شامی خانہ جنگی
Jump to navigation
Jump to search
شامی خانہ جنگی(عربی: الأزمة السورية) وہ خانہ جنگی ہے جو اس وقت شام میں بشار الاسد کی حکومت کیخلاف جاری ہے اسے لوگ شامی انقلاب بھی کہتے ہیں۔
باغیوں پر تنقید[ترمیم]
اگر مسلم دنیا میں اس جنگ میں شریک حکومت مخالف جنگجوں کی حمایت کی جاتی تھی لیکن بعد میں ان کی مخالفت کئی گئی جن کی وجوہات درج زیل ہیں۔
٭ امریکی مداخلت۔
٭ کئی تیونسی اور پاکستانی خواتین ’جنسی جہاد‘ کے لیے شام میں حکومت کے خلاف لڑنے والے جنگجوؤں کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے شام گئی۔’یہ خواتین شام میں بیس، تیس یا ایک سو جنگجوؤں کے ساتھ سیکس کرتی ہیں۔ یہ سیکس ’جہاد النکاح‘ کے طور پر کیا جاتا ہے اور وہ حاملہ ہو کر واپس تیونس آتی ہیں[1]
- روضہ زینب
پر راکٹ حملہ انھوں نے کیا۔
٭ ان پر عوامی املاک کو نقصان و چوری کرنے کا الزام۔
٭ توہین رسالت کے نام پر ایک نوعمر شامی لڑکے کا قتل۔
حوالہ جات[ترمیم]
زمرہ جات:
- اسلامیت
- 2010ء کی دہائی کی خانہ جنگیاں
- 2011ء میں شام
- 2012ء میں شام
- 2013ء میں شام
- 2014ء میں شام
- 2015 میں شام
- اردن کی جنگیں
- ایران کی جنگیں
- برہنگی
- ترکی کی جنگیں
- جاری تنازعات
- جنسی جرائم
- سعودی عرب کی جنگیں
- سوریہ کی سیاست
- سوریہ میں احتجاجات
- سوریہ میں بغاوتیں
- شام کی جنگیں
- شام میں 2010ء کی دہائی
- عراق اور الشام میں اسلامی ریاست کی جنگیں
- عراق کی جنگیں
- عرب اسرائیل تنازع
- قطر کی جنگیں
- کردستان کی جنگیں
- لبنان کی جنگیں
- مذہب کی بنیاد پر خانہ جنگیاں
- مذہبی بنیاد پر جنگیں
- مملکت متحدہ کی جنگیں
- جغرافیائی سیاسی رقابت
- بشار الاسد
- ریاستہائے متحدہ کی جنگیں
- اسرائیل کی جنگیں
- مصر کی جنگیں