کراچی اسٹاک ایکسچینج
Appearance
کراچی سٹاک ایکسچینج | |
---|---|
قسم | سٹاک ایکسچینج |
مقام | کراچی, پاکستان |
تاسیس | اگست 14، 1947 |
مالک | کراچی سٹاک ایکسچینج لمیٹڈ |
اہم شخصیات | ندیم نقوی، ایم ڈی |
کرنسی | پاکستانی روپیہ |
تعداد مندرج کمپنیاں | 579 |
مارکیٹ کیپ | 7,439.095 ارب پاکستانی روپے یا 73.1 ارب امریکی ڈالر - (22 Jan 2015)[1] |
حجم | 12 ارب امریکی ڈالر |
انڈیکسز | کے ایس ای100 انڈیکس کے ایس ای-30 انڈیکس کے ایس ای-تمام انڈیکس کے ایم آئی 30 انڈیکس |
ویب سائٹ | www.kse.com.pk |
کراچی سٹاک ایکسچینج پاکستان کی سب سے بڑی سٹاک ایکسچینج ہے۔ یہ 18 ستمبر 1947 کو قائم کی گئی۔ آغاز میں اس کے 90 ارکان تھے جبکہ صرف چند ایک ہی بروکر کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ صرف پانچ کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں جن کا ادا شدہ سرمایہ 37 ملین روپے تھا۔ آج کل یہ پاکستان کی سب سے بڑی سٹاک ایکسچینج بن چکی ہے جس میں مندرج کمپنیوں کی تعداد 724 ہے جبکہ ارکان کی تعداد 200 ہے۔
کراچی سٹاک ایکسچینج کو 2002 میں دنیا کی بہترین سٹاک ایکسچینج قرار دیا گیا۔
کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس
[ترمیم]کراچی سٹاک ایکسچینج میں اس وقت تین انڈکس کام کر ہے ہیں
- کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس 100
- کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس 30
- کراچی سٹاک ایکسچینج انڈکس تمام کمپنیز
اوقات کار
[ترمیم]پیر تا جمعرات
[ترمیم]سیشن | اوقات |
---|---|
قبل از ٹریڈنگ سیشن | 09:00 am – 09:30 am |
ٹریڈنگ سیشن | 09:30 am – 03:30 pm |
جمعہ
[ترمیم]Session | Timing |
---|---|
قبل از ٹریڈنگ سیشن | 09:00 am – 09:15 am |
پہلا ٹریڈنگ سیشن | 09:15 am – 12:00 pm |
Break | 12:00 pm – 02:15 pm |
دوسرا قبل از ٹریڈنگ سیشن | 02:15 pm – 02:30 am |
دوسرا ٹریڈنگ سیشن | 02:30 pm – 04:30 pm |
اقتباس
[ترمیم]- "18 اپریل 2008ء کو کراچی اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس 15676 پر تھا۔ 26 جنوری 2009ء کو یہ انڈیکس لگ بھگ 70 فیصد گر کر 4815 پر آ چکا تھا۔"
- The benchmark KSE 100 index had peaked on April 18, 2008 at a level 15,676 and then crashed until it hit 4,815 on January 26, 2009, a peak-to-trough decline of 69.3%.[2]
کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس[3] | |
---|---|
1990ء سے 9 مئی 2019 تک کی صورت حال | |
9 مئی 2019ء | 34887 پوانٹس |
8 مئی 2019ء | 35035 پوانٹس |
زیادہ سے زیادہ (مئی 2017ء) | 52876 پوانٹس |
کم سے کم (جون1990ء) | 539 پوانٹس |
- جاپان کا Nikkei انڈیکس 1989 کے آخر میں 38915 تھا۔ لگ بھگ ڈھائی سال بعد یہ گر کر 15000 تک آ چکا تھا۔ 2009ء میں یہ مزید گر کر 7200 رہ گیا تھا۔[4] وسط نومبر 2019ء میں یہ اپنی بلند ترین سطح سے 40 فیصد نیچے تھا۔[5]
- چین کا شنگھائی اسٹوک ایکسچینج انڈیکس اکتوبر 2007ء میں اپنی بلند ترین سطح پر تھا۔ 12 سالوں بعد اکتوبر 2019ء میں یہ 52 فیصد گر گیا۔[6]
- چھوٹے سرمائیہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ گرنے سے نقصان ہوتا ہے۔ لیکن بہت بڑے سرمائیہ کاروں کو اُتار چڑھاو دونوں صورت میں فائیدہ ہوتا ہے۔
- crashing markets are just as profitable as rising markets.[7]
16 مارچ 2020ء تک ہونے والی عالمی منڈیوں کی ایک مہینے میں گراوٹ۔ | |
---|---|
انڈیکس | گراوٹ |
DJIA (ڈاو جونز انڈسٹریل ایوریج) | 31.33%[8] |
S&P 500 (ایس پی ایکس) | 29.41%[9] |
NASDAQ | 29.05%[10] |
مزید دیکھیے
[ترمیم]- اسٹاک
- اسٹاک ایکسچینج
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج
- بینک آف انگلینڈ
- انسائڈ جوب
- کریڈٹ
- ادائیگی کا وعدہ
- فرنٹ رننگ
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ سٹاک ایکسچینج کی تفصیل[مردہ ربط]
- ↑ How Pakistan dealt with the 2008 financial crisis
- ↑ Pakistan Stock Market (KSE100) tradingeconomics.com[مردہ ربط]
- ↑ The Idiocy Of Today's Markets
- ↑ The Free Money Bubble Is About To Burst
- ↑ What Will Stocks Do When "Consensual Hallucination" Ends?
- ↑ A "Market" Crash Is Baked In... Here's Why
- ↑ marketwatch.com
- ↑ marketwatch.com
- ↑ marketwatch.com
بیرونی روابط
[ترمیم]- [1]
- کراچی سٹاک ایکسچینج کا موقعآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kse.com.pk (Error: unknown archive URL)
- ↑ Dr. Shazia Ramzan، Dr. Sabeen Akbar (2019-12-10)۔ "نوجوانوں میں خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان، اسباب اور اس کا حل سیرت طیبہ کی روشنی میں"۔ rahatulquloob۔ 3 (2(2)): 63–74۔ ISSN 2521-2869۔ doi:10.51411/rahat.3.2(2).2019.205