مرکب یا کلام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مرکب یا کلام دو یا دو سے زیادہ بامعنی الفاظ کے مجموعے کو مرکب یا کلام کہتے ہیں۔ جیسے بچہ نیک ہے، میرا بھائی، اللہ ایک ہے وغیرہ مرکب یا کلام کی دو اقسام ہیں۔ مرکب تام یا کلام تام، مرکب ناقص یا کلام ناقص

مرکب یا کلام[ترمیم]

مرکب یا کلام کا مفہوم[ترمیم]

دو یا دو سے زیادہ بامعنی الفاظ کے مجموعے کو مرکب یا کلام کہتے ہیں۔ جیسے بچہ نیک ہے، میرا بھائی، اللہ ایک ہے وغیرہ

مرکب یا کلام کی اقسام[ترمیم]

مرکب یا کلام کی دو اقسام ہیں۔

  1. مرکب تام یا کلام تام
  2. مرکب ناقص یا کلام ناقص

مرکب تام یا کلام تام[ترمیم]

دو یا دو سے زیادہ بامعنی الفاظ کا ایسا مجموعہ جس سے کہنے والے کا مقصد پورا ہو جائے اور بات مکمل طور پر سننے والے کی سمجھ میں آجائے اسے مرکب تام یا کلام تام کہتے ہیں۔

یا

مرکب تام یا کلام تام وہ مرکب ہوتا ہے جسے پڑھ کر پورا مطلب سننے والے کی سمجھ میں آجائے۔

مثالیں

اللہ ایک ہے، زمین گول ہے، اچھے بچے ہمیشہ سچ بولتے ہیں، ہمیشہ خدا پر بھروسا رکھو، آم میٹھے ہیں، انگور کھٹے ہیں، ہم دو بھائی ہیں وغیرہ

مرکب تام کی اقسام

مرکب تام بلحاظ معنی اور مرکب تام بلحاظ صورت

مرکب تام بلحاظ معنی کی دو اقسام ہیں 1۔ جملہ خبریہ 2۔ جملہ انشائیہ

جملہ خبریہ کی اقسام 1۔ جملہ اسمیہ 2۔ جملہ فعلیہ

2۔ جملہ انشائیہ کی اقسام

1۔ندا: وہ جملہ ہے جس میں حرف ندا کا استعمال ہو جیسے نوجوانو! اپنے و

2۔ قسم

3۔ عرض

4۔تنبیہ

5۔تاسف

6۔تحسین

7۔تعجب

8۔انبساط

9۔امر

10۔نہی

11۔استفہام

12۔تمنا

مرکب تام بلحاظ صورت کی اقسام 1۔ مرکب جملہ 2۔ مفرد جملہ

مرکب ناقص یا کلام ناقص[ترمیم]

دو یا دو سے زیادہ الفاظ کا ایسا مجموعہ جس سے کہنے والے کا مقصد پورا نہ ہو اور بات سننے والے کی سمجھ میں پوری طرح نہ آئے تو اسے مرکب ناقص یا کلام ناقص کہتے ہیں۔

یا

مرکب ناقص یا کلام ناقص وہ مرکب ہوتا ہے جسے پڑھ کر مطلب پوری طرح سمجھ میں نہ آئے۔

مثالیں

اسلم کی کتاب، نیک لڑکا، پانچ تربوز، تیز گھوڑا، سست گدھا، کھسیانی بلی وغیرہ


مرکب ناقص یا کلام ناقص کی اقسام
  1. مرکب اضافی
  2. مرکب توصیفی
  3. مرکب عطفی
  4. مرکب عددی
  5. مرکب جاری
  6. مرکب اشاری
  7. مرکب امتزاجی
  8. مرکب تابع موضوع
  9. مرکب تابع مہمل
مرکب اضافی

مرکب اضافی اس مرکب کو کہتے ہیں جو مضاف، مضاف الیہ اور حروف اضافت (کا، کے، کی) سے مل کر بنے۔

مثالیں

حنا کی کتاب، اکرم کا قلم، چمن کے انگور وغیرہ

بعض اوقات مضاف الیہ کی جگہ تیرا، تیرے، تیری، میرا، میرے، میری، تمھارا، تمھارے، تمھاری وغیرہ کی ضمیریں استعمال ہوتی ہیں جیسے میرا قلم، تیرا گھر، میرے دوست، تیرے دوست، میری کتاب، تمھارے کھلونے، تمھاری بلی وغیرہ

فارسی اور عربی مرکب اضافی بھی اردو میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ ایسی صورت میں مضاف پہلے آاتا ہے اور مضاف الیہ بعد میں جیسے قابلِ قدر، رسول اللہ وغیرہ ایسی صورت میں فارسی مرکبات میں مضاف کے آخری حرف کے نیچے زیر ( ِ ) اور عربی مرکبات میں زیر کے علاوہ بعض اوقات مضاف الیہ کے شروع میں ال حرف اضافت کا کام دیتا ہے۔

مرکب توصیفی

ایسے مرکب جواسم صفت اور موصوف سے مل کر بنتے ہیں۔ انھیں گرامر کی زبان میں مرکب توصیفی کہتے ہیں۔

مثالیں

سرخ پھول، سیاہ رات۔ نیک لڑکا اِن میں سرخ، سیاہ اور نیک اسم صفت، پھول، رات اور لڑکا موصوف ہیں۔

مرکب عطفی

ایسا مرکب جو معطوف علیہ، حرف عطف اور معطوف سے مل کر بنے اسے گرامر کی زبان میں مرکب عطفی کہتے ہیں۔

مثالیں

پہاڑ اور دریا، جسم و جان، چاند اور سورج، نیک و بد اِن میں پہاڑ، جسم، چاند اور نیک معطوف علیہ اور دریا، جان، سورج، اوربد معطوف جبکہ اور، و حروف عطف ہیں۔

مرکب عددی

وہ مرکب جو اسم عدد اور اسم معدود سے مل کر بنے اسے گرامر کی زبان میں مرکب عددی کہتے ہیں۔ جیسے پانچ قلم، چھ کرسیاں، سات گھوڑے، آٹھ کتابیں، نو میزیں۔ دس بلیاں وغیرہ یہاں پانچ، چھ، سات، آٹھ، نو، دس اسم عدد اور قلم، کرسیاں، گھوڑے، کتابیں، میزیں، بلیاں اسم معدود ہیں۔

مرکب جاری

ایسا مرکب جو حرف جار اور مجرور سے مل کر بنے اسے گرامر کی زبان میں مرکب جاری کہتے ہیں۔ جیسے لاہور تک، کراچی سے، سڑک پر، بازار میں وغیرہ اردو میں مجرور پہلے آتا ہے اور حرف جار بعد میں۔

مرکب اشاری

مرکب اشاری وہ مرکب ہوتا ہے جو اشارہ اور مشار’‘الیہ کے ملنے سے بنتا ہے۔ جیسے وہ کرسی، یہ قلم، وہ کاغذ، یہ کتاب وغیرہ یہاں ”وہ“ اور ”یہ“ اسم اشارہ اور کرسی، قلم، کاغذ اور کتاب مشار’‘الیہ ہیں۔

مرکب امتزاجی

وہ مرکب جو دو یا دو سے زیادہ الفاظ سے مل کر بننے والے اسم کو گرامر کی زبان میں مرکب امتزاجی کہا جاتا ہے اکبر علی، محمد عمران، اختر عباس، عرفان احمد خان، فیصل آباد، وزیرآباد وغیرہ۔

مرکب موضوع

یہ مرکب دو لفظوں کا مجموعہ ہوتا ہے جس میں ایک بامعنی لفظ کے ساتھ دوسرا بامعنی لفظ بات میں زور پیدا کرنے کے لیے یا دیگر ضروریات کی خاطر استعمال کیا جاتا ہے جیسے چال ڈھال، دیکھ بھال، لٰوٹ مار، دانہ پانی، روکھی سوکھی وغیرہ۔

مرکب تابع مہمل

مرکب تابع مہمل دو ایسے لفظوں کا مجموعہ ہوتا ہے جس میں ایک بامعنی لفظ کے ساتھ دوسرا بے معنی لفظ استعمال کیا جاتا ہے جیسے روٹی ووٹی، گپ شپ، جھوٹ موٹ، سودا سلف، پانی وانی وغیرہ اس مجموعے میں بے معنی لفظ تابع، بامعنی لفظ کو متبوع جبکہ ان کے مجموعے کو مرکب تابعی بھی کہتے ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

[1][2]

  1. آئینہ اردو قواعد و انشاء پرزادی
  2. آئینہ اردو