الطاف حسین حالی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
الطاف حسین حالی

معلومات شخصیت
پیدائش 1 جنوری 1837ء[1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پانی پت  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 31 دسمبر 1914ء (77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پانی پت  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مغلیہ سلطنت (1837–21 ستمبر 1857)
برطانوی ہند (22 ستمبر 1857–31 دسمبر 1914)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عرفیت حالؔی
مذہب اسلام
عملی زندگی
قلمی نام حالؔی
صنف شاعری
نثر
استاذ مرزا غالب  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر،  ادبی نقاد،  مضمون نگار،  محقق،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی،  اردو  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں یادگار غالب،  حیات جاوید،  مقدمہ شعروشاعری  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر مرزا غالب  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

خواجہ الطاف حسین حاؔلی ، ہندوستان میں ’’اردو‘‘ کے نامورشاعراورنقاد گذرے ہیں۔

خاندانی پس منظر[ترمیم]

حالی 1837ء میں پانی پت میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام خواجہ ایزؔو بخش تھا - ابھی 9 سال کے تھے کہ والد کا انتقال ہو گیا اور کچھ عرصہ بعد ہی اُن کی والدہ کا دماغ ماؤف ہو گیا تو حالی کے بڑے بھائی امدؔاد حسین نے پرورش کی۔

تعلیم[ترمیم]

اسلامی دستور کے مطابق پہلے قرآن مجید حفظ کیا۔ بعد ازاں عربی کی تعلیم شروع کی۔ 17 برس کی عمر میں ان کی مرضی کے خلاف شادی کر دی گئی۔ اب انھوں نے دلی کا قصد کیا اور 2 سال تک عربی صرف و نحو اور منطق وغیرہ پڑھتے رہے۔

حالات زندگی[ترمیم]

حالؔی کے بچپن کا زمانہ ہندوستان میں تمدن اور معاشرت کے انتہائی زوال کا دور تھا۔ سلطنتِ مغلیہ جو 300 سال سے اہل ِ ہند خصوصاً مسلمانوں کی تمدنی زندگی کی مرکز بنی ہوئی تھی، دم توڑ رہی تھی۔ سیاسی انتشار کی وجہ سے جماعت کا شیرازہ بکھر چکا تھا اور انفرادیت کی ہوا چل رہی تھی۔ 1856ء میں ہسار کے کلکٹر کے دفتر میں ملازم ہو گئے لیکن 1857ء میں پانی پت آ گئے۔ 3-4 سال بعد جہانگیر آباد کے رئیس مصطفٰی خان شیفؔتہ کے بچوں کے اتالیق مقرر ہوئے۔ نواب صاحب کی صحبت سے مولانا حالؔی کی شاعری چمک اٹھی۔ تقریباَ 8 سال مستفید ہوتے رہے۔ پھر دلی آکر مرزا غاؔلب کے شاگرد ہوئے۔ غاؔلب کی وفات پر حالؔی لاہور چلے آئے اور گورنمنٹ بک ڈپو میں ملازمت اختیار کی۔ لاہور میں محمد حسین آزؔاد کے ساتھ مل کر انجمن پنجاب کی بنیاد ڈالی یوں شعر و شاعری کی خدمت کی اور جدید شاعری کی بنیاد ڈالی۔

4 سال لاہور میں رہنے کے بعد دلی چلے گئے اور اینگلو عربک کالج میں معلم ہو گئے۔ وہاں سرسؔید احمد خان سے ملاقات ہوئی اور ان کے خیالات سے متاثر ہوئے۔ اسی دوران 1879ء میں ’’مسدس حالؔی‘‘ سر سیؔد کی فرمائش پر لکھی۔ ’’مسدس‘‘ کے بعد حالؔی نے اِسی طرز کی اوربہت سی نظمیں لکھیں جن کے سیدھے سادے الفاظ میں انھوں نے فلسفہ، تاریخ، معاشرت اور اخلاق کے ایسے پہلو بیان کیے جن کو نظر انداز کیا جا رہا تھا۔[6]

ملازمت سے فارغ ہونے کے بعد پانی پت میں سکونت اختیار کی۔ 1904ء میں ’’شمس اللعلماء‘‘ کا خطاب ملا 31 دسمبر 1914ء کو پانی پت میں وفات پائی۔

سرسید جس تحریک کے علمبردار تھے حالی اسی کے نقیب تھے۔ سرسؔید نے اردو نثر کو جو وقار اور اعلیٰ تنقید کے جوہر عطا کیے تھے۔ حالی کے مرصع قلم نے انھیں چمکایا۔ نہ صرف یہ کہ انھوں نے اردو ادب کو صحیح ادبی رنگ سے آشنا کیا بلکہ آنے والے ادیبوں کے لیے ادبی تنقید، سوانح نگاری، انشاپردازی اور وقتی مسائل پر بے تکان اظہار خیال کرنے کے بہترین نمونے یادگار چھوڑے۔

تصانیف[ترمیم]

  1. تریاق مسموم
  2. طبقات الارض
  3. مسدس حالی
  4. حیات سعدی
  5. حیات جاوید
  6. یادگار غالب
  7. مقدمہ شعروشاعری
  8. حب الوطن
  9. برکھارت
  10. منطق پر رسالہ لکھا۔ جو 1854 میں تلف ہوا
  11. طباق الارض کا عربی سے اردو میں ترجمہ کیا جو مبادی جیولوجی پر تھا
  12. اصولِ فارسی

مذہبیات[ترمیم]

  1. مولود شریف
  2. تریاق مسموم: پادری عماد الدین کے لیے جواب تھا
  3. رسالہ خیر المواعظ
  4. شواہد الہام

مرتبہ ڈاکٹرافتخارشفیع ادارہ ثقافت اسلامیہ لاہور

اخلاقیات[ترمیم]

  1. مجالس النساء: لاہور میں لکھی، طالبات کے لیے، جو 400 روپے انعام کی حقدار سرکار کی جانب سے قرار پائی اور برسوں نصاب میں شامل رہی۔

سوانح[ترمیم]

  1. سوانح حکیم ناصر خسرو
  2. حیات سعدی
  3. تذکرۂ رحمانیہ: مولانا عبد الرحمن کی وفات پر چھپی
  4. یادگار غالب: اس کتاب نے غالب کو آب حیات کے مقابل اصل مقام سے روشناس کروایا
  5. حیات جاوید

مضامین و انشا[ترمیم]

  1. مضامین حالی
  2. مقالات حالی
  3. مکاتیب حالی

تنقید[ترمیم]

  1. مقدمۂ شعرو شاعری
  2. دیوان حالی
  3. مجموعۂ نظم حالی
  4. ضمیمہ اردو کلیات حالی
  5. انتخاب کلام داغ: حالی نے اس پر کام شروع کیا مگر مکمل نہ کرسکے جس کی تکمیل بعد میں سجاد حسین اور محمد اسماعیل پانی پتی نے کی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13609423j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. او ایل آئی ڈی: https://openlibrary.org/works/OL3526A?mode=all — بنام: K̲h̲vājah Alt̤āf Ḥusain Ḥālī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: آرون سوارٹز
  3. ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/57568 — بنام: K̲h̲vājah Alt̤āf Ḥusain Ḥālī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. دائرۃ المعارف یونیورسل آن لائن آئی ڈی: https://www.universalis.fr/encyclopedie/a-h-hali/ — بنام: HĀLĪ A H — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — ناشر: انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا انک.
  5. آسٹریلیا شخصی آئی ڈی: https://trove.nla.gov.au/people/1489496 — بنام: K̲h̲vājah Alt̤āf Ḥusain Ḥālī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. [1]

بیرونی روابط[ترمیم]