آسٹریلیا سہ ملکی سیریز 1992–93ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ورلڈ سیریز 1992-93ء
تاریخ4 دسمبر 1992ء – 18 جنوری 1993ء
مقامآسٹریلیا
نتیجہ ویسٹ انڈیز فائنل 2-0 سے جیتا۔
سیریز کا بہترین کھلاڑیفل سیمنز (ویسٹ انڈیز)
ٹیمیں
 آسٹریلیا  پاکستان  ویسٹ انڈیز
کپتان
ایلن بارڈر جاوید میانداد رچی رچرڈسن
زیادہ رن
مارک ٹیلر (286) رمیز راجہ (225) برائن لارا (331)
زیادہ وکٹیں
کریگ میک ڈرمٹ (13) وقار یونس (11) کرٹلی ایمبروز (18)

ورلڈ سیریز 1992-93ء ایک ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سہ ملکی سیریز تھی جہاں آسٹریلیا نے پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ میزبانی کی۔ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز فائنل میں پہنچ گئے جو ویسٹ انڈیز نے 2-0 سے جیتے۔ یہ آخری سیریز تھی اور آخری بار ویسٹ انڈیز ون ڈے کرکٹ میں سرمئی یونیفارم پہنے گا۔ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز 2000-01ء کی ایک روزہ بین الاقوامی سیریز تک دوبارہ بیسٹ آف 3 فائنل نہیں کھیلیں گے۔

پوائنٹس ٹیبل[ترمیم]

پوزیشن ٹیم کھیلے جیتے ہارے بے نتیجہ برابر پوائنٹس
1  آسٹریلیا 8 5 2 0 1 11
2  ویسٹ انڈیز 8 5 3 0 0 10
3  پاکستان 8 1 6 0 1 3

میچوں کے نتائج[ترمیم]

4 دسمبر 1992ء (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
197/9 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
199/5 (49.2 اوورز)
برائن لارا 59 (101)
وسیم اکرم 4/46 (9 اوورز)
پاکستان 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
ڈبلیو اے سی اے گراؤنڈ, پرتھ
امپائر: ریک ایونز اور لین کنگ
بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)

6 دسمبر 1992ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
160/7 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
164/1 (38.3 اوورز)
مارک واہ 36 (80)
فل سیمنز 2/22 (10 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 81* (121)
پال ریفل 1/12 (6 اوورز)
ویسٹ انڈیز 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
ڈبلیو اے سی اے گراؤنڈ, پرتھ
امپائر: ریک ایونز اور ٹیری پریو
بہترین کھلاڑی: فل سیمنز (ویسٹ انڈیز)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

8 دسمبر 1992ء (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
101/9 (30 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
87 (29.3 اوورز)
ڈین جونز 21 (54)
فل سیمنز 3/11 (6 اوورز)
گیس لوگی 20 (31)
پال ریفل 3/14 (6 اوورز)
آسٹریلیا 14 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: ڈیرل ہیئر اور سٹیورینڈل
بہترین کھلاڑی: مارک ٹیلر (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو کم کر کے 30 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • ڈیمین مارٹن (آسٹریلیا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

10 دسمبر 1992ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
228/7 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
228/9 (50 اوورز)
ڈین جونز 53 (73)
عاقب جاوید 2/35 (10 اوورز)
سلیم ملک 64 (99)
کریگ میک ڈرمٹ 4/42 (10 اوورز)
میچ برابر
بیللیریواوول، ہوبارٹ
امپائر: سٹیورینڈل اور کول ٹمنس
بہترین کھلاڑی: آصف مجتبی (پاکستان)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

12 دسمبر 1992ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
177/7 (42 اوورز)
ب
 پاکستان
173 (41.5 اوورز)
رچی رچرڈسن 76* (112)
وسیم اکرم 3/38 (9 اوورز)
رمیز راجہ 52 (80)
کارل ہوپر 3/31 (7.5 اوورز)
ویسٹ انڈیز 4 رنز سے جیت گیا۔
ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ
امپائر: سٹیوڈیوس اور ٹیری پریو
بہترین کھلاڑی: کارل ہوپر (ویسٹ انڈیز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 42 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا۔

13 دسمبر 1992ء
سکور کارڈ
پاکستان 
195/6 (47 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
196/2 (45 اوورز)
انضمام الحق 60* (70)
ٹم مئے 2/27 (10 اوورز)
مارک ٹیلر 78 (109)
عامر سہیل 1/36 (9 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ
امپائر: ایان تھامس اور کول ٹمنس
بہترین کھلاڑی: مارک ٹیلر (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی میچ کو کم کر کے 47 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔

15 دسمبر 1992ء (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
198/8 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
194 (50 اوورز)
مارک واہ 57 (70)
کرٹلی ایمبروز 3/25 (10 اوورز)
برائن لارا 74 (123)
مارک واہ 5/24 (6 اوورز)
آسٹریلیا 4 رنز سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن
امپائر: لین کنگ اور ٹیری پریو
بہترین کھلاڑی: مارک واہ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

17 دسمبر 1992ء (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
214/9 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
81 (48 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 96 (152)
وقار یونس 3/29 (10 اوورز)
انضمام الحق 17 (47)
وقار یونس 17 (35)
فل سیمنز 4/3 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 133 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: ڈیرل ہیئر اور ایان تھامس
بہترین کھلاڑی: فل سیمنز (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جمی ایڈمز (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • سیمنز کا 10-8-3-4 کا تجزیہ ایک روزہ بین الاقوامی میں دس اوور کے اسپیل کے لیے سب سے زیادہ اقتصادی ہے۔[1]

9 جنوری 1993ء
سکور کارڈ
پاکستان 
71 (23.4 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
72/1 (19.2 اوورز)
راشد لطیف 22* (27)
ایان بشپ 5/25 (8.4 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 25* (62)
وسیم اکرم 1/33 (9 اوورز)
ویسٹ انڈیز 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
برسبین کرکٹ گراؤنڈ، وولون گابا، برسبین
امپائر: سٹیوڈیوس اور لین کنگ
بہترین کھلاڑی: ایان بشپ (ویسٹ انڈیز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

10 جنوری 1993ء
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
197/9 (50 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
190 (49 اوورز)
کارل ہوپر 56 (65)
پال ریفل 3/33 (10 اوورز)
مارک واہ 54 (72)
پیٹرک پیٹرسن 2/31 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 7 رنز سے جیت گیا۔
برسبین کرکٹ گراؤنڈ، وولون گابا، برسبین
امپائر: ایان تھامس اور کول ٹمنس
بہترین کھلاڑی: کارل ہوپر (ویسٹ انڈیز)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

12 جنوری 1993ء
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
212/6 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
180/7 (50 اوورز)
ڈین جونز 84 (127)
آصف مجتبی 2/38 (9 اوورز)
آسٹریلیا 32 رنز سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن
امپائر: ڈیرل ہیئر اور کول ٹمنس
بہترین کھلاڑی: ڈین جونز (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

14 جنوری 1993ء (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
260/8 (50 اوورز)
ب
 پاکستان
237/6 (50 اوورز)
اسٹیوواہ 64 (65)
وقار یونس 3/55 (9 اوورز)
رمیز راجہ 67 (85)
ٹونی ڈوڈی مائڈ 2/30 (8 اوورز)
آسٹریلیا 23 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: ٹیری پریو اور سٹیورینڈل
بہترین کھلاڑی: اسٹیوواہ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

فائنل سیریز[ترمیم]

ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کے خلاف بیسٹ آف تھری آخری سیریز 2-0 سے جیت لی۔

16 جنوری 1993ء (د/ر)
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز 
239/8 (50 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
214 (49.3 اوورز)
برائن لارا 67 (81)
گریگ میتھیوز 2/45 (10 اوورز)
اسٹیوواہ 2/45 (10 اوورز)
مارک واہ 51 (70)
کرٹلی ایمبروز 5/32 (9.3 اوورز)
ویسٹ انڈیز 25 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: ٹیری پریو اور سٹیورینڈل
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

18 جنوری 1993ء (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
147 (47.3 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
148/6 (47 اوورز)
مارک ٹیلر 33 (73)
کرٹلی ایمبروز 3/26 (10 اوورز)
برائن لارا 60 (100)
ٹونی ڈوڈی مائڈ 2/19 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن
امپائر: ڈیرل ہیئر اور کول ٹمنس
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Best economy rate in an innings"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جنوری 2023