سیوی قلعہ
قلعہ سبی Fort Sibi | |
---|---|
قلعہ سبی | |
عمومی معلومات | |
مقام | بلوچستان، پاکستان |
آغاز تعمیر | پندرہویں –پندرہویں صدی |
قلعہ سیوی قلعہ میر چاکر خان اور قلعہ سبی سے بھی معروف ہے
یہ قلعہ کوئٹہ سے 160 کلومیٹر جنوب مشرق میں سبی میں واقع ہے۔قلعہ میر چاکر خان رند نے 15ویں صدی میں تعمیر کروایا تھا۔[1]
سبی شہر سے چند قدم کے فاصلہ پر سیوی قلعہ واقع ہے یہ قدیم قلعہ ہندو دور حکومت میں تعمیر ہوا تھا ۔ 15 صدی عیسوی میں شاہ بیگ ارغون نے سلطان پیرولی کی اولاد کو شکست دے کر قلعہ فتح کر لیا ۔ شاہ بیگ ارغون نے سیوی قلعہ کی ازسر نو تعمیر کی گنبند نما طرز تعمیر کے آثار آج بھی نمایاں ہیں ۔ پنی قبیلہ نے 1575 عیسوی میں سیوی قلعہ میں رہائش اختیار کی تھی ۔ تحصیل دفتر سبی کے ریکارڈ کے مطابق دھپال پنی قبیلہ نے سیوی قلعہ میں رہائش اختیار کی تھی قلعہ کے اندر کمرے تعمیر کیے تھے ۔ اب بھی قلعہ کے اطراف اراضی دھپال اقوام کی ملکیت ہے ۔
آئین اکبری کے مطابق سیوی قلعہ ان کے زیر اثر تھا اور ذوالنون ارغون کے بیٹے شاہ بیگ ارغون نے شال اور سبی کو بڑی جدوجہد کے بعد جام نظام الدین سے دوبارہ حاصل کیا اور سیوی قلعہ کی 1511 میں دوبارہ تعمیر کی اور مرزا عیسی ترخان کو گورنر مقرر کیا تھا
سید ابوالفضل نے سبی پر تسلط قائم کرنے کے لیے مہمات روانا کیں پنی قبائل کی سخت مزاحمت کے بعد سیوی قلعہ پر قبضہ ہوا۔ اور ان کے انخلا کے بعد پنی قبائل نے دوبارہ ضلع اور قلعہ کا کنٹرول سنبھال لیا ۔ معروف تاریخ دان میرمعصوم شاہ بخاری کی نگرانی میں 1595 تیسری مہمات کی گیں۔ اکبر بادشاہ کے وقت میں سبی اور ملحقہ علاقے مغل سلطنت کا حصہ تھے اور باقاعدگی سے واجبات ادا کرتے تھے مغل سلطنت کے بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر کے بھائی داراشکواہ نے بغاوت میں ناکامی پر فرار ہونے کی کوشیش کی اور سبی کے قریب علاقہ ڈھاڈر سے گرفتار ہوئے اور اس وقت جنید خان پنی باروزئی نے ان کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔ اورنگ زیب عالمگیر نے ان کے بیٹے مرزا خان باروزئی کو 1695 میں نواب کا خطاب دیا اور بالائی سندھ کا منتظم مقرر کیا ۔ اس کے بعد نواب بختیارخان باروزئی کو 1700 میں نظام افواج نے قتل کر دیا۔ سندھ کے یار محمد کلوڑا نے 1712 میں سبی اور مظافات میں حکمرانی قائم کی لیکن جلد ہی احمد شاہ درانی کی بڑھتی ہوئی طاقت نے ان کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔ درانی سلطنت میں مقامی حکمرانی باروزئی قبائل کو دی گی ۔ احمد شاہ ابدالی نے محمد خان باروزئی کو سبی کا اور اسماعیل خان باروزئی کو سانگان کا منتظم مقرر کیا