انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 1983–84ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

انگلینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم نے مارچ 1984ء میں پاکستان کا دورہ کیا اور پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف 3میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی۔ پاکستان نے ٹیسٹ سیریز 1-0 سے جیت لی۔ انگلینڈ کی کپتانی باب ولس اور پاکستان کی کپتانی ظہیر عباس نے کی۔ اس کے علاوہ ٹیموں نے 2میچوں کی محدود اوورز انٹرنیشنل سیریز کھیلی جو 1-1 سے ڈرا ہوئی۔ سیریز کا تیسرا ٹیسٹ لاہور میں انگلینڈ کی جانب سے کھیلا جانے والا 600 واں ٹیسٹ میچ تھا۔ [1]

ٹیسٹ سیریز کا خلاصہ[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

2-6 مارچ 1984
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
182 (94.5 اوورز)
ڈیوڈ گاور 58 (145)
عبدالقادر 5/74 (31 اوورز)
277 (102 اوورز)
سلیم ملک 74 (156)
نک کک 6/65 (30 اوورز)
159 (78.3 اوورز)
ڈیوڈ گاور 57 (151)
توصیف احمد 3/37 (21 اوورز)
66/7 (30.3 اوورز)
انیل دلپت 16* (28)
نک کک 5/18 (14 اوورز)
پاکستان 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: خضر حیات اور شکور رانا
میچ کا بہترین کھلاڑی: عبدالقادر (پاکستان)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • 5 مارچ کو آرام کے دن کے طور پر لیا گیا۔.
  • میچ پانچ دن کا تھا لیکن چار میں مکمل ہوا۔.
  • انیل دلپت اور رمیز راجہ (پاکستان) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

12-17 مارچ 1984
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
449/8ڈکلیئر (142 اوورز)
سلیم ملک 116 (270)
گراہم ڈیلی 3/101 (28 اوورز)
546/8ڈکلیئر (189 اوورز)
ڈیوڈ گاور 152 (318)
سرفراز نواز 3/129 (50 اوورز)
137/4 (41 اوورز)
سلیم ملک 76 (95)
گراہم ڈیلی 2/41 (9 اوورز)
میچ ڈرا
اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد
امپائر: جاوید اختر اور محبوب شاہ
میچ کا بہترین کھلاڑی: ڈیوڈ گاور (انگلینڈ)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • 15 مارچ کو آرام کے دن کے طور پر لیا گیا۔.

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

19-24 مارچ 1984
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
241 (78.5 اوورز)
وک مارکس 74 (136)
عبدالقادر 5/84 (30 اوورز)
343 (128 اوورز)
سرفراز نواز 90 (160)
نیل فوسٹر 5/67 (32 اوورز)
344/9ڈکلیئر (107.4 اوورز)
ڈیوڈ گاور 173* (284)
عبدالقادر 5/110 (42 اوورز)
217/6 (58.3 اوورز)
محسن خان 104 (136)
نارمن کاونز 5/42 (14 اوورز)
میچ ڈرا
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: امان اللہ خان اور خضر حیات
میچ کا بہترین کھلاڑی: سرفراز نواز (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • 22 مارچ کو آرام کے دن کے طور پر لیا گیا۔.
  • محسن کمال (پاکستان) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]

ولز سیریز 1-1 سے برابر رہی۔

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

9 مارچ 1984
سکور کارڈ
انگلستان 
184/8 (40 اوورز)
ب
 پاکستان
187/4 (38.4 اوورز)
ایلن لیمب 57 (78)
سرفراز نواز 3/33 (8 اوورز)
ظہیر عباس 59* (37)
باب ولیس 1/25 (7.4 اوورز)
پاکستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: امان اللہ خان اور شکیل خان
بہترین کھلاڑی: ظہیر عباس (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • سعادت علی (پاکستان) نے اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔.

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

26 مارچ 1984
سکور کارڈ
پاکستان 
163/8 (40 اوورز)
ب
 انگلستان
164/4 (38.4 اوورز)
سعادت علی 78* (119)
مائیک گیٹنگ 3/32 (8 اوورز)
مائیک گیٹنگ 38* (49)
مدثر نذر 2/22 (8 اوورز)
انگلینڈ 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: محبوب شاہ اور شکیل خان
بہترین کھلاڑی: مائیک گیٹنگ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • نک کک (انگلینڈ) اور انیل دلپت اور نوید انجم (پاکستان) نے اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Lawrence Booth (12 April 2018)۔ The Shorter Wisden 2018: The Best Writing from Wisden Cricketers' Almanack 2018۔ Bloomsbury Publishing۔ ISBN 9781472953582۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2018 – Google Books سے