،اب تک درخواستوں پر کوئی مددل کارروائی سامنے نہ آ سکی۔

حوالہ جات

  1. https://www.dawn.com/news/1693940/mna-amir-liaquat-passes-away-police
  2. "a-star-televangelist-in-pakistan-divides-then-repents"۔ NY Times۔ 31 اگست 2012۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2014 
  3. "Dr Amir Liaquat returns to Geo screen on public demand | Top Story | thenews.com.pk | Karachi"۔ 02 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2016 
  4. عامر لیاقت حسین کے لیے خوشی کی بڑی خبر،اہم عہدہ دیے جانے کا امکان - JavedCh.Com
  5. Educational background of state ministers - Newspaper - DAWN.COM
  6. "Musharraf's Blue Eyed Religious Affairs Minister Turns Out to be a Fraud"۔ 15 دسمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2016