مندرجات کا رخ کریں

مگ-29

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مگ-29
 

نوع خشکی سے پرواز کرنے والا طیارہ ،  چوتھی نسل کا لڑاکا ،  لڑاکا طیارہ ،  کثیر جہتی جنگی طیارہ   ویکی ڈیٹا پر (P279) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری نام L-18 (یوگوسلاویہ )  ویکی ڈیٹا پر (P798) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صانع میکویان
ڈکس فیکٹری
سوکول   ویکی ڈیٹا پر (P176) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کل پیداوار 1600 [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1092) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات
آغاز خدمات جولا‎ئی 1983[2]  ویکی ڈیٹا پر (P729) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پہلی پرواز 6 اکتوبر 1977  ویکی ڈیٹا پر (P606) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صارفین
روسی فضائيہ
الجزائر فضائیہ [3]
آذربائیجان [4]
عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش [5][4]
سویت فضائیہ
یوکرینی فضائیہ   ویکی ڈیٹا پر (P137) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لمبائی 17.37 میٹر ،  17.2 میٹر [6]  ویکی ڈیٹا پر (P2043) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 4.73 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میکویان مگ-29، دوران میں پرواز

میکویان مگ-29 (روسی: Микоян МиГ-29، عرفیت: Fulcrum) ایک جیٹ لڑاکا طیارہ ہے جسے سوویت اتحاد نے تیار کیا تھا۔ میکویان ڈیزائن بیورو کی جانب سے 1970ء میں تیار کیا گیا یہ طیارہ 1983ء میں سوویت فضائیہ کا حصہ بنا اور یہ اب بھی روس سمیت دنیا کی کئی فضائی افواج کے زیر استعمال ہے۔ مگ-29 اور سخوئی-27 سرد جنگ کے دوران میں امریکہ کے تیار کردہ لڑاکا طیاروں ایف-15 اور ایف-16 کا مقابلہ کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔

مگ-29 ایک ہوا باز کی گنجائش کا حامل طیارہ ہے اور 2.25 ماک کی رفتار سے اڑنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

اس طیارے نے 6 اکتوبر 1977ء کو پہلی پرواز کی تھی اور اگست 1983ء میں سوویت فضائیہ کا حصہ بنا۔

استعمال کنندگان

[ترمیم]
مگ-29 طیارہ استعمال کرنے والے ممالک، گہرا نیلا رنگ موجودہ استعمال کنندگان اور ہلکا نیلا رنگ سابق استعمال کنندگان کو ظاہر کرتا ہے
51 مگ-29 طیارے زیر استعمال بمطابق نومبر 2008ء
16 مگ-29 زیر استعمال
20 مگ-29 طیارے زیر استعمال، جنہیں 2009ء میں جدید خطوط پر استوار کیا گیا
2010ء میں فارغ کر دیا جائے گا
بھارت کے پاس 69 طیارے ہیں جبکہ نومبر 2008ء کے مطابق بھارتی بحریہ نے 12 طیارے طلب کر رکھے ہیں۔
ہوا کے دوش پر موجود نہیں ہیں البتہ چلنے کی حالت میں موجود ضرور ہیں۔
فارغ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے
10 طیارے فراہم کیے جانے ہیں
2009ء میں 15 طیارے مانگے ہیں
نومبر 2008ء کے مطابق 19 طیارے زیر استعمال ہیں
نومبر 2008ء کے مطابق کے 40 طیارے زیر استعمال ہیں۔ ابتدائی طور پر 1995ء میں بیلاروس سے 12 طیارے حاصل کیے تھے اور 1996ء میں روس سے 18 طیارے حاصل کیے جن میں 3 نئے طیارے بھی شامل تھے۔
36 طیارے زیر استعمال
نومبر 2008ء کے مطابق 406 طیارے زیر استعمال ہیں۔ 100 طیارے زیر تکمیل ہیں جبکہ 34 ایسے نئے طیارے موجود ہیں جن کا حصول الجزائر منسوخ کر چکا ہے
4 زیر استعمال، جنہیں جدید ترین بنایا گیا ہے
21 طیارے، 12 متحرک طور پر زیر استعمال
نومبر 2008ء کے مطابق 11 زیر استعمال، 12 طیاروں کے حصول کا حکم دے چکا ہے
نومبر 2008ء کے مطابق 220 زیر استعمال
صرف جانچ کے لیے

سابق استعمال کنندگان

[ترمیم]
سب پولینڈ کو فروخت کر دیے گئے
24 حاصل کیے، ایک تباہ ہو گیا، ایک نمائش کے لیے موجود ہے جبکہ 22 پولینڈ کو فروخت کر دیے گئے
نامعلوم ملک کی جانب سے حاصل کیا، صرف تربیت کے لیے زیر استعمال رہا[7]
زیر استعمال نہيں ہے، محفوظ کیا جا چکا ہے

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. https://web.archive.org/web/20080526123322/http://www.migavia.ru/corporation/?tid=4#3 — سے آرکائیو اصل فی 26 مئی 2008
  2. http://www.airwar.ru/enc/fighter/mig29.html
  3. مصنف: گیرارڈ فراولی — عنوان : The thoroughly revised fourth edition of the only biennial directoy of the world's military aircraft. Features over 320 individual aircraft types currently in service or under development and a fleet inventory of the world's air arms, plus significant UAVs and aircraft carriers. — ISBN 978-1-875671-55-7
  4. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://www.flightglobal.com/assets/getasset.aspx?ItemID=26061
  5. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://www.flightglobal.com/assets/getasset.aspx?ItemID=26061
  6. اشاعت چہارم — صفحہ: 106 — ISBN 978-0-7106-0587-0
  7. دفاعی مذاکرہ

متعلقہ مضامین

[ترمیم]